لاہور پولیس کا پتنگ بازی کے خلاف کریک ڈاؤن جاری، 179 افرادگرفتار
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
لاہور پولیس نے پتنگ بازی کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئے سال کے ابتدائی 25 دنوں میں 179 مقدمات درج کیے اور 179 افراد کو گرفتار کیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے مطابق، پولیس نے اس دوران 36 سو سے زائد پتنگیں اور 167 چرخیاں برآمد کیں۔فیصل کامران نے بتایا کہ پولیس نے آن لائن پتنگیں بیچنے والے گروہ اور بڑے سپلائرز کو بھی گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پتنگ بنانا، بیچنا، اُڑانا یا ترسیل کرنا ناقابل ضمانت جرم ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز نے خبردار کیا کہ پتنگ اُڑانے والے افراد 3 سے 5 سال تک قید کی سزا کا سامنا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور پولیس پتنگ بازی ایکٹ پر مؤثر عملدرآمد کے لیے متحرک ہے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پتنگ بازی
پڑھیں:
آغا راحت کیخلاف مشیر وزیر اعلیٰ کی بیان بازی پر مولانا سرور شاہ نے معذرت کر لی
وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے معدنیات نے ایک بیان میں کہا کہ سید راحت جیسی شخصیت کیلئے مولانا محمد دین کی طرف سے چند غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال انتہائی افسوسناک ہے اور اس فعل سے سید راحت حسین اور ان کے چاہنے والوں کی جو دل آزاری ہوئی ہے ہم اس پر معذرت خواہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے معاون خصوصی برائے معدنیات مولانا سرور شاہ نے آغا راحت کیخلاف حکومتی مشیر کے بیان پر وزیر اعلیٰ کی طرف سے معذرت کر لی۔ مولانا سرور شاہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ جمعہ کے روز ممبر مرکزی امامیہ مسجد گلگت سید راحت حسین نے جو بیان دیا اس میں وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان کیخلاف مختلف الزامات لگائے گئے جس کی تفصیلات میں میں نہیں جاؤں گا، اس کے نتیجے میں مولانا محمد دین مشیر وزیر اعلیٰ برائے میڈیا نے جو بیان دیا ہم سمجھتے ہیں کہ وہ ان کے اپنے ذاتی خیالات ہیں اور وزیر اعلیٰ کا موقف ہرگز نہیں، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سید راحت جیسی شخصیت کیلئے مولانا محمد دین کی طرف سے چند غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال انتہائی افسوسناک ہے اور اس فعل سے سید راحت حسین اور ان کے چاہنے والوں کی جو دل آزاری ہوئی ہے ہم اس پر معذرت خواہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جناب آغا راحت سے بھی امید رکھتے ہیں کہ وہ بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی بے بنیاد الزام تراشی سے گریز کریں تاکہ صوبے میں امن و امان اور بھائی چارے کی فضا برقرار رہے، مولانا محمد دین مشیر وزیر اعلیٰ کا بیان بھی واپس لیا گیا ہے اور ساتھ ہی سوشل میڈیا سے فوری طور پر ڈیلیٹ کروایا گیا ہے اور گلگت بلتستان کے امن کی خاطر ہم مل کر مزید جدوجہد جاری رکھیں گے۔