لاہور پولیس نے پتنگ بازی کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئے سال کے ابتدائی 25 دنوں میں 179 مقدمات درج کیے اور 179 افراد کو گرفتار کیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے مطابق، پولیس نے اس دوران 36 سو سے زائد پتنگیں اور 167 چرخیاں برآمد کیں۔فیصل کامران نے بتایا کہ پولیس نے آن لائن پتنگیں بیچنے والے گروہ اور بڑے سپلائرز کو بھی گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پتنگ بنانا، بیچنا، اُڑانا یا ترسیل کرنا ناقابل ضمانت جرم ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز نے خبردار کیا کہ پتنگ اُڑانے والے افراد 3 سے 5 سال تک قید کی سزا کا سامنا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور پولیس پتنگ بازی ایکٹ پر مؤثر عملدرآمد کے لیے متحرک ہے.

تاکہ شہر میں پتنگ بازی کے خطرات سے بچا جا سکے۔فیصل کامران نے علماء کرام کے اس فتویٰ کا بھی حوالہ دیا. جس میں پتنگ بازی کو غیر شرعی فعل قرار دیا گیا ہے اور والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو پتنگ بازی سے روکنے کی مذہبی اور اخلاقی ذمہ داری ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شوق میں اُڑائی گئی پتنگ کسی کا گلہ کاٹ سکتی ہے  اور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے گرد و نواح پر نظر رکھیں اور پتنگ بازی کی اطلاع فوراً پولیس ہیلپ لائن 15 پر دیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پتنگ بازی

پڑھیں:

آغا راحت کیخلاف مشیر وزیر اعلیٰ کی بیان بازی پر مولانا سرور شاہ نے معذرت کر لی

وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے معدنیات نے ایک بیان میں کہا کہ سید راحت جیسی شخصیت کیلئے مولانا محمد دین کی طرف سے چند غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال انتہائی افسوسناک ہے اور اس فعل سے سید راحت حسین اور ان کے چاہنے والوں کی جو دل آزاری ہوئی ہے ہم اس پر معذرت خواہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے معاون خصوصی برائے معدنیات مولانا سرور شاہ نے آغا راحت کیخلاف حکومتی مشیر کے بیان پر وزیر اعلیٰ کی طرف سے معذرت کر لی۔ مولانا سرور شاہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ جمعہ کے روز ممبر مرکزی امامیہ مسجد گلگت سید راحت حسین نے جو بیان دیا اس میں وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان کیخلاف مختلف الزامات لگائے گئے جس کی تفصیلات میں میں نہیں جاؤں گا، اس کے نتیجے میں مولانا محمد دین مشیر وزیر اعلیٰ برائے میڈیا نے جو بیان دیا ہم سمجھتے ہیں کہ وہ ان کے اپنے ذاتی خیالات ہیں اور وزیر اعلیٰ کا موقف ہرگز نہیں، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سید راحت جیسی شخصیت کیلئے مولانا محمد دین کی طرف سے چند غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال انتہائی افسوسناک ہے اور اس فعل سے سید راحت حسین اور ان کے چاہنے والوں کی جو دل آزاری ہوئی ہے ہم اس پر معذرت خواہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جناب آغا راحت سے بھی امید رکھتے ہیں کہ وہ بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی بے بنیاد الزام تراشی سے گریز کریں تاکہ صوبے میں امن و امان اور بھائی چارے کی فضا برقرار رہے، مولانا محمد دین مشیر وزیر اعلیٰ کا بیان بھی واپس لیا گیا ہے اور ساتھ ہی سوشل میڈیا سے فوری طور پر ڈیلیٹ کروایا گیا ہے اور گلگت بلتستان کے امن کی خاطر ہم مل کر مزید جدوجہد جاری رکھیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • احتجاج، پولیس تشدد کیس: علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • اے ٹی سی لاہور نے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری  کر دیئے
  • علی امین گنڈا پور سمیت 4 پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • مصطفی عامر قتل کیس: پولیس مقابلے کے مقدمے میں اہم پیش رفت، غیر قانونی اسلحے سے متعلق اہم انکشافات
  • آغا راحت کیخلاف مشیر وزیر اعلیٰ کی بیان بازی پر مولانا سرور شاہ نے معذرت کر لی
  • منشیات اسمگلنگ کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، 4 کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
  • بنگلادیش کی مفرور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کیخلاف انٹرپول سے ریڈنوٹس کی درخواست
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سندھ حکومت کا کریک ڈاؤن، 17 ہزار 980 موٹرسائیکلیں ضبط
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں، اجتماعی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، شرجیل میمن
  • شوہر کے ظالمانہ طرزعمل پر خلع لینے والی خاتون کا حقِ مہر ساقط نہیں ہوتا، لاہور ہائیکورٹ