میٹا نے اے آئی میں 60 سے 65 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
سان فرانسسکو : مارک زکربرگ، میٹا کے سی ای او، نے اس سال کے دوران کمپنی کی اے آئی ٹیکنالوجی میں 60 سے 65 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کے مطابق، 2025 میں میٹا کا اے آئی اسسٹنٹ ایک ارب سے زائد افراد کی مدد کرے گا اور لاما 4 ماڈل اے آئی کی دنیا میں اہم مقام حاصل کرے گا۔
لاما ایک اوپن سورس زبان ماڈل ہے جو فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ میں میٹا کے اے آئی اسسٹنٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔ فی الحال لاما 3 ماڈل استعمال میں ہے، مگر میٹا نے لاما 4 کے متعارف ہونے کا اعلان کیا ہے۔
زکربرگ نے یہ بھی بتایا کہ میٹا ایک بڑا ڈیٹا سینٹر بھی بنا رہا ہے اور اے آئی ٹیمز کو مزید مضبوط کر رہا ہے تاکہ مستقبل میں اس شعبے میں مزید ترقی کی جا سکے۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ یہ سرمایہ کاری کا عمل آئندہ برسوں تک جاری رہے گا۔
یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹار گیٹ پراجیکٹ شروع کیا، جس میں 500 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری سے اے آئی انفراسٹرکچر اور ڈیٹا سینٹرز بنائے جائیں گے۔ زکربرگ نے اس پراجیکٹ کو امریکی ٹیکنالوجی کی قیادت کو مستحکم کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری اے آئی
پڑھیں:
مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2025ء) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہیکہ پاکستان یورپی یونین کیساتھ قابل اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔پنجاب پاکستان کی معیشت کا دل ہے، سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول مہیا کر رہے ہیں، زراعت، توانائی، ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر اور ماحولیاتی منصوبوں میں یورپی یونین کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات، تجارت، تعلیم اور سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا، تعلیم، آئی ٹی، گرین انرجی اور صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش، تجارت، امن، ترقی اور مشترکہ اہداف کے لئے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی اتفاق ہوا۔(جاری ہے)
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ قابل اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، یورپی یونین پاکستان کا شراکت دار ہی نہیں بلکہ دنیا میں استحکام کی آواز بھی ہے، جی ایس پی پلس ملنے سے پاکستان کی برآمدات، بالخصوص ٹیکسٹائل کے شعبے میں بہت بہتری آئی ہے، انسانی حقوق اور لیبر ریفارمز سمیت تمام تقاضے پورے کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پاکستان کی معیشت کا دل ہے، سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول مہیا کر رہے ہیں، زراعت، توانائی، ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر اور ماحولیاتی منصوبوں میں یورپی یونین کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان کے نوجوان باصلاحیت اور متحرک ہیں، عالمی جاب مارکیٹ سے منسلک کرنے کے لئے ٹریننگ کورسز کرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوشی ہے کہ پاکستانی طلبہ تیسرے سال بھی Erasmus Mundusسکالرشپ حاصل کرنے والوں میں سرفہرست ہیں، پاکستان علاقائی و عالمی امن کے لئے پرعزم ہیں۔