Jasarat News:
2025-04-22@09:54:29 GMT

واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک یونین کے تحت جلسہ

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک یونین کے تحت جلسہ

محکمہ بجلی میں ایک لاکھ سے زائد ملازمین کی جگہیں خالی ہیں جن پر حکومت نے بھرتیاں بند کی ہوئی ہیں جبکہ کام کا دبائو دن بدن بڑھ رہا ہے جس کے باعث ایک ملازم سے دس ملازمین کا کام لیا جارہا ہے، اس شدید قلت کے باوجود ملازمین کے واجبات کی ادائیگیاں اور مراعات کو کٹ لگایا جارہا ہے، اوقات کار کو بالائے طاق رکھ کر تعطیلات بھی نہیں دی جارہی ہیں جس کی وجہ سے ملازمین پر شدید دبائو ہے جو حادثات کا باعث بن رہا ہے۔ یونین نے ان حالات میں بھی جدوجہد کرکے 62 لائن اسٹاف کو ترقیاں دلائیں ہیں جبکہ کئی ملازمین کو آفیسر گریڈ میں ترقیاں دلائی گئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے آپریشن سرکل حیسکو میرپور خاص زون کے چیئرمین شاہد قائمخانی، شاہد کاظمی، سکندر مہر، غلام رسول، یوسف سومرو، اکبر لغاری و دیگر نمائندگان کی جانب سے منعقدہ واپڈ املازمین کے ایک بڑے جلسے سے مقامی ہال میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے کے مہمان خصوصی سپرنٹنڈنگ انجینئر آپریشن سرکل حیسکو میرپورخاص امیر احمد میمن تھے جبکہ دیگر مہمانان گرامی میں میرپورخاص کے میئر عبدالرئوف غوری، یونین کے صوبائی جنرل سیکرٹری اقبال احمد خان کے علاوہ یونین کے صوبائی میڈیا کو آرڈنیٹر محمد حنیف خان، الادین قائمخانی، نور احمد نظامانی، حامد کے کے، شفیق بابو شامل تھے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صدر یونین نے مزید کہا کہ یونین نے LM-II کوLM-I اور LM-I کو LS-II جبکہ بہت سارے ملازمین کو SDO کی ترقیاں جبکہ 17گریڈ میں اپ گریڈیشن بھی کرایا ہے۔ ہمارے ملازمین نے کمی کے باوجود دن رات کام کرکے میرپورخاص کے 17 فیڈرز کو فری لوڈ شیڈنگ کیا اور ابھی مزید کے لیے کام جاری ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ جن علاقوں میں بجلی چوری نہیں ہے وہاں بجلی کی مسلسل روانی ہونی چاہیے بجلی چوری کا خاتمہ کرنا اور ادارے کو پروان چڑھانا ہمارا منشور ہے کیونکہ اگر ادارہ ہوگا تو ہم بھی ہوں گے۔ انہوں نے پورے حیسکو ریجن میں میرپورخاص سرکل کو ریکوری میں ٹاپ کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی آپ کی ہے جو آپ کی جدوجہد کے باعث ممکن ہوا ۔جلسے سے ایس ای امیر احمد میمن نے خطاب میں کہا کہ میرے دروازے یونین نمائندگان کے لیے ہمیشہ کھلے ہوئے ہیں اور ہم آپس میں تعاون و اتفاق سے سرکل کو آگے بڑھارہے ہیں اور مزید اس کو آگے لے کر جائیں گے اور ملازمین کے جائز مسائل کو حل کیا جائے گا۔ جلسے سے یونین کے صوبائی سیکرٹری اقبال احمد خان نے منتظمین کو کامیاب جلسے کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی انہوں نے کہا کہ یونین ادارے کی نجکاری نہیں ہونے دے گی، ادارے میں گاڑیوں کی ضرورت کو پورا کیا جائے اور ان کے واجبات دلائے جائیں گے۔ جلسے سے جن دیگر نمائندگان نے خطاب کیا ان میں میئر عبدالرئوف غوری، حاجی محمد یوسف سومرو، شاہد قائمخانی، شاہد کاظمی، سکندر مہر، غلام رسول کے علاوہ ڈگری، عمر کوٹ اور میرپورخاص کے ڈویژن چیئرمین نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر جلسہ گاہ میں میرپور خاص کے علاوہ حیدرآباد، سمارو، عمرکوٹ، نوکوٹ، مٹھی، ڈگری، سانگھڑ، نوابشاہ، شہداد پور، ٹنڈو الہیار، بدین، کوٹری سندھڑی سے بھی بڑی تعداد میں ملازمین نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یونین کے کہا کہ

پڑھیں:

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا اقدام، ایک لاکھ ملازمین کی نوکریاں خطرے میں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی کابینہ کی ریگولرائزیشن کمیٹی کے ذریعے مستقل کیے گئے ایک لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین، جن میں 34,000 سے زائد گریڈ 16 یا اس سے اوپر کے افسران شامل ہیں، کی ملازمتیں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق ان تمام کیسز کو فیڈرل پبلک سروس کمیشن (FPSC) کو بھیجا جائے گا۔

سپریم کورٹ کے ایک مبینہ فیصلے کی بنیاد پر کیا گیا یہ اقدام مختلف وزارتوں اور اداروں میں طویل عرصے سے خدمات انجام دینے والے ملازمین میں شدید تشویش پیدا کر رہا ہے۔

جب وفاقی وزیر برائے اسٹیبلشمنٹ احد خان چیمہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں اس معاملے کی تفصیلات کا علم نہیں۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے 19 مارچ 2025 کو جاری کردہ اپنے دفتر کے یادداشت نمبر 1/29/20-Lit-III کے ذریعے ہدایت کی ہے کہ ریگولر ملازمین کے کیسز FPSC کو بھیجے جائیں۔ یہ وہ ملازمین ہیں جن کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے، اور جنہیں گزشتہ حکومت کی پالیسیوں کے تحت مستقل کیا گیا تھا اور اب وہ اپنی سروس کا ایک بڑا حصہ مکمل کر چکے ہیں۔

یہ ہدایت سپریم کورٹ کے فیصلے کی ایک تشریح کی بنیاد پر دی گئی ہے۔ پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں زیادہ تر اراکینِ قومی اسمبلی (MNAs) نے اس فیصلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

ملازمین نے “دی نیوز” سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جاری کردہ یادداشت میں ایک اہم قانونی سقم موجود ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ تمام اداروں پر ماضی کے اثرات کے ساتھ لاگو نہیں ہو سکتا، خصوصاً ان اداروں پر جو اس کیس میں فریق ہی نہیں تھے۔

مزید برآں، ہر ادارے کی نوعیت اور صورتحال مختلف ہے، اس لیے اس فیصلے کو “ان ریم” یعنی تمام پر یکساں لاگو نہیں کیا جا سکتا۔ملازمین کا کہنا تھا، “ہمیں ابتدائی طور پر 1996 سے مختلف وزارتوں اور ان کے منسلک اداروں میں کنٹریکٹ پر رکھا گیا، جہاں باقاعدہ تحریری امتحانات، انٹرویوز اور وزارتوں کی سفارشات کے بعد ہمیں بھرتی کیا گیا۔

بعد ازاں وزیراعظم پاکستان کی منظوری سے کابینہ کمیٹی کے ذریعے ہمیں ریگولرائز کیا گیا۔”انہوں نے مزید کہا، “ہم میں سے بہت سے افراد دو دہائیوں سے زائد عرصہ قوم کی خدمت کرتے رہے ہیں۔ ہماری ایک بڑی تعداد 45 سے 55 سال کی عمر کے درمیان ہے، جنہوں نے اپنی زندگی کے بہترین سال سرکاری ملازمت کے لیے وقف کر دیے۔

اب ہمیں FPSC کے نئے امتحانات اور انٹرویوز کے لیے بھیجنا عملی طور پر ہماری نوکری ختم کرنے کے مترادف ہے۔

ان ملازمین میں ہزاروں ماہر تکنیکی پیشہ ور شامل ہیں، جن میں کنسلٹنٹ ڈاکٹرز (جنرل سرجن، کارڈیک سرجن، پلاسٹک سرجن، ڈینٹل سرجن، پبلک ہیلتھ اسپیشلسٹ، میڈیکل اسپیشلسٹ/فزیشن، گائناکالوجسٹ، پیڈیاٹریشن) اور نرسز شامل ہیں، جنہوں نے کورونا وبا اور دہشتگردی جیسے قومی بحرانوں کے دوران خدمات انجام دیں۔

اس کے علاوہ پروفیسرز، لیکچررز، اساتذہ، اعلیٰ تعلیم یافتہ انجینئرز اور دیگر افسران بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

ملازمین کا کہنا تھا کہ کابینہ کمیٹی نے ایک لاکھ سے زائد ملازمین کو ریگولرائز کیا تھا، جن میں 34,000 سے زائد گریڈ 16 اور اس سے اوپر کے افسران شامل ہیں۔

19 مارچ 2025 کی یادداشت کا اطلاق ان تمام ملازمین پر تباہ کن اثر ڈالے گا جنہوں نے نہ صرف مستقل ملازمت حاصل کی بلکہ اپنے سروس کے سال بھی مکمل کر لیے۔ انہوں نے وزیراعظم سے اس معاملے کا نوٹس لینے اور مناسب ہدایات جاری کرنے کی اپیل کی۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے ملے گی شرائط کیا ہیں؟
  • بلاول نے جلسے میں جوبات کی وہ جوش خطابت میں کی : رانا ثنااللہ
  • فضل الرحمن حافظ نعیم ملاقات : جماعت اسلامی ، جے یوآئی کا غزہ کیلئے اتحاد ، اپریل کو پاکستان پر جلسہ 
  • اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا اقدام، ایک لاکھ ملازمین کی نوکریاں خطرے میں
  • جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا غزہ میں مظالم کیخلاف 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسے کا اعلان
  • فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • سندھو بچاؤ تحریک کو مزید تیز کرنےکا فیصلہ، جلسوں کا اعلان
  • سندھ حکومت کی طرف سے خواتین کے لیے مفت الیکٹرک اسکوٹی اسکیم، اہلیت کی شرائط کیا ہیں؟
  • مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات
  • یورپی یونین کیساتھ دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز