اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت انسانی سمگلنگ کے سدباب کے لیے تشکیل کردہ ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس منعقد ہوا، جس میں انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنانے پر زور دیا گیا۔

وزیراعظم نے اجلاس میں انسانی سمگلنگ کے سدباب کے لیے موجودہ قانونی فریم ورک کو مزید مضبوط اور مؤثر بنانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے وزارت داخلہ کو وزارت قانون و انصاف کے ساتھ قریبی تعاون کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ فیڈرل پراسیکیوشن ایکٹ 2023 پر عمل درآمد کی رفتار تیز کی جائے۔

وزیراعظم نے انسانی سمگلنگ کے بین الاقوامی نیٹ ورک کے خلاف اقدامات کو اہم قرار دیا اور ایف آئی اے کو ہدایت دی کہ بیرون ملک موجود انسانی سمگلروں کی حوالگی کے لیے دفتر خارجہ کو تحقیقات میں جمع کردہ معلومات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے اشتہاری مجرمان کے ریڈ وارنٹ فوری طور پر جاری کرنے کے احکامات بھی دیے۔

اجلاس میں انسانی سمگلنگ کے سدباب کے لیے تمام اداروں کے درمیان تعاون پر زور دیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کا مکمل خاتمہ تمام اداروں کی مشترکہ کوشش سے ممکن ہے اور سمگلروں کی گرفتاری اور ان کے خلاف مقدمات کے لیے درکار افرادی قوت کے حصول کے عمل کو تیز کیا جائے۔

مراکش کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے افسوسناک واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے بتایا کہ اس کیس میں 27 انسانی سمگلروں کی شناخت ہو چکی ہے، جن میں سے 5 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور انسانی سمگلنگ کے خلاف جاری اقدامات پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ انسانی سمگلنگ کے خاتمے کے لیے مکمل یکجہتی اور ذمہ داری کے ساتھ کام کیا جائے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انسانی سمگلنگ کے کے لیے

پڑھیں:

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

 

پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں

پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں، اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے ، مشیر وزیر اعظم رانا ثنا ء اللہ

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے بائے الصوبائی رابطہ رانا ثنا ء اللہ خان نے اپنے بیان میں کہا کہ قائد محمد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے ، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں، اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے ، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • مانتے ہیں ہمارا مڈل آرڈر زیادہ مضبوط نہیں: روی بوپارہ
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کی سہولیات سے محروم اسکولوں کو فوقیت دینے کی ہدایت
  • اسحاق ڈار اور امارات کے نائب وزیراعظم کی ملاقات، باہمی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر زور
  • پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم
  • حیدرآباد انڈیا میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف انسانی سروں کا سمندر امڈ پڑا
  • چینی، بھارتی طلبا کی ویزا قوانین پر ٹرمپ کے خلاف قانونی جنگ
  • مربوط حکمت عملی اور مشترکہ کاوشوں سے پولیو کا خاتمہ کرنا ہے، وزیراعظم
  • وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
  • صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس 22اپریل کی سہ پہر 4بجے طلب کر لیا
  • انسانی سمگلنگ اور گداگری روکنے کیلئے تمام ایئرپورٹس پر کیمرے لگانے کا فیصلہ