حکومت تنقید ختم اور اختلافی آوازوں کو خاموش کرنا چاہتی ہے‘شاہد خاقان
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد(صباح نیوز)عوام پاکستان پارٹی کے کنوینئر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے منظور کیے گئے نئے پیکا ترمیمی بل پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے “زباں بندی کا قانون” قرار دیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے اس
بل کو آزادی اظہار رائے، صحافت، اور شہری حقوق کو دبانے کی کوشش قرار دیا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا،”یہ بل بنیادی طور پر صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کو سچ بولنے سے روکنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ حکومت اس قانون کے ذریعے تنقید کو ختم کرنا اور اختلافی آوازوں کو خاموش کرنا چاہتی ہے۔ یہ نہ صرف آزادء صحافت بلکہ عوام کے بنیادی حقوق پر بھی حملہ ہے”۔انہوں نے خبردار کیا کہ نئے قانون کے تحت حکومت کو “ایک خطرناک ہتھیار” دے دیا گیا ہے، جو حکومت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ کسی بھی سچائی پر مبنی خبر یا عوامی رائے کو محض ناپسندیدگی کی بنیاد پر روک دے۔شاہد خاقان عباسی نے نشاندہی کی کہ اس قانون کے تحت حکومت اپنی مرضی سے سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی، سوشل میڈیا کمپلینٹ سیل، سوشل میڈیا پروٹیکشن ٹریبونل اور نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے سربراہان اور ارکان تعینات کرے گی، جو ان اداروں کی آزادی کو مکمل طور پر ختم کر دے گا۔ انکا کہنا تھا کہ “یہ قانون حکومت کو اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو بند کرے یا مواد کو بلاک کرے، چاہے وہ مواد سچا ہی کیوں نہ ہو۔ جس کا مقصد واضح ہے:عوام کو خاموش کرنا اور حکومتی نااہلیوں پر پردہ ڈالنا۔”شاہد خاقان عباسی نے صحافی تنظیم پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس(پی ایف یو جے)کی جانب سے اس قانون کی شدید مخالفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ترامیم آئین کی روح کے خلاف ہیں اور ایک جمہوری ملک میں کسی صورت قابل قبول نہیں۔”یہ بل صحافتی برادری کو دبانے اور سچائی کو دفن کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ صحافی برادری کے تحفظات درست ہیں کہ یہ قانون اختلاف رائے کو دبانے کے لیے بنایا جا رہا ہے۔”شاہد خاقان عباسی نے سینئر صحافی نجم سیٹھی کے بیان سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ “یہ قانون حکومت کے ہاتھ میں ایک خطرناک ہتھیار دے گا، جو صحافیوں، سوشل میڈیا صارفین اور عام شہریوں کو آزادی سے اپنی رائے کا اظہار کرنے سے روکے گا۔ان کا کہنا تھا کہ “آزادء صحافت جمہوریت کی بنیاد ہے”ایک آزاد اور خودمختار میڈیا کسی بھی جمہوری ریاست کی بنیاد ہے۔ حکومت کو اس قسم کے قوانین کے ذریعے عوام اور صحافیوں کو دبانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ” عوام پاکستان صحافیوں اور آزادی اظہار کے حق میں ہر سطح پر آواز بلند کرے گی”۔شاہد خاقان عباسی نے عوامی اور صحافتی برادری کے تحفظات کو بھی اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون حکومت کو ایسی طاقت دے گا جو جمہوری اصولوں کے منافی ہے اور جس سے اختلاف رائے رکھنے والوں کو نشانہ بنایا جا سکے گا۔”یہ قانون نہ صرف میڈیا بلکہ عام عوام کے حقوق پر بھی کاری ضرب لگائے گا، اور ایسے قوانین کسی بھی جمہوری ریاست میں ناقابل قبول ہیں” ۔شاہد خاقان عباسی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یہ ترمیمی بل فوری طور پر واپس لیا جائے اور تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول صحافتی تنظیموں سے مشاورت کے بعد کوئی مناسب قانون سازی کی جائے تاکہ اختلاف رائے کو دبانے کی بجائے ایک متوازن اور شفاف قانون بنایا جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی نے سوشل میڈیا کو دبانے حکومت کو یہ قانون کسی بھی کہا کہ
پڑھیں:
طعنہ دینے والے ہمارے ووٹوں سے ہی صدر بنے ،بلاول کی حکومت پر سخت تنقید سے متعلق رانا ثنا کا ردعمل
طعنہ دینے والے ہمارے ووٹوں سے ہی صدر بنے ،بلاول کی حکومت پر سخت تنقید سے متعلق رانا ثنا کا ردعمل WhatsAppFacebookTwitter 0 22 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی حکمران جماعت مسلم لیگ(ن)پر سخت تنقید کے بعد وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کا بیان سامنے آگیا۔
اپنے ایک بیان میں وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ و سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا کہ بیان دینے کی ایک حد ہونی چاہیے، دوسروں کی عزت و احترام ہونا چاہیے، جنہیں طعنہ دے رہے ہیں، ان ہی کے ووٹوں سے صدر منتخب ہوئے ہیں۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ سندھ کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، سندھ کا ایک بوند بھی پانی چوری کا ارادہ نہیں، سندھ حکومت بات کرنے کو تیار ہے ، یہ بات وزیراعظم کے نوٹس میں لائی گئی ہے اور وزیراعظم اس معاملے پر مناسب فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول نے جلسہ عام سے جوبات کی وہ جوش خطابت میں کی، جوش خطابت میں بہت ساری باتیں ہوجاتی ہیں، بلاول نے جو کچھ کہا اس پر رد عمل دینے کی ضرورت نہیں لیکن بیانات ایک دائرے میں ہونے چاہئیں، دوسروں کی عزت و احترام ہونا چاہیے۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اپنے معاملات بہترکرے، جیل کے عملے سے تعاون کرے، جن لوگوں کا نام فہرست میں ہو وہی ملاقات کے لیے جائیں، دیگر رہنما اڈیالہ کیوں پہنچ جاتے ہیں؟۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنہروں کا معاملہ،خیبرپختونخوا حکومت چشمہ رائٹ کینال منصوبے کیلئے متحرک ہوگئی نہروں کا معاملہ،خیبرپختونخوا حکومت چشمہ رائٹ کینال منصوبے کیلئے متحرک ہوگئی لیگی وزرا بیان بازی کر رہے ہیں، نواز اور شہباز اپنے لوگوں کو سمجھائیں، شرجیل میمن پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاونٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر آئی ایم ایف کا دباو، وفاق سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ انٹرا پارٹی انتخابات: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں تھے، پی ٹی آئی سربراہ کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں کی کاز لسٹ منسوخCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم