WE News:
2025-04-22@07:22:20 GMT

گوجرانولہ میں دنیا کے سب سے پستہ قد شیف کے کھانوں کی دھوم

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

گوجرانولہ جو کہ اپنے کھانوں کی وجہ سے مشہور ہے، مگر گوجرانولہ میں ایک ایسا ریسٹورنٹ ہے جس کی مقبولیت کی وجہ وہاں کے پستہ قامت شیف ہیں۔

 عزیر کا دعویٰ ہے کہ وہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے سب سے پستہ قد شیف ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے بچپن سے ہی کھانے بنا نے کا شوق تھا اور میں اپنی والدہ سے بھی کھانے بنانا سیکھتا تھا۔

عزیر کے مطابق گوجرانولہ میں لوگ دور دراز سے میرے ہاتھ کا کھا نا کھانے آتے ہیں۔ یوں تو انہیں چائنیز، دیسی اور  بہت طرح کے کھانے بنانے آتے ہیں مگر لوگوں کی جانب سے سب سے زیادہ باربی کیو پسند کیا جا رہا ہے ۔

لوگ یہاں مزیدار کھانے کھاتے اور ان کے ساتھ تصاویر بناتے ہیں، جس سے وہ بہت خوش ہوتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

دنیا زراعت میں آگے بڑھ گئی، ہم قیمتی وقت گنواتے رہے: وزیراعظم

اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے زرعی نظام پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زراعت میں ترقی کر گئی ہے، جبکہ ہم قیمتی وقت ضائع کرتے رہے۔

اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس قدرتی وسائل اور محنتی کسان موجود ہیں، لیکن ہم ان وسائل سے خاطرخواہ فائدہ نہیں اٹھا سکے۔

اجلاس میں قومی زرعی پالیسی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور نوجوانوں کو زرعی میدان میں مواقع دینے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں زرعی ماہرین، حکومتی نمائندوں اور مختلف اداروں کے ذمے داران نے شرکت کی۔

وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ ہماری گندم کی فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ دنیا سے کہیں کم ہے، حالانکہ ہماری زمین زرخیز ہے اور کسان محنتی ہیں۔ اگر ہم نے وقت پر فیصلے کیے ہوتے تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں آف سیزن اجناس کی اسٹوریج کا نظام کمزور ہے، جبکہ ویلیو ایڈیشن کے لیے ضروری پلانٹس بھی موجود نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایس ایم ایز اور گھریلو صنعتوں میں بے شمار امکانات ہیں جنہیں بروئے کار لا کر زراعت کو معاشی ترقی کا ستون بنایا جا سکتا ہے۔

اجلاس میں زراعت کے شعبے کو جدید ٹیکنالوجی سے جوڑنے کے لیے مختلف تجاویز پیش کی گئیں جن میں زرعی ڈیجیٹلائزیشن، مصنوعی ذہانت کے استعمال، دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولیات بہتر بنانے اور کسانوں کے لیے مرکزی ڈیٹابیس بنانے جیسے اقدامات شامل تھے۔

شرکا نے بلاک چین اور کیو آر کوڈ سسٹمز کے ذریعے زرعی اجناس اور ان پٹس کی ترسیل کو شفاف بنانے کی تجویز بھی دی۔ وزیراعظم نے فوری طور پر ورکنگ کمیٹیاں قائم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ دو ہفتوں کے اندر قابل عمل سفارشات پیش کی جائیں تاکہ عملی اقدامات جلد شروع کیے جا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • صدر اور وزیراعظم کا پوپ فرانسس کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار
  • خوراک کیلئے ترستی فلسطینی خاتون بچوں کو کھچوے پکا کر کھلانے پر مجبور
  • گری ہوئی چیز کو اٹھا کر کھانے کا 5’ سیکنڈ رول’، حقیقت کیا ہے؟
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی آج ایسٹر منا رہے ہیں
  • پوپ فرانسس… ایک درد مند انسان
  • تبدیل ہوتی دنیا
  • فلسطین: انسانیت دم توڑ رہی ہے
  • سوشل میڈیا کی ڈگڈگی
  • دنیا زراعت میں آگے بڑھ گئی، ہم قیمتی وقت گنواتے رہے: وزیراعظم
  • پاڑہ چنار میں زہریلا کھانا کھانے سے 150 افراد کی حالت غیر