Express News:
2025-04-22@14:27:47 GMT

کیا سیف علی خان پر حملے کے وقت کرینہ کپور نشے میں تھیں؟

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر حالیہ حملے کے بعد سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کررہی ہیں کہ حملے کے وقت ان کی اہلیہ کرینہ کپور نشے کی حالت میں تھیں۔

کرینہ کپور کے نشے میں ہونے کے حوالے سے پھیلنے والی اس افواہ کو تقویت اس وقت ملی جب سیف پر حملے سے کچھ گھنٹوں قبل کی تصویر سامنے آئی۔

یاد رہے کہ سیف پر حملے سے کچھ گھنٹوں قبل کرینہ نے اپنی دوست سونم اور ریا کپور اور بہن کرشمہ کپور کے ساتھ پارٹی کی ایسی تصویر پوسٹ کی تھی جس میں شراب سے بھرا گلاس نظر آرہا تھا۔

اس تصویر کے سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے کرینہ کپور پر شدید تنقید کی جارہی ہے اور ان  پر حملہ کے دوران سیف کی مدد کرنے کے بجائے بہت زیادہ نشے میں ہونے کا الزام لگایا جارہا ہے۔

ان افواہوں کی صداقت سامنے نہیں آئی ہے لیکن اس کے باوجود یہ تیزی سے پھیل گئیں۔ انہی افواہوں پر ردِ عمل دیتے ہوئے بالی ووڈ اداکارہ ٹوئنکل کھنہ نے ایک کالم لکھا ہے جس میں انہوں نے ہر معاملے میں بیویوں کو موردِ الزام ٹھہرانے کے رجحان پر تنقید کی ہے۔

ٹوئنکل کھنہ نے واضح موقف اختیار کیا ہے کہ سیف علی خان پر حملے کے بعد کرینہ کپور کے بارے میں پھیلائی جانے والی باتیں بالکل بے بنیاد ہیں۔

ٹوئنکل کھنہ نے ٹائمز آف انڈیا میں شایع شدہ اپنے کالم میں لکھا، ’’جب سیف اسپتال میں تھے، تو مضحکہ خیز افواہیں پھیلائی گئیں کہ ان کی بیوی گھر پر نہیں تھیں یا حملے کے دوران ان کی مدد کرنے کےلیے بہت زیادہ نشے میں تھیں۔ کسی بھی قسم کے ثبوت کی عدم موجودگی نے ان بیوقوفانہ نظریات کو روکنے کےلیے کچھ نہیں کیا۔ لوگوں نے محض الزام بیوی پر منتقل کرنے سے لطف اٹھایا، یہ ایک بہت عام رویہ ہے۔‘‘

واضح رہے کہ سیف علی خان پر 16 جنوری کو اس وقت حملہ ہوا تھا جب ایک شخص مبینہ طور پر ان کی ممبئی رہائش گاہ میں داخل ہوگیا تھا۔ اداکار کو کئی زخم آئے تھے، جن میں سے ایک ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب اور دوسرا ان کی گردن پر تھا۔ انہیں لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کے آپریشن ہوئے، اور پانچ دن بعد انہیں اسپتال سے فارغ کردیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سیف علی خان پر کرینہ کپور پر حملے حملے کے

پڑھیں:

کراچی، جسٹس (ر) مقبول باقر پر حملے کا ملزم معاویہ عدم شواہد پر 12 سال بعد بری

عدالت نے کہا کہ پولیس اور پراسیکیوشن ملزم پر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم معاویہ جسٹس ریٹائرد مقبول باقر حملے میں بھی ملوث ہے۔ ملزم معاویہ کے خلاف جسٹس (ر ) مقبول باقر پر حملے کی سازش اور دھماکا خیز برآمدگی کے مقدمات درج تھے۔ کراچی میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) نے جسٹس (ر) مقبول باقر پر حملے اور دھماکا خیز مواد برآمدگی کے کیس میں ملزم معاویہ کو عدم شواہد پر بری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں دھماکا خیز مواد برآمدگی کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے کہا کہ پولیس اور پراسیکیوشن ملزم پر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم معاویہ جسٹس ریٹائرد مقبول باقر حملے میں بھی ملوث ہے۔ ملزم معاویہ کے خلاف جسٹس (ر ) مقبول باقر پر حملے کی سازش اور دھماکا خیز برآمدگی کے مقدمات درج تھے۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے 2013ء میں ملزم کے گھر پر چھاپہ مارا تھا، اس دوران مبینہ پولیس مقابلے میں ملزم کا والد ہلاک ہوئا تھا، جب کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
  • ’اداکارہ نہیں بننا چاہتی تھی‘، خوشبو خان اس فیلڈ میں پھر کیسے آئیں؟
  • فلسطین سے اظہار یکجہتی کے نام پر انٹرنیشنل فوڈ چین پر حملے غلط ہیں: سیاسی جماعتوں میں اتفاق
  • غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے نئے حملے ، گھر دھماکوں سے تباہ ، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ
  • امریکی حملے کا منصوبہ ایک اور چیٹ روم میں لیک ہونے کا انکشاف
  • عورتیں جو جینا چاہتی تھیں
  • کراچی، جسٹس (ر) مقبول باقر پر حملے کا ملزم معاویہ عدم شواہد پر 12 سال بعد بری
  • صنعا پر امریکی فضائی حملہ، 12 افراد جاں بحق، 30 زخمی
  • خود پر ہونیوالے حملے میں کون ملوث تھا؟ کھیئل داس کوہستانی کا بیان سامنے آگیا
  • فواد خان پُر کشش شخصیت اور فلموں کیلئے ہی پیدا ہوئے ہیں، وانی کپور