سیف علی خان کیس کی کوریج پر سنسنی خیزی، حقیقت سے زیادہ ڈرامہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
سیف علی خان کے حالیہ کیس کی میڈیا کوریج سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا شکار ہو رہی ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ میڈیا کی کہانیوں میں نہ صرف تضاد پایا جاتا ہے بلکہ یہ پیشکش سنجیدہ کیس کو ایک کمزور اور ناقابل یقین ڈرامے میں بدل رہی ہے۔ کئی لوگوں نے مذاقاً کہا ہے کہ سی گریڈ فلموں کی کہانی بھی اس سے بہتر اور زیادہ منظم ہوتی ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے میڈیا کی سنسنی خیزی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا، "تھوڑا تو محنت کرو، ایسی کہانی لکھنے میں تو کوئی ڈرامے کا ڈائریکٹر بھی پریشان ہو جائے۔"
تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ کیس جس سنجیدگی کا متقاضی تھا، اسے غیر معیاری کوریج اور غیر مربوط بیانیے سے نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔
یہ تنازع اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ناقص کہانی نویسی نہ صرف کسی کیس کی سنجیدگی کو کم کرتی ہے بلکہ عوام میں غلط پیغام بھی پہنچاتی ہے۔ میڈیا پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ وہ سنسنی خیزی کو سچائی اور دیانت داری پر فوقیت دے رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وسائل کے تحفظ کیلئے آغا راحت کا بیان حقیقت پر مبنی ہے، عارف قنبری
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے صدر نے ایک بیان میں کہا کہ سہولت کار حکومت کے کمیشن خور مشیر کی آغا راحت کے خلاف بیان بازی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے حکومتی کرپشن سے توجہ ہٹانے اور فرقہ واریت پھیلانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کی معدنیات، جنگلات، زمینیں و دیگر وسائل کے تحفظ کے حوالے سے قائد ملت جعفریہ سید راحت حسین الحسینی کا بیان حقیقت پر مبنی ہے۔ آغا راحت نے گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کی ترجمانی کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار عارف حسین قنبری صدر ایم ڈبلیو ایم گلگت نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سہولت کار حکومت کے کمیشن خور مشیر کی آغا راحت کے خلاف بیان بازی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے حکومتی کرپشن سے توجہ ہٹانے اور فرقہ واریت پھیلانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔