گستاخ مولوی کو سزا ضرور ملے گی، وزیر داخلہ گلگت بلتستان
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شمس لون نے کہا کہ استور میں ایک مولوی کی جانب سے جو تقریر کی گئی ہے اسے نہ ہی حکومت برداشت کرے گی اور نہ ہی ہمارا معاشرہ اس کو برداشت کر سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وزیر داخلہ شمس لون نے کہا ہے کہ استور واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، سخت قانونی کارروائی کی جائیگی اور جس نے غلطی کی ہے اس کو سزا ضرور ملے گی، حکومت علاقے میں کسی کو بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دے گی، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کریں اور رواداری کو فروغ دیں۔ مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شمس لون نے کہا کہ استور میں ایک مولوی کی جانب سے جو تقریر کی گئی ہے اسے نہ ہی حکومت برداشت کرے گی اور نہ ہی ہمارا معاشرہ اس کو برداشت کر سکتا ہے۔ متعلقہ مولوی کے خلاف استور میں مقدمہ درج ہوا ہے، اس کی گرفتاری ہو گی اور اس کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معاملہ اس مولوی کی حد تک محدود نہیں رکھنا ہو گا بلکہ ہر بندے کو ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرنا ہو گا اور جو بھی ایک دوسرے کے عقائد کا احترام نہیں کرے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی، وزیر داخلہ نے کہا کہ جس مولوی نے گستاخی کی ہے اس نے انتہائی غلط کام کیا ہے، اس غلطی پر اس کو سزا ضرور ملے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ویزر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کراچی میں جی بی کے باشندوں کے ساتھ ناخوشگوار واقعے کا نوٹس لے لیا
ترجمان نے کہا کہ ایک طرف سے جی بی سے تعلق رکھنے والے شہری کو کچل دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب سے متاثرہ شخص کو انصاف دینے کے مطالبے پر پرامن احتجاج کرنے والے جی بی کے باسیوں کو سندھ پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غیر مقامی کے طعنے بھی دیئے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کراچی میں گلگت بلتستان کے باسیوں کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نوٹس لیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ایک طرف سے جی بی سے تعلق رکھنے والے شہری کو کچل دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب سے متاثرہ شخص کو انصاف دینے کے مطالبے پر پرامن احتجاج کرنے والے جی بی کے باسیوں کو سندھ پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غیر مقامی کے طعنے بھی دیئے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت سندھ حکومت کے اعلی حکام سے اس سلسلے میں بات کر چکی ہے اور اس واقعہ میں ملوث پولیس افسران کے خلاف سخت کارروائی اور متاثرین کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔