حیدرآباد ،موٹرسائیکل رکشے پر اوورلوڈ سامان لے جایاجارہاہے جوکسی بھی حادثے کاباعث بن سکتاہے
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
حیدرآباد ،موٹرسائیکل رکشے پر اوورلوڈ سامان لے جایاجارہاہے جوکسی بھی حادثے کاباعث بن سکتاہے.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
’حادثے سےقبل جنید جمشید سخت بے چین تھے،اہلیہ رضیہ جنید کا جذباتی انکشاف
کراچی (اوصاف نیوز) مذہبی سکالر ونعت خوان جنید جمشید کو پورا ملک عقیدت اور محبت سے یاد کرتا ہے۔ ان کی زندگی میں آنے والی مثبت تبدیلی لاکھوں لوگوں کے لیے تحریک بنی، اور ان کی ناگہانی وفات نے قوم کو غمزدہ کر دیا تھا۔جنید جمشید ایک طیارہ حادثے میں جاں بحق ہوئےتھے، جس پر آج بھی لوگ افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
حال ہی میں جنید جمشید کی دوسری اہلیہ رضیہ جنید ایک پوڈکاسٹ میں مہمان بنیں، جہاں انہوں نے اپنی زندگی، اپنے شوہر کی یادیں اور طیارہ حادثے سے جڑے لمحات کے بارے میں دل سوز باتیں شیئر کیں۔
انہوں نے بتایا کہ حادثے سے پہلے جنید جمشید چترال کے دورے پر جا رہے تھے اور روانگی سے قبل خاصے بے چین محسوس ہو رہے تھے۔’ وہ امریکہ سے واپس آئے اور بار بار کہہ رہے تھے کہ چترال میں بہت سردی ہو گی،؛ رضیہ نے کہا۔ ’انہیں 5 سے 6 دن وہاں رہنا تھا، مگر وہ 10 دن وہاں ٹھہرے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ جنید جمشید مسلسل گھر والوں کو اپنی خیریت سے آگاہ کر رہے تھے، کیونکہ ان کے پاس نیٹ ورک کی سہولت موجود تھی۔ لیکن رضیہ کو محسوس ہو رہا تھا کہ اس سفر کے دوران وہ کسی حد تک اداس اور مختلف تھے، جیسے انہیں کسی قسم کا ”ایپی فینی“ یا پیشگی احساس ہو رہا ہو۔
حادثے کے دن کی تفصیلات بتاتے ہوئے رضیہ جنید نے کہا، میں قرآن کی کلاس میں تھی جب مجھے ان کے منیجر کا فون آیا۔ اس نے پہلے مجھ سے پوچھا کہ کیا میں ٹھیک ہوں، پھر مجھے اطلاع دی کہ جنید کا طیارہ لاپتہ ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ منیجر ایبٹ آباد کی جانب روانہ ہوا اور انہوں نے اپنے بیٹے کو انٹرنیٹ چیک کرنے کو کہا وہ لمحہ میرے لیے بہت تکلیف دہ تھا جب پتا چلا کہ طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے۔رضیہ نے مزید بتایا کہ حادثے کے بعد وہ اپنی عدت مکمل ہونے پر حادثے کے مقام پر گئیں تاکہ اپنے شوہر کے آخری سفر کی جگہ دیکھ سکیں۔
پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں انتقال کرگئے