ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جسمیں تازہ ترین مسائل کے بارے نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کیجاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی
تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع: ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی
تجزیہ نگار مہمان: سید کاشف علی ( تجزیہ نگار، صحافی، ماہرِ امورِ مشرق وسطیٰ)
میزبان و پیشکش: انجم رضا سید
تاریخ: 26 جنوری 2025
اہم نکات:
نئے صدارتی حکم نامے جاری
بائیڈن کے 78 حکم نامے منسوخ
تارکین وطن کے سر پہ تلوار
کیا ڈیل آف دی سینچری بحال ہوگی؟
امریکہ کا جمہوری اسلامی ایران سے رابطہ ممکن ہوگا؟
پاک امریکہ تعلقات میں کوئی گرم جوشی کی امید
خلاصہ گفتگو:
امریکی ڈیفنس اسٹیبلشمنٹ کی کوشش کے باوجود ٹرمپ الیکشن جیتا ہے
ٹرمپ بنیادی طور پہ ایک تاجر اور کاروباری انسان ہے
ٹرمپ کھلی جنگ کے بجائے سازشی طریق پہ عمل کرنے کا خوگر ہے
ٹرمپ کے ایگیزیکٹو آرڈرز ریاستوں کی طرف سے چیلنج ہورہے ہیں
ٹرمپ ڈیل آف سینچری کو دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کرے گا
ٹرمپ نے غزہ میں جنگ بندی کی حمایت تو کی مگر اس کی اسرائیل نوازی ثابت شدہ ہے
ٹرمپ سے فسلطینیوں کے لئے کسی قسم کی خیر کی توقع نہیں
نئی امریکی انتظامیہ میں اسرائیل نواز افراد ایک درجن سے زائد نامزد ہوئے ہیں
نائب صدر اور سیکرٹری خارجہ جیسے عہدوں پہ صیہونیت نواز افراد نامزد ہوئے ہیں
نئی امریکی حکومت اسرائیل کی جنگی شکست کو سیاسی فتح بنانے کی کوشش کرے گی
امریکہ دوبارہ بذریعہ سعودی اسرائیل کو تسلیم کروانے کی کوششیں کرے گا
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہے ٹرمپ
پڑھیں:
20 امریکی ریاستوں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ایچ ون بی ویزا فیس کیخلاف مقدمہ دائر
20 امریکی ریاستوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ایچ ون بی ویزا فیس کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔
امریکہ کی 20 ریاستوں نے وفاقی عدالت میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں ایچ ون بی ویزا درخواست دہندگان سے ایک لاکھ ڈالر فیس لینے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا نے امیر تارکین وطن کے لیے گولڈ کارڈ ویزا اسکیم متعارف کرادی
ریاستوں کا موقف ہے کہ یہ فیس بنیادی خدمات جیسے تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
مقدمے کے مطابق یہ فیس وفاقی انتظامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور ایگزیکٹو کے قانونی اختیارات سے تجاوز کرتی ہے۔ یہ مقدمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ (ڈی ایچ ایس) کے اُس قواعد کے خلاف ہے، جس کے تحت ایچ ون بی ویزا پروگرام کے تحت ہائر کیے جانے والے ہائی اسکِلڈ کارکنان کے لیے درخواست دینے پر آجروں سے فیس میں نمایاں اضافہ کیا گیا۔
ریاستوں نے کہا کہ ایچ ون بی سے متعلقہ فیس ہمیشہ ’انتظامی اخراجات‘ تک محدود رہی ہیں، اور اس پالیسی کی وجہ سے اسپتال، اسکول اور یونیورسٹیاں خاص طور پر مزدور کمی کا شکار ہوسکتی ہیں۔
مقدمہ کی قیادت کیلیفورنیا، میساچوسٹس، ایریزونا، کولوراڈو، کنیکٹیکٹ، ڈیلاویئر، ہوائی، الینوائے، میری لینڈ، مشی گن، منیسوٹا، نیواڈا، نارتھ کیرولائنا، نیو جرسی، نیو یارک، اوریگون، رہوڈ آئی لینڈ، ورمونٹ، واشنگٹن اور وسکونسن کر رہے ہیں۔
مالی سال 2024 میں تقریباً 17 ہزار ایچ ون بی ویزا صحت کے شعبے کے لیے منظور ہوئے، جن میں تقریباً 40 فیصد ویزے غیر ملکی ڈاکٹروں یا سرجنز کے لیے تھے۔ ریاستوں کے مطابق اس نئی پالیسی کے تحت 2036 تک تقریباً 86 ہزار ڈاکٹروں کی کمی ہو سکتی ہے۔
ایک لاکھ ڈالر کی فیس 21 ستمبر 2025 یا اس کے بعد جمع کرائی گئی درخواستوں پر لاگو ہوگی۔ ڈی ایچ ایس سیکریٹری کو چھوٹ دینے کا اختیار حاصل ہے، تاہم چھوٹ کے معیار ابھی واضح نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کا غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک چھوڑنے پر 1000 ڈالر دینے کا اعلان
اس سے قبل ایچ ون بی ویزا کی فیس عام طور پر 960 ڈالر سے 7 ہزار 595 ڈالر تک ہوتی تھی، ناقدین کے مطابق یہ نئی فیس ابتدائی مقصد سے مکمل طور پر ہٹ کر ہے اور مہارت پر مبنی ورک فورس کو محدود امیگریشن کے ذریعے بدلنے کی کوشش ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ویزا پالیسی کا مقصد مقامی مزدوروں پر توجہ دینا ہے، جبکہ ریاستیں استدلال کرتی ہیں کہ ایچ ون بی صحت، تعلیم اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں کے لیے انتہائی تربیت یافتہ افراد فراہم کرنے کا لازمی ذریعہ ہے۔
یہ مقدمہ ایگزیکٹو کی ویزا فیس کے حوالے سے اختیارات کی حد کو چیلنج کرے گا، جس کے اثرات آجروں اور غیر ملکی پیشہ ور افراد پر ملک گیر سطح پر مرتب ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا تارکین وطن ڈونلڈ ٹرمپ ریاستیں مقدمہ وفاقی عدالت ویزا فیس