لاہور: لاپتہ خاتون وکیل کی بوری بند لاش نہر سے مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
لاہور کے علاقے نواب ٹاؤن سے لاپتہ ہونے والی خاتون وکیل کی لاش حافظ آباد میں نہر سے مل گئی، مقتولہ کی شادی کچھ عرصہ قبل ہوئی تھی۔
پولیس کے مطابق وکیل سائرہ کی لاش بوری میں بند تھی، پرانی ہونے کے باعث شناخت مشکل سے ہوئی۔
مقتولہ کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر تھانہ نواب ٹاؤن میں درج تھی۔
حافظ آباد پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے لاش کی تدفین کردی، تاہم نواب ٹاؤن پولیس اطلاع ملتے ہی حافظ آباد روانہ ہوگئی ہے۔
اہل خانہ کے مطابق مقتولہ کی کچھ عرصہ پہلے بلال نامی شخص سے شادی ہوئی تھی، وہ چند دن پہلے کچہری گئی لیکن پھر واپس نہیں آئی۔
.
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی حق دار
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کردہ کیس کے فیصلے میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حق دار قرار دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے قرار دیا کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے اور والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں، طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہوتا ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا تقاضا کرنے کے حق سے محروم ہو جاتا ہے۔
فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ عدالت نے قراردیا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیاجا سکتا، حق مہر کی رقم کو خاتون کے لیے ایک سکیورٹی تصور کیا جاتا ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حق دار ہے۔