سانگھڑ واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، شازیہ مری
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
بےگناہ افراد کے قتل پر دلی دکھُ اور افسوس ہے، شازیہ مری - فوٹو: فائل
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز (پی پی پی پی) کی ترجمان شازیہ مری نے سانگھڑ میں دو گروہوں کے درمیان فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قتل میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
ترجمان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ بےگناہ افراد کے قتل پر دلی دکھُ اور افسوس ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ، صوبائی وزیر داخلہ اور آئی جی سندھ سے رابطے کیا ہے، اعلیٰ حکام سے قتل کے واقع میں ملوث عناصر کی گرفتاری کی درخواست کی ہے۔
سانگھڑ کے قریب گاؤں میں زمین کےتنازع پر دو گروہوں میں فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور پندرہ زخمی ہوگئے۔
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ قتل میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، ملزمان قانون کی گرفت سے باہر نہیں جائیں گے۔ امن و امان برقرار رکھا جائے گا۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ سانگھڑ واقعہ کے زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کو انصاف دلایا جائے گا۔ بااثر افراد نے ہٹ دھرمی سے کام لیا جس کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوا ہے۔
خیال رہے کہ ضلع سانگھڑ کے علاقے کوٹھ پنہل جونیجو میں دو گروہوں کے درمیان فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں 3 افراد قتل جبکہ 15 سے زائد زخمی ہوگئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میں ملوث عناصر دو گروہوں شازیہ مری جائے گا
پڑھیں:
آغا راحت کے بیان کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے، ساجد علی بیگ
انجمن امامیہ گلگت کے سابق صدر نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ خطبہ جمعہ میں قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی نے حکومتی وزراء اور سیکرٹریوں کے حوالے سے جو مذمتی بیان دیا تھا اس کو غلط رنگ دے کر اچھالا جا رہا ہے اور ان کی تحقیر کی جا رہی ہے جو کہ نہایت ہی قابل مذمت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی انجمن امامیہ گلگت کے سابق صدر ساجد علی بیگ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ خطبہ جمعہ میں قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی نے حکومتی وزراء اور سیکرٹریوں کے حوالے سے جو مذمتی بیان دیا تھا اس کو غلط رنگ دے کر اچھالا جا رہا ہے اور ان کی تحقیر کی جا رہی ہے جو کہ نہایت ہی قابل مذمت ہے۔ آغا راحت اس وقت گلگت بلتستان ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لیے امن، محبت اور بھائی چارگی کا استعارہ ہیں جو آئے روز علاقے کو درپیش مسائل سے اداروں اور حکومتی حلقوں کو آگاہ کرتے رہتے ہیں، چاہے وہ جمعہ کے خطبوں کی شکل میں ہو یا ذیلی نشستوں میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ جن کرپٹ افسران و وزراء کو نشانہ بنایا گیا اگر واقعی میں یہ لوگ کرپٹ نہیں ہیں تو اپنی صفائی پیش کریں، بجائے حکومتی ٹکڑوں پہ پلنے والے مشیروں اور کوارڈینیٹرز کے ذریعے سوشل میڈیا یا میڈیا پہ پریس ریلیز جاری کیے جائیں۔ آغا راحت کا یہ وتیرہ رہا ہے کہ انہوں نے ہر دور میں وقت کے حکمرانوں کو جنہوں نے فرعون بننے کی کوشش کی ہے للکارا ہے، چاہے وہ مہدی شاہ کا دور ہو یا حفیظ الرحمان کا دور ہو اور چاہے موجودہ حاجی گلبر خان کا دور ہو۔ جب بھی گلگت بلتستان کے حقوق کی بات آئی ہے یا گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، آغآ راحت نے کلمہ حق بلند کیا ہے اور یہ نہیں دیکھا کہ اگلے منصب پر بیٹھا ہوا شخص کون ہے، کس قوم، قبیلے سے تعلق ہے یا کس فرقے سے اس کی وابستگی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سید راحت حسین الحسینی نے ہر وقت عدل اور انصاف کی بات کی ہے اور معاشرے کو کرپشن جیسے عناصر سے پاک رکھنے کی بات کی ہے اور اس میں نہ صرف حکمرانوں کو للکارا ہے بلکہ اداروں میں بیٹھے ہوئے افسران کو بھی بارہا یاد دہانی کرائی ہے کہ ایسے کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔ محراب و ممبر کا کام آگاہی دینا ہوتا ہے، بتانا ہوتا ہے اور ایسے عناصر کے خلاف ثبوت جمع کرنا اور ان کے خلاف کارروائی کرنا اداروں کا کام ہوتا ہے۔ ایسے تمام کرپٹ عناصر جو ہمارے معاشرے میں ناسور بن کے بیٹھے ہوئے ہیں ان کی نشاندہی ضروری ہو چکی ہے اور آج ہر اس شخص پہ جو علاقے کا خیرخواہ ہے اور جو حق اور انصاف کی بالادستی چاہتا ہے اور علاقے کو امن کا گہوارہ اور ترقی کی راہ پر گامزن دیکھا چاہتا ہے، ایسے کرپٹ عناصر کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا وقت آچکا ہے اور ظلم، ناانصافی اور اقربا پروری کے خلاف یہی وقت جہاد ہے۔ ساجد علی بیگ نے کہا کہ ہم آغا راحت کے بیان کی تائید کرتے ہیں اور مقتدر حلقوں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے عناصر کی فلفور نشاندہی کر کے ان کو قرار واقعی سزا دی جائے اور اداروں سے ایسے عناصر کا خاتمہ کیا جائے تاکہ انصاف کا بول بالا ہو اور علاقہ خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں ان تمام نوجوانوں، تمام مکاتب فکر کے علماء و اکابرین، سیاست دانوں، سماجی کارکنوں اور صحافیوں کا جنہوں نے آغا کے بیان کی تائید کی ہے ان سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔