حیدرآباد ،عوامی تحریک کا زمینوں کی نیلامی کیخلاف مارچ
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)دریائے سندھ پر 6 نئے کینالز، کارپوریٹ فارمنگ، اور کارونجھر، کاچھو، اور گورکھ کی زمینوں کی نیلامی کے خلاف عوامی تحریک کی جانب سے گاؤں دودو برہمانی سے واہی پانڈی تک مارچ کیا گیا۔ مارچ میں خواتین اور بچے بھی بڑی تعداد میں شریک تھے۔ مارچ کے دوران ”گورکھ، کارونجھر، کاچھو، کینجھر، ہالیجی کو بچاؤ” کے لیے پرجوش نعرے لگائے گئے۔مارچ کے دوران ”سندھ سوکھ رہی ہے، او شیطان! کیسے چلے گا پاکستان”، ”سندھ بنے بن رہی ہے ریگستان، کیسے چلے گا پاکستان”، اور ”زمینوں پر قبضے نامنظور” کے فلک شگاف نعرے گونجے۔ مارچ کو عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، مرکزی جوائنٹ سیکرٹری ماہ نور ملاح، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ راحیل بھٹو، عوامی تحریک ضلع دادو کے صدر ایڈووکیٹ نجیب الرحمٰن مہیسر، ایڈووکیٹ ذوالفقار چانڈیو، سجاگ بار تحریک کے مرکزی صدر فاضل کھوسو، سندھی شاگرد تحریک کے رہنما عاطف ملاح، مختار گائنچو، شیخ جمال برہمانی، لال بخش بروہی، میانداد برہمانی، کرم رستمانی، منیر برہمانی، عبد الکریم لغاری، ریاض پیچوھو، سندھیانی تحریک کی رہنما چنگل برہمانی، زیبل برہمانی، وحید بروہی اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے نور احمد کاتیار نے کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC) کے تحت کارونجھر کی 36 ہزار ایکڑ زمین کسی کمپنی کے حوالے کرنے کا فیصلہ سندھی عوام مسترد کرتا ہے۔ SIFC کے تحت ملک کو بیچنے کا عمل کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی سی سی آئے کا ڈراما بند کرے، مراد علی شاہ نے سندھیوں کو اقلیت میں کرنے والی مردم شماری کے نتائج بھی سی سی آئے سے منظور کروائے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل کے تحت کارونجھر کی 36 ہزار ایکڑ زمین کمپنی کے حوالے کر دی ہے۔ گورکھ کی 10 ہزار ایکڑ زمین پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔ کاچھو، دادو، عمرکوٹ، خیرپور، بدین اور دیگر اضلاع کی لاکھوں ایکڑ زمینیں کارپوریٹ زرعی فارمنگ منصوبوں کے لیے دی جا رہی ہیں، جو سندھیوں کو ان کے اپنے وطن میں بے وطن کرنے کی سازش ہے۔ اس سازش میں ملک کا صدارتی ہاؤس ملوث ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عوامی تحریک
پڑھیں:
فائیوجی اسپیکٹرم کی نیلامی کیوں نہیں ہورہی، پی ٹی اے نے اندر کی بات بتادی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کو آگاہ کیا ہے کہ جب تک مقدمات عدالت میں ہیں فائیوجی سے متعلق نیلامی نہیں ہوسکتی۔
نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس بیرسٹر گوہر کی سربراہی میں ہوا جس میں فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی پر اثر انداز ہونے والے مقدمات کا جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے کمیٹی کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ فائیو جی کے ساتھ متعلقہ کمپنیز پر حکم امتناع سے ہمیں فرق پڑتا ہے، کمپنیز پی ٹی اے یا حکومت پر واجبات کے مقدمات کرکے حکم امتناع لیتی ہے تو آکشن کیسے ہوگا۔
چئیرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے درخواست کی تھی فائیو جی سے متعلق مقدمات جلد نمٹائے جائیں۔
چیئرمین کمیٹی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مقدمات تو چلتے رہیں گے، مگر جب فائیو جی کی فریکوینسی پی ٹی اےکی ملکیت ہے تو آکشن میں ممانعت نہیں۔
پی ٹی آئی حکام نے شرکا کو بتایا کہ جب تک مقدمات عدالت میں ہیں فائیو جی کی نیلامی نہیں ہوسکتی جس پر کمیٹی ممبر شرمیلا فاروقی نے پوچھا کہ یہ آپ کا خدشہ ہے فائیو جی نیلامی نہیں ہوسکتی یا کوئی ٹھوس وجوہات ہیں؟
پی ٹی اے حکام نے جواب دیا کہ سب کمپنیز نے کہا ہے کہ جب تک معاملات عدالت میں ہیں فائیوجی ٹیکنالوجی نہیں خرید سکتے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اگر مقدمات پر اسٹے نہیں تو زیر التوا مقدمات سے اتنا فرق نہیں پڑتا۔ کمیٹی ممبر عمار لغاری نے کہا کہ اسپیکٹرم شیئرنگ آئی ٹی کے پاس ہے تو ان چیزوں کو خاطر میں نا لائیں۔
اس سے پہلے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو دو ٹیلی کام کمپنیوں کے انضمامی معاہدے کی عدم تکمیل اور قانونی پیچیدگیوں کے باعث فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کے باعث ملک میں ’فائیو جی‘ سروس کے آغاز میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
مزیدپڑھیں:کوہ ہندوکش و ہمالیہ میں برف باری کم ترین سطح پر پہنچ گئی، دو ارب انسان خطرے سے دوچار