ٹرمپ نے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کا حکم دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کو ہدایت کی کہ وہ سابق صدر جو بائیڈن کی طرف سے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی پر عائد پابندی ختم کرے۔ اسلام ٹائمز۔ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سبکدوش صدر جو بائیڈن کے احکامات واپس لے کر اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کو ہدایت کی کہ وہ سابق صدر جو بائیڈن کی طرف سے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی پر عائد پابندی ختم کرے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بات ہفتے کو بتائی جب کہ ان کی جانب سے اس اقدام کی پہلے ہی توقع کی جا رہی تھی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایئر فورس ون طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے انہیں جاری کر دیا، ہم نے انہیں آج جاری کیا، وہ انہیں حاصل کر لیں گے، انہوں نے ان کے لئے ادائیگی کی اور وہ طویل عرصے سے ان کے لیے انتظار کر رہے تھے، وہ اسٹوریج میں پڑے تھے۔ جوبائیڈن نے ان بموں کی فراہمی روک دی تھی کیونکہ انہیں خدشات تھے کہ ان بموں کے اسرائیل کی غزہ خاص طور پر رفح میں جاری کارروائی کے دوران عام آبادی پر اثرات ہوں گے۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ انہوں نے طاقتور بم کیوں فراہم کیے تو ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیا کہ کیونکہ انہوں نے انہیں خریدا تھا۔ 2ہزار پاؤنڈ وزنی ایک بم کنکریٹ کی موٹی دیوار اور کسی بھی دھات کو تباہ کر سکتا ہے، اس دھماکے سے پیدا ہونے والی شدت بہت بڑے علاقے کو متاثر کرتی ہے۔ رائٹرز نے گزشتہ برس رپورٹ کیا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ نے 7 اکتوبر 2023ء کو غزہ سے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی کارروائی کے بعد اسرائیل کو ہزاروں 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کیے تھے لیکن ایک کھیپ روک لی تھی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم ڈونلڈ ٹرمپ نے
پڑھیں:
ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
چین کا کہنا ہے کہ وہ چینی مفادات کو ضرر پہنچانے میں امریکا کا ساتھ دینے والے ممالک کے خلاف بھی جوابی کارروائی کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:یورپی یونین بلبلا اٹھی، کیا ٹرمپ ٹیرف امریکا کے گلے پڑجائیگا؟
چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چین توقع کرتا ہے کہ دوسرے ممالک صاف اور انصاف کے ساتھ کھڑے ہوں اور جب بات امریکا کے ساتھ مذاکرات کی ہو تو اقتصادی اور تجارتی قوانین کا دفاع کریں۔
ترجمان نے کہا کہ 2 اپریل کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے لگائے گئے محصولات کے حوالے سے امریکا اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر ٹیرف کا غلط استعمال کررہا ہے۔
انہوں نے ٹرمپ کے محصولات کو یکطرفہ غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے کہا امریکا کی حمایت کرنے والے ممالک کو مخاطب کیا اور کہا کہ خوشامد کرنے سے امن نہیں لایا جا سکتا اور ایسے سمجھوتے کسی بھی طرح لائق احترام نہیں ہوسکتے۔
مزید پڑھیے: ٹرمپ ٹیرف اسٹاک مارکیٹ لے بیٹھا، کملا ہیرس کی پیشگوئی سچ ثابت
چینی ترجمان نے کہا کہ چین کسی ایسے ملک کی بھی مخالفت کرے گا جو امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرے گا اور ایسا کرنے والے کسی بھی ملک کے خلاف مضبوط طریقے سے جوابی اقدامات کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: ٹریڈ وار: امریکی بندرگاہوں پر لنگرانداز چینی بحری جہازوں پر فیس عائد کرنے کا اعلان
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپریل میں چینی سامان پر محصولات بڑھا کر 145 فیصد کر دیا تھا۔ چین نے اپنے ٹیرف کے ساتھ جواب دیا اور عالمی تجارتی تنظیم میں امریکا کے خلاف مقدمہ بھی دائر کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹرمپ ٹیرف چین چین کا امریکی دوستوں کو انتباہ