WE News:
2025-12-13@23:19:16 GMT

صدر ٹرمپ کا کولمبیا پر 25 فیصد محصولات سمیت پابندیوں کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

صدر ٹرمپ کا کولمبیا پر 25 فیصد محصولات سمیت پابندیوں کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ کولمبیا پر 25 فیصد محصولات اور پابندیاں عائد کریں گے، ان کا یہ اعلان اس پس منظر میں کیا گیا ہے جب کولمبین صدر نے ملک بدر کیے گئے تارکین وطن کو لے جانے والے 2 امریکی فوجی طیاروں کو کولمبیا میں اترنے سے روک دیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ کولمبیا سے امریکا آنے والے ’تمام سامان پر‘فوری طور پر محصولات لگائے جائیں گے اور ایک ہفتے میں 25 فیصد محصولات کو بڑھا کر 50 فیصد کر دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی دھمکی کے بعد ’کینیڈا برائے فروخت نہیں‘ والی ٹوپیاں بکنے لگی

کولمبیا کے صدر گسٹاو پیٹرو نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکا پر 25 فیصد کے جوابی محصولات عائد کریں گے، گزشتہ اتوار کو انہوں نے کولمبین  جلاوطنوں کو لیے امریکی فوجی پروازوں کے کولمبیا میں داخلے سے انکار کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ مجرمانہ سلوک روا رکھے بغیر سویلین طیاروں پر بھیجے گئے اپنے ساتھی شہریوں کا استقبال کریں گے۔ ’تارکین وطن کو عزت اور احترام کے ساتھ واپس کیا جانا چاہیے۔‘

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ پانامہ کینال کیوں واپس لینا چاہتے ہیں، یہ بحری راستہ کتنا اہم؟

امریکی حکام نے بی بی سی کے امریکی پارٹنر، سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ سان ڈیاگو سے 2 فوجی طیاروں کی اتوار کو تارکین وطن کو لے کر کولمبیا میں آمد متوقع تھی، لیکن پیچیدگیوں کی وجہ سے یہ منصوبہ ختم کردیا گیا۔

جواب میں، ٹرمپ نے ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں فوری اور فیصلہ کن انتقامی اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کولمبیا کے سرکاری اہلکاروں کے ساتھ ساتھ اس کے اتحادیوں اور حامیوں پر سفری پابندی اور فوری ویزا منسوخی نافذ کرے گا۔

مزید پڑھیں: یوکرین جنگ خاتمے پر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات اور مفاہمت کے لیے تیار ہوں، روسی صدر پیوٹن

صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ کولمبیا کی حکومت کے حامیوں پر ویزا پابندیاں ہوں گی، اور قومی سلامتی کی بنیاد پر تمام کولمبیا کے شہریوں اور کارگو کے کسٹمز اور سرحدی تحفظ کے معائنے میں اضافہ کیا جائے گا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ یہ اقدامات صرف شروعات ہیں۔ ’امریکی انتظامیہ کولمبیا کی حکومت کو مجرموں کی قبولیت اور واپسی کے حوالے سے اپنی قانونی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔‘

مزید پڑھیں: ٹرمپ حکم نامہ، پاکستان سے امریکا جانے کے منتظر ہزاروں افغانوں کا مستقبل خطرے میں پڑگیا

کولمبین صدر پیٹرو نے ایکس پر اپنے ٹیرف کا اعلان کرتے ہوئے کولمبیا کے ورثے اور ہمت کا راگ الاپتے ہوئے کیا۔’آپ کی ناکہ بندی مجھے خوفزدہ نہیں کرتی کیونکہ کولمبیا خوبصورتی کا ملک ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا کا دل بھی ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تارکین وطن ٹروتھ سوشل ٹیرف ڈونلڈ ٹرمپ صدر ٹرمپ کولمبیا کولمبین صدر گستاو پیٹرو محصولات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تارکین وطن ٹروتھ سوشل ٹیرف ڈونلڈ ٹرمپ کولمبیا کولمبین صدر محصولات تارکین وطن کولمبیا کے ڈونلڈ ٹرمپ کہا کہ

پڑھیں:

امریکا: 20 ریاستوں کا ڈونلڈ ٹرمپ کے 100 ہزار ڈالر H-1B ویزا فیس کیخلاف مقدمہ

امریکا کی 20 ریاستوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے H-1B ویزا پر 100 ہزار ڈالر فیس عائد کرنے کے فیصلے کے خلاف وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاستوں کا مؤقف ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی یہ نئی پالیسی غیرقانونی ہے اور تعلیم، صحت اور دیگر ضروری عوامی خدمات کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔

یہ مقدمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کی اس پالیسی کے خلاف ہے جس کے تحت ہنر مند غیر ملکی کارکنوں کے لیے H-1B ویزا درخواستوں کی فیس میں غیرمعمولی اضافہ کیا گیا۔

امریکی ریاستوں کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کو اس قدر بھاری فیس عائد کرنے کا اختیار حاصل نہیں اور یہ فیصلہ انتظامی طریقۂ کار اور آئینی حدود کی خلاف ورزی ہے۔ H-1B پروگرام سے متعلق فیس ہمیشہ صرف انتظامی اخراجات تک محدود رہی ہے۔

ریاستوں کا مؤقف ہے کہ اس فیصلے سے تعلیمی اداروں اور صحت کے شعبے میں پہلے سے موجود عملے کی کمی مزید سنگین ہو جائے گی۔ حالیہ تعلیمی سال کے دوران امریکا کے 74 فیصد اسکولوں کو اساتذہ کی خالی آسامیوں پر تقرری میں مشکلات کا سامنا رہا۔

واضح رہے کہ ایچ ون بی ویزا پروگرام امریکی اسپتالوں، جامعات اور سرکاری اسکولوں میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔

H-1B ویزا رکھنے والوں میں اساتذہ تیسرا بڑا پیشہ ور گروپ ہیں۔ اسی طرح صحت کے شعبے میں بھی اس پروگرام پر انحصار کیا جاتا ہے۔

نئی پالیسی کے تحت بھاری بھرکم فیس کا اطلاق 21 ستمبر 2025ء کے بعد دائر کی گئی درخواستوں پر کیا گیا جبکہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سیکریٹری کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کچھ درخواستوں کو فیس سے مستثنیٰ بھی قرار دے سکتے ہیں۔

اس سے قبل H-1B ویزا کے لیے مجموعی سرکاری فیس 960 ڈالر سے 7 ہزار 595 ڈالر کے درمیان تھی۔

مالی سال 2024ء میں تقریباً 17 ہزار H-1B ویزے طبی اور صحت کے شعبے کے لیے جاری کیے گئے تھے جن میں سے نصف کے قریب غیر ملکی افراد معالجین اور سرجن تھے۔

امریکی انتظامیہ کی نئی پالیسی کے تحت امریکا کو 2036ء تک 86 ہزار ڈاکٹروں کی کمی کا سامنا ہو سکتا ہے۔

یہ مقدمہ کیلیفورنیا اور میساچوسٹس کی قیادت میں دائر کیا گیا ہے جس میں ایریزونا، کولوراڈو، کنیکٹیکٹ، ڈیلاویئر، ہوائی، الینوائے، میری لینڈ، مشی گن، مینیسوٹا، نیواڈا، نارتھ کیرولائنا، نیو جرسی، نیویارک، اوریگن، رہوڈ آئی لینڈ، ورمونٹ، واشنگٹن اور وسکونسن شامل ہیں۔

H-1B ویزا پروگرام امریکا میں ہنر مند غیر ملکی کارکنوں کے لیے ایک اہم راستہ سمجھا جاتا ہے جس کے تحت بڑی تعداد میں پیشہ ور افراد ٹیکنالوجی، صحت اور تعلیمی تحقیق کے شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شام میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا بدلہ لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • تھائی لینڈ نے کمبوڈیا کے ساتھ جنگ بندی سے انکار کر دیا
  • 20 امریکی ریاستوں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ایچ ون بی ویزا فیس کیخلاف مقدمہ دائر
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے وعدے اور حقیقت کیا؟ نصرت جاوید کے تہلکہ خیز انکشافات
  • امریکا: 20 ریاستوں کا ڈونلڈ ٹرمپ کے 100 ہزار ڈالر H-1B ویزا فیس کیخلاف مقدمہ
  • ٹرمپ کا وینزویلین اسمگلروں کیخلاف زمینی کارروائی کا اعلان
  • ڈونلدٹرمپ کے مشرقی ونگ بال روم منصوبے کے خلاف وائٹ ہاؤس پر مقدمہ
  • امریکی کمپنی کی چاغی میں دلچسپی، 1.2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان
  • ٹرمپ کا بڑا اعلان: وینزویلا کے خلاف فوجی کارروائی کا خطرہ بڑھ گیا
  • ’چہرہ خوبصورت اور ہونٹ مشین گن جیسے‘، ڈونلڈ ٹرمپ کی اپنی پریس سیکرٹری کی منفرد انداز میں تعریف