Nai Baat:
2025-04-23@00:24:36 GMT

اشرف طائی….حکومت سے مدد کی اپیل

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

اشرف طائی….حکومت سے مدد کی اپیل

زندگی کے سفر میں اتار چڑھاﺅ آتے رہتے ہیںکہ انسان غلطی کا پتلا ہے اور یہی بات وہ ماننے کے لئے ہرگز تیار نہیں اورجس دن اس انسان نے اپنی غلطی مان لی تو سمجھ لیں کہ اس کے ستارے چمک اٹھیں گے دیکھا یہ گیا ہے کہ بڑے گھر زیادہ دولت کا نشہ بڑی گاڑیاں، اچھا رہن سہن اور اچھی خواہشات سب کی ہوتی ہیںپس بات اتنی سی ہے کہ جس نے آج کا سوچا وہ کچھ عرصہ تو آج کے تحت زندگی بسر کر سکتا ہے مگر آنے والا کل کبھی کبھی اس کیلئے عذاب بن جاتا ہے۔ میں پہلے بھی انہی کالموں میں اس بات کا ذکر کر چکا ہوں کہ پاکستان کے دو شعبے کھیل اور شوبز ایسے ہیںجہاں بہت کم لوگ دیکھے گئے جنہوں نے تمام عمر خوشحالی میں بسر کی ہواور زیادہ ان کودیکھا جنہوں نے عروج کے دور میں جو آیا کھا لیااور آنے والے کل کا نہیں سوچا کہ برا وقت آنے میں دیر نہیں لگاتا۔ گزشتہ دنوں میری نظر پاکستان کے بہت بڑے سپورٹس مین بڑے نام اشرف طائی کی بیماری کی خبر پر پڑی۔جوگزشتہ نصف صدی سے مارشل آرٹ کی تربیت دے رہے ہیں ایسے کسی بڑے نام کا بیمار ہونا الگ بات مگر اس کا انتہائی کسمپرسی کی حالت میں زندگی بسر کرنے کے ساتھ اس کے علاج کے لئے اپیل کا آنامیرے لیے کسی بھی بڑے کرب سے کم نہیں۔ ایسی ایک نہیں کئی مثالیں ہیں۔ شہرت اور دولت یہ نامراد دونوں انسان کو ادھیڑ کے رکھتی ہیں۔ ایک زمانہ تھا جب ہم بڑے قدردان لوگ تھے اب نہیں ہیں۔ ہم وفادار لوگ تھے، اب نہیں ہیں۔ ہم ہمدرد لوگ تھے، اب نہیں ہیں۔ ہم مدد کرنے والے لوگ تھے، اب نہیں ہیں کہ جیسی دنیا داری ویسی ہماری دنیا والے مجھے دکھ ہوتا ہے جب میں اشرف طائی جیسے نامور لوگوں کے بارے میں یہ سنتا ہوں کہ وہ حالت کسمپرسی میں ہیں۔
پاکستان میں مارشل آرٹس کو متعارف کرانے والے اشرف طائی نے نصف صدی تک مارشل آرٹ کے کھیل میں ملک وقوم کا نام روشن کیا، وہی کراچی میں آج کل مالی مشکلات کا شکارہونے کے ساتھ ساتھ مالی پریشانیوں کی وجہ سے ایک سرکاری ہسپتال میں حکومتی سرپرستی کے منتظر بھی ہیں، ان کو عارضہ قلب اور کڈنی کے مرض ہیں۔ ہسپتال میں ان کی اینجوگرافی ہونا ہے۔ ان کی اہلیہ سیدہ ثمینہ شاہ کے مطابق مالی مشکلات کی وجہ سے وہ مہنگا علاج کرانے کی پوزیشن میں نہیں اور آمدنی بھی اتنی نہیں کہ اپنا گذر بسرکے ساتھ، مکان کا کرایہ ادا کر سکیں۔ یاد رہے کہ 1970ءکے اوائل میں جب ہالی ووڈ فلموں میں بروس لی نے اچانک نوجوانوں کو اپنے منفرد انداز اور اپنے کھیل سے سحر میں مبتلا کر دیا۔ اس دوران برما سے پاکستان آنے والے اشرف طائی نے پاکستان میں مارشل آرٹس کو متعارف کرایا اورپھر دیکھتے ہی دیکھتے وہ شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے، انہوں نے کئی بین الاقوامی مقابلوں میں شر کت کی۔ 1990ءکی دہائی میں اشرف طائی کو ایک سیاسی جماعت کے کچھ لڑکوں نے اغوا کیا اور 50کروڑ تاوان نہ دینے پر پنڈلیوں کو ڈرل کیا گیایہ بہت بڑا ظلم تھا۔ ایک آپریشن میں بازیاب ہونے کے بعد وہ امریکا میں زیر علاج رہے لیکن ان کی صحت بری طرح متاثر ہوئی ان دنوں مالی پریشانیوں میں مبتلا اس عظیم کھلاڑی کی ان کی مدد کرنے والا کوئی نہیںدوسری طرف ان کے ذاتی ایم اے جناح روڈ پر طائی کراٹے سنٹر سے اتنی آمدنی نہیں ہے کہ وہ اپنا گزر بسر کرنے کے ساتھ مکان کا کرایہ ادا کر سکیں اور تو اور ان کا سنٹر بھی کرائے کی جگہ پر ہے۔ اشرف طائی کی اہلیہ سیدہ ثمینہ شاہ کے مطابق ایم اے جناح روڈ پر گرین لائن منصوبے کی وجہ سے سنٹر کی آمدنی میں نمایاں کمی آئی۔ اس لئے ہمیں مشکل کی اس گھڑی میں حکومتی امداد کی شدید ضرورت ہے اور مالی مشکلات کی وجہ سے اشرف طائی کی حالت اس وقت بہت خطرناک اور وہ فوری امداد اور توجہ کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا بتایاکہ دو دن پہلے طائی صاحب کو دل میں شدید تکلیف ہوئی، انہیں نازک حالت میں دل کے ایک نجی ہسپتال میں لے جانا پڑاگو ان کے چند شاگرد سامنے آئے جن کی کوششوں سے وہ اب پرائیویٹ روم میں ہیں۔ پیارے پڑھنے والواشرف طائی نے نصف صدی تک مارشل آرٹس کے کھیل میں ملک وقوم کا نام روشن کیا۔ اپنے سنٹر سے لاکھوں کراٹیکاز کو تربیت دی مگر آج اس کی بیماری کاعالم یہ ہے کہ وہ ہسپتال میں پڑا ہے۔اس کے خاندان کے لوگ صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کراچی کے مخیر حضرات، صنعت کاروں، کاروباری شخصیات اور پاکستان سپورٹس بورڈ سے زندگی بچانے کے لئے چندے کی اپیل کر رہے ہیں۔بڑے دکھ کے ساتھ یہ بات کہنا پڑ رہی ہے کہ اس زندگی کے کھیل بڑے نرالے ہوتے ہیں مگر یہ بات زندگی گزارنے والوں کو سوچنا چاہئے خاص کر اشرف طائی جیسے بڑے لوگوں کو جنہوں نے اپنی زندگی ایک مشن پر لگا دی مگروہ اپنے اور نہ بچوں کیلئے کچھ بھی نہ سنبھال پائے جن کو انہوں نے بنایا وہ تو بڑے بن گئے مگر ان کو دینے کے لئے ان کے پاس دو کوڑی بھی نہیں۔ہم حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اشرف طائی کی زندگی بچانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ان کی مدد کرے ، انہوں نے اس ملک کیلئے جو خدمات سرانجام دیں کم ازکم ان کا تھوڑا بہت صلہ دے سکیں۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: اشرف طائی کی اب نہیں ہیں ہسپتال میں کی وجہ سے انہوں نے کے ساتھ کے لئے

پڑھیں:

حکمران عیاشیوں میں لگے ہوئے ہیں، حکومت کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں، عمر ایوب

 

استحکام پاکستان کانفرنس نے شرکا نے کہا ہے کہ ملک میں استحکام کیلئے آئین پرعملدرآمد ناگزیر ہے،اگر ملک میں استحکام لانا ہے تو عوام کے حق حکمرانی کو تسلیم کرنا ہوگا۔

اپوزیشن اتحاد کی منعقدہ استحکام پاکستان کانفرنس میں عمرایوب، راجہ ناصرعباس، صاحبزادہ حامد رضا، محموداچکزئی اور دیگر رہنماؤں نے آئین کی بالادستی، سیاسی رہنماؤں کی رہائی اور قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم کو پاکستان کے استحکام کی بنیاد قرار دے دیا۔

اسلام آباد میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا تھا کہ جولائی 2024 کو ایوان صدر میں گرین انیشیٹو کا اجلاس ہوا جس میں صدرآصف زرداری نے پہلے ہی سندھ کا پانی بیچ دیا ہے اور وزراء اس کی تصدیق کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 12مارچ کو دریائے سندھ پر کینالز کی قرارداد جمع کرائی۔ دنیا میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، پاکستان میں مہنگائی زیادہ ہوئی ہے، حکمران اپنی عیاشیوں میں لگے ہوئے ہیں، اس وقت فارم 47کی حکومت کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں ہے۔

سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ ہم سب مل کر حق کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں۔ پاکستان ایک گلدستہ ہے، جس میں ہرمکتب فکراور نسل کے افراد بستے ہیں،لیکن ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی نظر نہیں آتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ریاست اورعوام کے درمیان آئین پاکستان ایک معاہدہ ہے، جس کو بار بار توڑا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی انسان دشمن پالیسیوں کی وجہ سے عوام سڑکوں پر ہیں، آؤ ہمارے ساتھ مکالمہ کرو ہم تیار ہیں ورنہ ہم اپنے مقدر کے لیے تیار ہیں اور جدوجہد کریں گے۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ یہ امتحان اہل فلسطین کا نہیں ہے، صدیوں سے جدوجہد کر رہے ہیں، یہ عالم اسلام کا امتحان ہے، سیاست میں نظریات کی بنیاد پر کھڑا ہونا آسان نہیں ہے۔

محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ پاکستان بنا تو مسلم لیگ کے پاس سیاسی لوگ نہیں تھے، پاکستان بننے کے بعد کئی پارٹیوں کو غدار قرار دیا گیا، پہلے دن سے ہی پاکستان کی سیاست میں کرپشن کا آغاز ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ان سیاسی جماعتوں کے مقابلے کیلئے جائیدادیں پیسے دیکر لوگوں کو مسلم لیگ میں شامل کیا گیا۔ اس الیکشن میں وہی روش دہرائی گئی فارم 47 سے شہباز شریف کو حکومت دی گئی،

ان کا کہنات ھا کہ پاکستان کو چلے گا تو أئین کے تحت ہی چلے گا، جو شخص آئین کو روندے گا وہ سزا کا حق دار ہے، یہاں الٹا نظام چل رہا ہے ہم کسی بدمعاشی کو حکمرانی نہیں کرنے دینگے۔

ان کاکہنا تھا کہ ہم نے اس اسپیکر کیخلاف عدم اعتماد لانی ہے، آپ نے پچیس کروڑ عوام کے مینڈیٹ کو زبردستی چھینا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • حج کی سعادت کا خواب! خواہشمند پاکستانیوں کی زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی
  • شیخ رشید کی بریت کی اپیل، پنجاب حکومت نے شواہد پیش کرنے کیلئے وقت مانگ لیا
  • ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں،ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ کے صنم جاوید کی بریت فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل پرریمارکس
  • Rich Dad -- Poor Dad
  • کوئی منصوبہ چاروں بھائیوں کو اعتماد میں لئے بغیر مکمل نہیں ہونا چاہئے: پرویز اشرف
  • وفاق کے خلاف جو سازش کرے گا ہم اس کے خلاف چٹان بن کر کھڑے ہوں گے، راجہ پرویز اشرف
  • حکمران عیاشیوں میں لگے ہوئے ہیں، حکومت کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں، عمر ایوب
  • ریاست اپنی جگہ لیکن کسی کی زندگی سےکھیلناقابل قبول نہیں:عظمیٰ بخاری
  • نجف، گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی حضرت علی علیہ السلام کے گھر ’’دار امام علی‘‘ پر حاضری
  • انوشے اشرف کے ولیمے کی تصاویر اور ویڈیوز چھا گئیں