دو ہزار چوبیس میں چین کی جانب سے غیر ملکی غیر مالیاتی براہ راست سرمایہ کاری 143.85 ارب امریکی ڈالر رہی،چینی وزارت تجارت
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
دو ہزار چوبیس میں چین کی جانب سے غیر ملکی غیر مالیاتی براہ راست سرمایہ کاری 143.85 ارب امریکی ڈالر رہی،چینی وزارت تجارت WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز
بیلٹ اینڈ روڈ میں شامل ممالک میں چینی کاروباری اداروں کی غیر مالیاتی براہ راست سرمایہ کاری 33.69 ارب امریکی ڈالر رہی
بیجنگ :
چینی وزارت تجارت کے شعبہ تعاون کے انچارج کے مطابق 2024 میں چین کے غیر ملکی سرمایہ کاری تعاون کو مستقل ترقی حاصل ہو ئی ۔اتوار کے روز جاری کردہ
تفصیلات کے مطابق 2024ء میں غیر ملکی غیر مالیاتی براہ راست سرمایہ کاری 143.
بیلٹ اینڈ روڈ میں شامل ممالک میں چینی کاروباری اداروں کی غیر مالیاتی براہ راست سرمایہ کاری 33.69 ارب امریکی ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.4 فیصد زیادہ ہے۔ غیر ملکی معاہدوں کے منصوبوں کی نئی کنٹریکٹ ویلیو 232.48 ارب امریکی ڈالر اور ٹرن اوور 138.76 ارب امریکی ڈالر رہا، جس سے اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں مثبت کردار ادا کیا گیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ارب امریکی ڈالر غیر ملکی
پڑھیں:
پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام عوام کے جمہوری حقوق پر براہِ راست حملہ ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251211-11-11
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی کال پرپنجاب بلدیاتی ایکٹ کے خلاف 21دسمبرکو ہونے والے دھرنے کی تیاریوں کے سلسلہ میں جائزہ اجلاس کل (بروزجمعہ)صبح 10بجے المرکزالاسلامی چنیوٹ بازار میں صوبائی امیرجاویدقصوری کی صدارت میں ہوگا۔اجلاس میں ڈویژن کے اضلاع جھنگ،ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ، جڑانوالہ، تاندلیانوالہ ، سمندری کے امرائے اضلاع وسیکرٹریز،صدورسیاسی کمیٹیز، جے آئی یوتھ،کسان ونگ اور لیبر ونگزکے ذمہ داران شریک ہوںگے۔ ضلعی امیر پروفیسر محبوب الزماں بٹ نے کہاہے کہ پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام عوام کے جمہوری اور آئینی حقوق پر براہِ راست حملہ ہے، جماعت اسلامی اس کے خلاف بھرپور مزاحمت جاری رکھے گی اور صوبائی حکومت کو اسے واپس لیناپڑے گا۔ موجودہ حکومت نے بلدیاتی اداروں کو بیورو کریسی کے تابع بنا کر عوامی فیصلہ سازی کا حق چھین لیا ہے جوآئین پاکستان سے متصادم ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس قانون کے ذریعے انتظامی ، مالیاتی اور فیصلہ کن اختیارات منتخب نمائندوں سے چھین کر افسر شاہی کو دے دیے گئے ہیں، جسکی آئین میں کوئی گنجائش موجود نہیں۔آئین کے مطابق اختیارات نچلی سطح تک منتخب نمائندوں کو منتقل کرنا لازم ہے، لیکن موجودہ قانون اختیارات کی منتقلی کے بجائے اختیارات پر قبضے کی کوشش ہے۔