چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب کمیشن بنانے میں تاخیر کے باعث بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات سے علیحدگی کا فیصلہ کیا، اب مذاکرات سے متعلق پارٹی کا وہی فیصلہ ہے جو عمران خان نے کہا ہے۔

اتوار کو ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر خان نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی نے جو کہا پارٹی اسی فیصلے کو آن کرتی ہے اور سب کا یہی فیصلہ ہے کہ کمیشن کے قیام کے اعلان کے بغیر مذاکرات میں نہیں جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بیرسٹر گوہر خان پی ٹی آئی ٹی آر اوز عمران خان مذاکرات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر خان پی ٹی ا ئی ٹی ا ر اوز مذاکرات پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

الیکشن کمیشن نے بلوچستان حکومت کی درخواست مسترد کرکے عوام کے حق کا احترام کیا، نیشنل پارٹی

اپنے بیان میں ترجمان نیشنل پارٹی نے کہا کہ ہم نے عوام کی رائے کو جمہوریت کی مضبوطی کیلئے بنیادی اکائی سمجھتے ہوئے ہمیشہ بلدیاتی الیکشن کو وقت پر کرانیکی بات کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان عبید اللہ لاشاری نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات عوام کے بنیادی جمہوری نظام کی علامت ہے۔ جس کا آئینی مدت پر ہونا جمہوری ریاستوں کے جمہوری نظام کی مضبوطی کے لیے انتہائی بنیادی ستون تصور کیا جاتا ہے، مگر بدقسمتی سے ریاست پاکستان میں بنیادی جمہوری ڈھانچہ کو ہمیشہ سیاست کی بھینٹ چڑھایا گیا۔ مگر کاش ریاست پاکستان میں آزادی کے بعد سے بلدیاتی الیکشن اپنی آئینی مدت میں ایک تسلسل کے ساتھ جاری رہتے اور عوام کو اپنے بنیادی مسائل کے حل کے لیے اپنے بنیادی نمائندے منتخب کرنے کا حق دیا جاتا، تو آج ریاست پاکستان کا جمہوری نظام دیگر جمہوری ریاستوں کے ہم پلہ ہوتا اور عوام کے بنیادی حقوق اور شہری ترقی کی رفتار دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے برابر ہوتی۔ اپنے جاری کردہ بیان میں نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کی الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کوئٹہ کے عوام کی رائے اور حقوق کا احترام کیا ہے۔ جس پر نیشنل پارٹی الیکشن کمیشن کے اس آئینی عمل کو قابل تعریف سمجھتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ نیشنل پارٹی عوام کی رائے کو جمہوریت کی مضبوطی کے لئے بنیادی اکائی سمجھتے ہوئے ہمیشہ بلدیاتی الیکشن کو وقت پر کرانے کی بات کی ہے۔ نیشنل پارٹی کوئٹہ کے بلدیاتی الیکشن کی شفافیت اور وقت پر انعقاد حکومت کی آئینی ذمیداری سمجھتی ہے۔ جس کو پورا کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی روشنی میں عملی اقدامات کرنے ہونگے، تاکہ الیکشن کی شفافیت پر کوئی سوالیہ نشان نہ اٹھایا جاسکے اور عوام کا جو اعتماد اس وقت مرکزی و صوبائی الیکشن کمیشن پر کوئٹہ کے بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے بحال ہوا ہے، اس اعتماد کو حکومتی سطح پر کسی بھی نااہلی کی وجہ سے ٹھیس نہ پہنچے۔ آخر میں ترجمان نے کہا کہ کوئٹہ کے بلدیاتی الیکشن میں عوام نے جس طرح پر نیشنل پارٹی کے امیدواروں کو بڑی تعداد میں بلا مقابلہ منتخب کیا ہے اور مزید الیکشن لڑنے والے امیدواروں کو جو مدد و حمایت حاصل ہے، وہ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ عوام نیشنل پارٹی کے ساتھ ہے اور یہ عوام کا ساتھ نیشنل پارٹی کو شاندار کامیابی سے ہم کنار کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن میں نئی سیاسی جماعت رجسٹر ہو گئی
  • گوہر علی سے محمود اچکزئی تک—پی ٹی آئی نے وسیع ترین سیاسی کمیٹی تشکیل دے کر میدان گرم کردیا
  • پنجاب حکومت سے مذاکرات کامیاب، ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال فوری ختم کرنے کا اعلان کردیا
  • ٹرانسپورٹرز اور پنجاب حکومت میں مذاکرات کامیاب، ہڑتال ختم کرنے کا اعلان
  • گلگت بلتستان میں عام انتخابات کب ہوں گے؟ الیکشن کمیشن نے تاریخ کا اعلان کر دیا
  • سینیٹ کو سیاسی محاذ آرائی کا میدان نہیں بننے دینگے ‘سیدال خان
  • الیکشن کمیشن نے بلوچستان حکومت کی درخواست مسترد کرکے عوام کے حق کا احترام کیا، نیشنل پارٹی
  • گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال چوتھے روز بھی جاری، سپلائی چین متاثر ہونے لگی
  • سیاسی دجال فوج اور عوام کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے، بلاول بھٹو
  • مذاکرات کے دروازے بند پی ٹی آئی کے دھرنے پر پولیس کا دھاوا،حکومت کا عمران خان کواڈیالہ سے منتقل کرنے پر غور