سوئی سدرن کے منصوبوں میں تاخیر، اربوں کا نقصان
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے منصوبوں میں تاخیر کا انکشاف ہوا ہے ، انتظامیہ منصوبوں میں تاخیر کے باعث 5 ارب روپے کے فنڈز استعمال کرنے میں ناکام ہو گئی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کو 10 سال کے دوران 5 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے لیکن ایس ایس جی سی ایل 50 فیصد سے بھی کم رقم استعمال کر سکی، سوئی سدرن گیس کمپنی کے منصوبوں پر 2 ارب 80 لاکھ روپے استعمال کئے گئے اور 3 ارب 6 کروڑ 30 لاکھ روپے استعمال نہیں ہو سکے ۔ حکومت سندھ نے 10 سال کے دوران ایس ایس جی سی ایل کو منصوبوں کے لئے 2 ارب 17 کروڑ روپے جاری کئے لیکن انتظامیہ حکومت سندھ کے فنڈز سے ایک روپیہ بھی استعمال نہیں کر سکی۔ افسران کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت اور حکومت سندھ کے 5 ارب روپے کے فنڈز استعمال نہ کرنا پروجیکٹ مینجمنٹ کی نااہلی ہے ، فنڈز کے استعمال سے ایس ایس جی سی ایل کے انفراسٹرکچر میں بہتری آتی اور حکومتوں سے مزید فنڈز ملنے کی توقع تھی، فنڈز کے خرچ نہ ہونے کے باعث ایس ایس جی ایل کو اضافی فنڈز جاری نہیں ہو سکی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ایس ایس جی کے فنڈز
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
—فائل فوٹووفاقی حکومت نے 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر کیا گیا اور ان منصوبوں کے لیے مزید فنڈز جاری نہیں ہوں گے۔
اس حوالے سے وزارتِ منصوبہ بندی کے حکام کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کی مجموعی مالیت 1.1 ٹریلین روپے ہے۔
یہ بھی پڑھیے وفاقی حکومت کا رائٹ سائزنگ سے متاثرہ سرکاری ملازمین کے لیے بڑا فیصلہ، سرپلس پول بھیجے جائیں گے وفاقی حکومت کا پاکستان انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی بنانے کا فیصلہذرائع نے بتایا ہے کہ اب تک ان نامکمل ترقیاتی منصوبوں پر 300 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں۔
بعض منصوبے سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض ترقیاتی منصوبے قانونی مقدمات کے باعث طویل عرصے سے زیرِ التواء ہیں۔
وزارتوں نے جن منصوبوں کی نشاندہی کی تھی انہیں مکمل کرنا ترجیح ہے۔