ارکان اسمبلی کی ترقیاتی اسکیموں کے فنڈز بڑھادیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد( نمائندہ جسارت)اراکین پارلیمان کی ترقیاتی اسکیموں کے لئے جاری فنڈز میں اضافہ کر دیا گیا، جاری فنڈز کی شرح تین گنا زائد رقم 48.3 ارب روپے تک کی منظوری دے دی گئی۔ذرائع کے مطابق کابینہ ڈویژن کی درخواست پر 48.3 ارب روپے
جاری کرنے کی اجازت دیدی گئی، وزارت منصوبہ بندی نے ایک ہفتے میں 30.9 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی۔ذرائع نے بتایا کہ اسکیموں کے لئے جاری کردہ مجموعی رقم 48.
اراکین پارلیمان
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ارب روپے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم
خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم ہیں، ویلج کونسلر اور بلدیاتی نمائندے ایک پیسہ اعزازیہ بھی نہیں دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں بلدیاتی حکومتیں تو قائم ہیں لیکن عملی طور پر ان کے پاس نہ فنڈز ہیں، نہ اختیارات، 3 سال گزرنے کے باوجود مقامی نمائندے ایک ایک پیسے کو ترس رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے فنڈز کو ترس گئے، نائبر ہوڈ اور ویلیج کونسلز کے چیئرمین لاکھوں روپے واجب الادا اعزازیے کے انتظار میں ہیں، جبکہ تمام چیئرمین تاحال 30 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ بھی نہیں پا سکے۔
تحصیل اور ڈسٹرکٹ مئیرز بھی حکومت کی ”قسطوں“ کے منتظر ہیں۔ 90 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز کی منظوری تو ہو چکی ہے،لیکن زمین پر کام کی صورتحال صفر ہے ۔
بلدیاتی نمائندوں نے بارہا احتجاج بھی کیا لیکن صوبائی حکومت صرف باتوں سے ٹالتی رہی۔ بلدیاتی نظام کو مؤثر بنانے کے حکومتی دعوے، صرف کاغذوں کی حد تک محدود نظر آتے ہیں۔
بلدیاتی حکومتوں کا وجود صرف نام کا رہ گیا ہے۔ اختیارات کی منتقلی اور فنڈز کی فراہمی کے بغیر مقامی حکومتیں عوامی مسائل کیسے حل کریں گی؟ یہ سوال اب ہر شہری کی زبان پر ہے۔