72 گھنٹوں کے دوران 23 شہداء کی لاشیں ہسپتالوں میں لائی گئیں، فلسطینی وزارت صحت
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
وزارت صحت نے شہداء اور زخمیوں کی تعداد سے متعلق اپنی روزانہ کی اعداد وشمار کی رپورٹ میں کہا ہے کہ شہداء میں 14 کی لاشیں گذشتہ حملوں کے بعد نکالی گئیں۔ 4 نئے شہداء اور 5 شہداء جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے آج اتوار کو اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں گذشتہ 72 گھنٹوں کے دوران 23 شہداء کی لاشیں اور 11 زخمی ہسپتالوں میں پہنچائے گئے۔ وزارت صحت نے شہداء اور زخمیوں کی تعداد سے متعلق اپنی روزانہ کی اعداد وشمار کی رپورٹ میں کہا ہے کہ شہداء میں 14 کی لاشیں گذشتہ حملوں کے بعد نکالی گئیں۔ 4 نئے شہداء اور 5 شہداء جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ وزارت صحت نے کہا کہ ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر اب بھی متعدد متاثرین موجود ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔ اس طرح غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت سے 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک 47 ہزار 306 شہید اور 111483 زخمی ہو چکے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پیوٹن کا 30 گھنٹوں کی خصوصی جنگ بندی کا اعلان، یوکرینی صدر شک میں پڑ گئے
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایسٹر تہوار کے موقع پر یوکرین جنگ میں 30 گھنٹوں کے لیے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ لیکن ان کے اس اعلان نے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کو شک میں ڈال دیا ہے۔
روسی صدارتی دفتر کریملن کے مطابق، آج رات تک روسی فوج کوئی حملہ نہیں کرے گی۔ کریملن نے امید ظاہر کی ہے کہ یوکرین بھی اس جنگ بندی پر عمل کرے گا، تاہم خبردار کیا ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
روسی شہریوں نے جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اور ایسٹر کے موقع پر کچھ وقت کے لیے امن کی امید ظاہر کی ہے۔
دوسری جانب یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اس اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیوٹن پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگ بندی یوکرینی شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی ایک چال ہے، کیونکہ حقیقت میں روسی حملے تاحال جاری ہیں۔
زیلنسکی کے مطابق یوکرینی شہروں میں سائرن بج رہے ہیں اور روسی بمباری کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، جبکہ یوکرینی افواج نے کریمیا سمیت مختلف محاذوں پر اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
Post Views: 1