مظفرآباد،مہاجرین جموں کشمیر کے زیر اہتمام دارالحکومت میں بھارتی نام نہاد یوم جمہوریہ پر احتجاجی ریلی کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
مظفرآباد( نیوز ڈیسک)مہاجرین جموں کشمیر کے زیر اہتمام دارالحکومت میں بھارتی نام نہاد یوم جمہوریہ پر احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا ۔ ہزاروں شہریوں نے سیاہ پرچم لہراتے ہوئے بھارت کیخلاف مرکزی شاہراہ پر مارچ کیا۔ بھارت جمہوری نہیں بلکہ ایک دہشت گرد ملک ہے۔ آزادی کیلئے مزاحمت جاری رکھنے کا اعلان ۔ تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر بھر میں بھارت جے نام نہاد یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کیلئے دارالحکومت میں زبردست احتجاج کیا گیا ۔ شہریوں نے بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ پر سیاہ پرچم لہرا کر احتجاجی ریلی میں شرکت کی۔ ریلی کی قیادت سپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر ، امیر المہاجرین جموں کشمیر 1989 عزیر احمد غزالی ، وزیر حکومت کوثر تقدیس گیلانی ، ڈائریکٹرز کشمیر لبریشن سیل ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان ، راجہ محمد اسلم خان ، امیر جماعت اسلامی مظفرآباد راجہ محمد آفتاب خان ، پیپلز پارٹی کے راہنما شوکت جاوید میر ۔ کل جماعتی حُریت کانفرنس کے راہنماؤں مشتاق الاسلام ، چوہدری محمد شاہین ، سیکرٹری جنرل مہاجرین گوہر احمد کشمیری ، ترجمان مہاجرین راجہ محمد عارف خان ، مہاجرین راہنماؤں چوہدری فیروز الدین ، منظور اقبال بٹ ، سید حمزہ شاہین ، اقبال یاسین اعوان ، محمد اقبال میر ، صدیق داؤد ، چوہدری محمد مشتاق ، فیاض احمد جگوال ، راجہ سجید خان ، نشاد احمد بٹ ، نعیم کشمیری ، محمد اسلم انقلابی سمیت دیگر سیاسی مذہبی جماعتوں کے راہنماؤں نے کی ۔ ریلی سے خطاب کرتے ہو مقررین نے کہا کہ کشمیری آج بھارت جے نام نہاد یوم جمہوریہ کے موقع پر دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں اس لیئے کہ بھارت نے کشمیری عوام کے حق آزادی جو سلب کر رکھا ہے ۔ مقررین نے کہا کہ بھارت جمہوری نہیں بلکہ ایک دہشت گرد ملک ہے جو نہتے کشمیری شہریوں پر ظلم ڈھا رہا ہے۔ مقررین نے مزید کہا گزشتہ ستتر برسوں سے بھارت جبرواسبتداد کے زریعے کشمیری عوام کے تمام جمہوری ، سیاسی ، سماجی ، مذہبی تمام حقوق پامال کرکے خود کو جمہوری ملک ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے انکا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کالے قوانین AFSPA POTA TADA UAPA PSA کے زریعے کشمیری عوام سے آزادی اظہارِ رائے کے تمام بنیادی حقوق چھین چکا ہے۔ بھارت جعلی جمہوریت کی آڑ میں کشمیر میں بربریت کی بدترین مثالیں رقم کررہا ہے ۔ مقررین نے کہا کہ بھارت کشمیر کی غالب مسلم اکثریتی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے بھارتی شہریوں کو ڈومیسائل جاری کررہا ہے۔ بھارت کا بدترین سامراج جمہوریت کی آڑ میں کشمیر کی زمینوں پر قبضے اور شہریوں کی جائیدادوں کو مسمار کررہا ہے ۔ مقررین نے کہا کہ بھارت ایسا سفاک ملک ہے جس نے مقبول بٹ ، افضل گورو کو آزادی مانگنے کی پاداش میں پھانسیاں دیں ، سید علی گیلانی ، محمد اشرف صحرائی اور الطاف شاہ کو عوامی حقوق اور استصواب رائے مانگنے کے جرم میں جیلوں میں شہید کیا۔ انہوں نے کہا کے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا آئینی کردار ادا جرے ۔ انہوں دنیا بھر کے امن اور انصاف پسند ممالک اور اداروں سے اپیل کی کہ وہ بھارت کی جعلی جمہوریت کے لبادے میں چھپا ایک ظالم ملک بھارت کے جارحانہ اقدامات کو روکیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی فسطائیت کو کبھی قبول نہیں کیا جائے گا ۔ بھارتی جبرواسبتداد کے خلاف کشمیری عوام اپنی جدوجھد کو جاری رکھیں گے ۔ یوم سیاہ کے سلسلے میں منعقدہ ریلی کے شرکاء نے برہان وانی شہید چوک سے اقوامِ متحدہ کے مبصر دفتر تک مارچ کیا اور وہاں بھارتی جنگی جرائم کے خلاف قرارداد پیش کی۔ شہریوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پتلے کو نظر آتش کیا اور کشمیر میں جاری بدترین مظالم پر بھارتی جھنڈا بھی پھاڑ ڈالا ۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مقررین نے کہا کہ نے کہا کہ بھارت کشمیری عوام کررہا ہے
پڑھیں:
آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے اسرائیل کیخلاف احتجاجی ریلی
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ غزہ و فلسطین میں بہتا ہوا بے گناہ مسلمانوں کا خون، چیخیں مارتی ماں، معصوم بچوں کی لاشیں اور تباہ شدہ گھروں کے یہ سب صرف ایک خطے کا المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں غزہ میں جاری حالیہ جارحیت، او آئی سی قرارداد اور شراکہ تنظیم اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی گئی، فلسطینی شہداء، بچے، مردوں اور خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی گئی، شرکاء ریلی سے صوبائی رہنماء حسن رضا اور ضلعی صدر علی مصدق نے کہا کہ غزہ و فلسطین میں بہتا ہوا بے گناہ مسلمانوں کا خون، چیخیں مارتی ماں، معصوم بچوں کی لاشیں اور تباہ شدہ گھروں کے یہ سب صرف ایک خطے کا المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے، ہر دن ایک قیامت ہے، جو فلسطینی مسلمانوں پر ٹوٹتی ہے اور ہر رات ایک اندھیرا ہے، جو ہماری بے حسی کو مزید عیاں کرتا ہے، لیکن سب سے زیادہ تکلیف دہ منظر وہ نہیں، جو غزہ میں ہے بلکہ وہ خاموشی ہے، جو مسلم و عرب حکمرانوں کے محلات میں گونج رہی ہے، وہ زبانیں جو کبھی اسلام کے دفاع کی بات کرتی تھیں، آج سامراجی طاقتوں کے تلوے چاٹنے میں مصروف ہیں۔
رہنمائوں نے کہا کہ وہ ہاتھ جو مظلوم کی مدد کیلئے اٹھنے چاہیئے تھے، آج صرف کاروباری معاہدوں پر دستخط کرنے کیلئے حرکت میں آتے ہیں، قرآن ہمیں بار بار یاد دلاتا ہے، اللہ کو ظالموں کے اعمال سے غافل نہ سمجھو، غزہ کی مائیں اپنے بچوں کو کفن پہنا کر دفنا رہی ہیں اور تم چمکتی میزوں پر بیٹھ کر سودے طے کر رہے ہو، تمہاری فوجیں اپنے ہی عوام کو دبانے میں مصروف ہیں، لیکن فلسطین کیلئے ایک قدم نہیں اٹھتا، جان لو وقت قریب ہے، جب یہ خاموشی تمہارے لیے وبال بنے گی، جب زمین کانپے گی اور اللہ کا قہر تم پر نازل ہوگا، یہ وقت ہے جاگنے کا، ابھی بھی وقت ہے کہ اپنے دلوں کو جھنجھوڑو، ظلم کے خلاف کھڑے ہو جاو، مظلوم کا ساتھ دو، ورنہ وہ دن دور نہیں، جب تاریخ تمہیں رسوائے زمانہ قرار دے گی۔