خوشامدیوں سے رٹا لگوائی بات کہلوانے سے زمینی حقائق نہیں بدلے جاسکتے،ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
خوشامدیوں سے رٹا لگوائی بات کہلوانے سے زمینی حقائق نہیں بدلے جاسکتے،ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس )سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید نے کراچی کے تاجروں کے مریم نواز کو سندھ کا انتظام دینے کے مطالبے پر ردعمل دیا ہے۔کراچی سے جاری بیان میں سندھ حکومت کی ترجمان نے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے خلاف بیان پر کہا کہ خوشامدیوں سے رٹا لگوائی بات کہلوانے سے زمینی حقائق نہیں بدلے جاسکتے۔
انہوں نے کہا کہ ایک چاپلوس کی بات کو باشعور، باوقار تاجر برادری کا بیانیہ کہنا بد دیانتی ہے۔ کوئی سنجیدہ سیاستدان اور ذمے دار وزیر اپنے سامنے فضول بات برداشت نہیں کرتا۔سعدیہ جاوید نے مزید کہا کہ مخصوص تاجر ٹولا سازش کے تحت سندھ کے لوگوں کے مینڈیٹ کی توہین کر رہا ہے، تاجروں کا مخصوص ٹولہ مختلف فورمز پر بزنس کے علاوہ ہر چیز پر بات کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ناعاقبت اندیش دوستوں سے گزارش ہے کہ جمہوریت شطرنج نہیں ہے کہ مہرے کو اٹھا کر دوسری جگہ رکھ دیا جائے، عوام کے منتخب نمائندے ہی عوام کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
ترجمان سندھ حکومت نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلی مراد علی شاہ کی قیادت میں سندھ حقیقی معنوں میں تاجر دوست صوبہ ہے، سندھ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت درجنوں منصوبے جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے یہ منصوبے تمام صوبوں سمیت خطے کیلئے رول ماڈل ہیں، عوامی حکومت اور تاجر برادری سندھ اور ملک کی خوشحالی کیلئے ایک پیج پر ہیں۔سعدیہ جاوید نے کہا کہ متنازعہ نہروں پر مراد علی شاہ کے دوٹوک موقف پر یہ بے تکی باتیں کی جارہی ہیں، پیپلز پارٹی متنازعہ نہروں اور دریائے سندھ کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سندھ حکومت
پڑھیں:
ران ثناء کا شرجیل میمن سے ٹیلی فونک رابط : وفاق ‘ سندھ حکومت کا نہروں کا مسئلہ مذکرات سے حل کرنے پرا تفاق
کراچی‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) وفاق اور سندھ حکومت نے نہروں کا مسئلہ مذاکرات سے حل کرنے پر اتفاق کرلیا۔ رانا ثناء اللہ نے وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن سے فون پر رابطہ کیا جس میں رانا ثنا نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر سندھ سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میاں نواز شریف اور شہباز شریف نے نہروں کے معاملے پر سندھ کے تحفظات دور کرنے کا کہا ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کو دریائے سندھ سے نہریں نکالنے پر شدید تحفظات ہیں، پیپلز پارٹی بھی نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کے لیے 1991 کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کینالز کے معاملے پر ہونے والے احتجاج کے حوالے سے کہا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کوئی صوبہ دوسرے صوبے کے پانی پر ڈاکہ ڈالے۔ احسن اقبال نے دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے تنازع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بدگمانیاں پیدا کریں گے تو تکنیکی معاملات پر تنازعات پیدا ہو جائیں گے، انجنیئرزکا فرض ہے کہ واٹر سکیورٹی پر پلان تیارکریں۔ ہمیں 2047 تک بھارت کو معاشی میدان میں پیچھے چھوڑنا ہے۔ علاوہ ازیں میئر کراچی اور سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے وزیراعظم سے کینالز منصوبے کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ نہروں کا معاملہ پنجاب کے وزراء نے خراب کیا۔ صدر ایمپریس مارکیٹ میں پارکنگ ایریا کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مرتضی وہاب نے کہا کہ سندھ نے اپنے مقدمہ کو مضبوطی سے لڑا، وزیراعظم کو بلاول بھٹو کے مطالبے پر کینالز منصوبے کو ختم کردینا چاہیے۔ ہم نے غیر مشروط طور پر حکومت کا ساتھ اس لیے دیا تھا کیونکہ ہمیں ملک میں امن اور خوشحالی پیاری ہے۔ پنجاب کے وزراء کے بیانات پر یہ معاملات خراب ہوئے۔ لاہور ہائیکورٹ خود فرما رہی ہے کہ پانی کے لئے کام کیا جائے۔ وزیراعظم شہباز شریف کو فوری طور پر کینالز کے منصوبے کو روکنا چاہئے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر مملکت برائے مذہبی امور اور بین المذاہت ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی نے واضح کیا ہے کہ سندھ کے تحفظات دور ہونے تک نہروں پر ایک انچ کام نہیں ہوگا۔ کھیئل داس کوہستانی کا کہنا تھا کہ اشتعال انگیزی نہیں ہونی چاہیے، صوبوں کو لڑانا اچھی بات نہیں، کوئی ایسا یکطرفہ فیصلہ نہیں ہوگا جس سے ایک صوبہ ناراض ہو۔ بلاول بھٹو زرداری صرف ایک صوبے کے نہیں بلکہ پاکستان کے رہنما ہیں۔ سوچی سمجھی سازش کے تحت مجھ پر حملہ کیا گیا جس کا مقصد مجھے نقصان پہنچانا تھا۔