اسلام آباد:  وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کاکہنا  ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنانا کوئی آسان کام نہیں، جوڈیشل کمیشن بنانے سے متعلق ٹی او آرز بھی بنائے جاتے ہیں، شروع سے ہی پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے سنجیدہ نہیں تھی، ایسے نہیں ہوتا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ دیدیں اور حکم صادر کردیں۔

میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر اعظم کےمشیر  نے کہاکہ  ٹی او آرز کیلئے بیٹھ کر ہی بات کی جاتی ہے، جوڈیشل کمیشن کا سربراہ کون ہوگا، ٹی او آرز کیا ہونگے اس پر بات ہوتی ہے، ہم نے پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کو پہلے ہی آگاہ کردیا تھاکہ اتحادیوں کیساتھ بات چیت کرکے جواب دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف اور اقتدار کے درمیان ڈائیلاگ نہ ہوں تو ایوان نہیں چل سکتا، 28 جنوری کو میٹنگ بلائیں گے تاکہ ہم جواب دیں۔

 وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے اس کے مطابق ہی ہوتے ہیں، حکم جاری نہیں کیا جاتا کہ جوڈیشل کمیشن بنادیں ورنہ مذاکرات نہیں کرینگے، سربراہی اور ٹی او آرز ہم پر چھوڑ دیں تو جوڈیشل کمیشن بنادیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن ٹی او آرز

پڑھیں:

سندھ کا پانی چھینیں گے نہ چوری کریں گے، رانا ثناء

وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثناءاللّٰہ نے کہا ہے کہ سندھ کا پانی نہ چھینیں گے نہ چوری کریں گے۔ 

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں رانا ثناء نے کہا کہ نہروں پر پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کر کے آگے بڑھیں گے۔ اسی پروگرام میں بات کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا  کہ نہروں کا معاملہ سنجیدہ ہے، چاہتے ہیں وزیراعظم منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کریں۔

پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری...

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا کہ وزیراعظم 6 کینالز منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کریں، وزیراعظم منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کریں گے تو لوگوں میں خدشات ختم ہوں گے، خدشات ختم ہوں گے تو لوگ پرامن ہوجائیں گے اور احتجاج ختم ہوجائے گا۔

رانا ثناء نے کہا کہ سندھ میں نام نہاد قوم پرستوں کو لوگوں نے کبھی مینڈیٹ نہیں دیا، ابھی ہم منصوبہ سے متعلق کوئی اعلان کریں تو اس کا تاثر غلط جائے گا، تاثر جائے گا کہ ہم کوئی چوری کر رہے تھے اس لیے اب منصوبے سے واپس ہوئے، ہمارا کبھی ایسا پروگرام نہیں ہوسکتا کہ سندھ کو بنجر کیا جائے۔

 جواب میں شرجیل میمن نے کہا کہ ہمیں ان کی نیت پر شک نہیں ہم ان سے بات چیت کے لیے تیار ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ نے مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ بلانے کیلئے کئی خطوط لکھے، نئے پانی کا کوئی سورس نہیں تو نئے کینالز کے لیے اسی پانی کو استعمال کیا جائے گا، یہ بتائیں کہ ان کینالوں کے لیے پنجاب کی کس جگہ سے پانی لیا جائے گا۔

شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ میں جتنا پانی دیا جانا چاہیے وہ پہلے ہی کم مل رہا ہے، سندھ کو حصے کا پانی نہیں دیا جارہا تو مانیں کہ پانی کی قلت ہے، پنجاب میں پھر زیر زمین پانی میٹھا ہے سندھ میں زیر زمین پانی کڑوا ہے۔

رانا ثناء نے کہا کہ جس کے بارے میں الزام دیا جا رہا ہے کہ صدر نے منظوری دے دی ،وہ مشاورتی میٹنگ تھی، وزیراعظم جیسے ہی ترکیہ سے آتے ہیں تو کینالز منصوبے سے متعلق پیشرفت ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، ایک بوند بھی پانی چوری کا ارادہ نہیں: رانا ثناء اللّٰہ
  • سندھ کا پانی چھینیں گے نہ چوری کریں گے، رانا ثناء
  • ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، شیخ وقاص اکرم
  • ججز ٹرانسفر سینیارٹی کیس میں رجسٹرار سپریم کورٹ،جوڈیشل کمیشن نے جواب جمع کروا دیئے
  • ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم اور وزارت قانون نے جواب جمع کروا دیا
  • چیف جسٹس نے ججز کے تبادلوں پر رضامندی ظاہر کی تھی: رجسٹرار سپریم کورٹ
  • سپریم کورٹ کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہیں،جوڈیشل کمیشن کا ججز سنیارٹی کیس میں جواب
  • ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت چاروں ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد سمیت 4 ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ