ریلوے کی زمین نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان ریلویز کی زمین نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت کر دی۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان ریلویز کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کو پاکستان ریلویز کی بحالی اور ترقی کے حوالے سے لئے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
دوران بریفنگ بتایا گیا کہ سال 2022ءکے تباہ کن سیلابوں میں پاکستان ریلویز کو 10 ارب روپے کا نقصان ہوا اور 35 دنوں تک پٹریاں زیر آب رہیں، پاکستان ریلویز نے 2022ءکے سیلابوں کے بعد مختلف اقدامات سے اپنی کارکردگی بہتر کی اور مال برداری (Freight Operations) میں اب تک ابتدائی لاگت کے برابر منافع کمایا جا چکا ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ملک میں مال برداری کی مارکیٹ میں پاکستان ریلویز کا 8 فیصد حصہ ہے، پاکستان ریلویز کی رائٹ سائزنگ کے عمل میں 18 فیصد غیر ضروری عملہ فارغ کر دیا گیا ہے، پاکستان ریلویز کے تھرکول کے مواصلاتی منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلویز کی زمین نجی شعبے کے تعاون سے کاروباری سرگرمیوں کیلئے استعمال کی جائے، ریلویز خطے میں خصوصاً وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے کیلئے حکمت عملی تشکیل دے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز کو مسابقتی طور پر مسافروں کو راغب کرنے کی ضرورت ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے پاکستان ریلویز میں مسافروں کو سفر کی بہتر خدمات فراہم کی جائیں۔
شہباز شریف نے پاکستان ریلویز میں پیشہ ورانہ اور با صلاحیت افرادی قوت استعمال کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے پاکستان ریلویز کے پرانے نظام کو دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق جدید ٹیکنالوجی سے تبدیل کرنے، پاکستان ریلویز میں مال برادری کے ساتھ سفر کی خدمات کو بھی منافع بخش بنانے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں وفاقی وزراءاحسن اقبال، عبدالعلیم خان، محمد اورنگزیب ، خواجہ آصف، جام کمال خان، احد خان چیمہ، سردار اویس لغاری اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔
سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار کی انٹراکورٹ اپیل واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کرنے کی
پڑھیں:
وزیراعظم کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 11 فیصد بڑھانے کی ہدایت
اسلام آباد:(نیوزڈیسک) وزیراعظم نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 11 فیصد تک بڑھانے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے امور پر اعلیٰ سطح اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ وزیراعظم کو ٹیکس محصولات کے اہداف، معیشت کی ڈیجیٹائزیشن اور ٹیکس چوری کے خلاف جاری اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو 11 فیصد کے ہدف تک لے جانے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ٹیکس نیٹ کو مزید وسعت دینے، حکومت کے تمام شعبوں میں مؤثر ٹیکس انفورسمنٹ یقینی بنانے اور سیلز ٹیکس ریفنڈز کی بروقت ادائیگی کی بھی ہدایت جاری کی۔
وزیراعظم نے کسٹمز کلیئرنس میں جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے استعمال سے دورانیہ کم ہونے پر ایف بی آر حکام کی تعریف کی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ درآمدات و برآمدات کی کسٹمز کلیئرنس کے دورانیے کو مزید کم کیا جائے۔
وزیراعظم نے غیر قانونی سگریٹ سازی میں ملوث فیکٹریوں کے خلاف مؤثر کارروائی پر ایف بی آر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہا اور صوبائی حکومتوں کو اس حوالے سے ایف بی آر کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ملک بھر میں تمباکو کے شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ایف بی آر اور محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے متعدد فوکل پرسن تعینات کر دیے گئے ہیں، جب کہ حالیہ دنوں میں غیر قانونی سگریٹس کی بڑی مقدار قبضے میں لی گئی ہے۔
وزیراعظم کو مختلف ٹربیونلز اور اداروں میں ٹیکس سے متعلق زیر التواء مقدمات پر بھی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔
وزیراعظم سے چیئرمین واپڈا نے بھی ملاقات کی۔ آبی ذخائر میں اضافے اور ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین واپڈا نے وزیراعظم کو واپڈا کے زیرِ نگرانی جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔
ملاقات کے دوران آبی ذخائر میں اضافہ اور واپڈا کے دیگر انتظامی و تکنیکی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں وزیراعظم کو ملک میں آبی وسائل کے تحفظ اور ذخیرہ بڑھانے سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔