Express News:
2025-04-22@06:56:01 GMT

ڈچ میوزیم سے ہزاروں سال قدیم سونے کے چار نوادرات چوری

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

ڈچ میوزیم سے سونے کے چار قدیم نوادرات راتوں رات چوری کر لیے گئے، ملزمان نے واردات کے دوران دھماکے کیلئے بارودی مواد بھی استعمال کیا۔

چوروں نے نیدرلینڈز کے شہر ایسن کے ڈرینٹس میوزیم میں چوری کے لیے دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا۔ یہ میوزیم سونے اور چاندی سے بنے انمول رومانیہ کے زیورات کی نمائش کی میزبانی کر رہا تھا۔

چور تین ڈیشین سرپل بریسلیٹس اور نمائش کا مرکزی ٹکڑا، کوٹوفینسٹی کا حیرت انگیز طور پر سجا ہوا ہیلمٹ، لے کر فرار ہو گئے۔ یہ ہیلمٹ تقریباً 2500 سال پہلے تیار کیا گیا تھا۔

رومانیہ کی وزارت ثقافت نے اعلان کیا ہے کہ چوری شدہ اشیاء کی بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ یہ نوادرات بخارسٹ سے ڈچ میوزیم کو عارضی طور پر دیے گئے تھے۔

ڈرینٹس میوزیم کے ڈائریکٹر ہیری ٹوپن نے کہا کہ عملہ چوری کے اس واقعے سے "شدید صدمے" میں ہے۔ ان کے مطابق یہ واقعہ میوزیم کی 170 سالہ تاریخ میں سب سے بڑا نقصان ہے۔

مقامی وقت کے مطابق ہفتے کی صبح کے اوائل میں دھماکے کی اطلاع کے بعد پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی۔ افسران نے فرانزک تحقیقات کیں اور دن بھر سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا۔

پولیس ایک جلتی ہوئی گاڑی کی بھی تفتیش کر رہی ہے جو قریبی سڑک سے ملی۔ شبہ ہے کہ اس گاڑی کا تعلق چوری سے ہو سکتا ہے۔ 

ڈچ پولیس کے بیان کے مطابق، "ایک ممکنہ منظر نامہ یہ ہے کہ مشتبہ افراد آگ کے قریب کسی دوسری گاڑی میں فرار ہو گئے۔"  

تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، لیکن حکام کا خیال ہے کہ اس واردات میں متعدد افراد ملوث تھے۔ تفتیش میں مدد کے لیے عالمی پولیسنگ ایجنسی انٹرپول کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔

میوزیم کے بیان کے مطابق، چار "آثار قدیمہ کے شاہکار" چوری ہوئے ہیں، جن میں کوٹوفینسٹی ہیلمٹ، جو تقریباً 450 قبل مسیح کا ہے، اور تین قدیم ڈیشین شاہی کنگن شامل ہیں۔

چوری شدہ اشیاء رومانیہ کے لیے بہت بڑی ثقافتی اہمیت رکھتی ہیں۔ کوٹوفینسٹی کے ہیلمٹ کو قومی خزانہ تصور کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ 1990 کی دہائی کے آخر میں اسی دور کے 24 کنگن خزانے کے شکاریوں نے کھود کر بیرون ملک فروخت کیے تھے۔

رومانیہ کی ریاست نے انہیں آسٹریا، جرمنی، فرانس، برطانیہ اور امریکہ میں جمع کرنے والوں سے واپس حاصل کرنے کے لیے برسوں تک جدوجہد کی تھی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

جعلی لاگ ان صفحات سے صارفین کی او ٹی پی چوری کا انکشاف

 

نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس کا جی میل اور مائیکروسافٹ 365پر 2ایف اے بائی پاس حملے کا الرٹ
رواں سال 2025میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800فیصد اضافہ ، حساس ڈیٹا لیک کا خدشہ

جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات اور او ٹی پی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے جی میل اور مائیکروسافٹ 365پر 2 ایف اے بائی پاس حملے ہونے کا الرٹ جاری کیا ہے ۔نیشنل سرٹ ٹیم کی طرف سے جاری ایڈوائزری کے مطابق رواں سال 2025 میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800فیصد اضافہ رپورٹ ہوا ہے ، حملوں سے حساس ڈیٹا، ای میلز اور فائلز لیک ہونے کا خدشہ بڑھ گیا۔ جعلی اسکرپٹس کے ذریعے صارفین کو دھوکا دیا جا رہا ہے ۔حملہ آور جی میل، مائیکروسافٹ 365 اور دیگر کلاوڈ سروسز کو نشانہ بنا رہے ہیں، گوگل ورک پلیس، شیئر پوائنٹ اور ون ڈرائیو بھی حملہ آوروں کے نشانے پر ہیں، نیشنل سرٹ نے اداروں کو فوری حفاظتی اقدامات اور لاگ اِن سسٹمز جانچنے کی ہدایت کردی ہے ۔نیشنل سرٹ نے سرکاری اداروں اور صارفین کو سکیورٹی اپ ڈیٹس نافذ کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ تمام ادارے 2 ایف اے بائی پاس کے لیے ریڈ ٹیم ٹیسٹنگ کریں، محفوظ براوزنگ کے لیے براہِ راست مستند ویب سائٹ پر جا کر لاگ اِن کی جائے۔ اعلامیے کے مطابق محفوظ براوزنگ کے لیے براہِ راست مستند ویب سائٹ پر جا کر لاگ اِن کریں، لاگ اِن اور ٹوکن جاری کرنے والے سسٹمز کا باقاعدہ آڈٹ ضروری قرارد یدیا گیا ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: تھانے میں دوست سے ملنے آئے شہری کو FIR کٹوانی پڑ گئی
  • نئی نہروں کے معاملے میں مزید شدت،بین الصوبائی تجارت کو مفلوج، ہزاروں گاڑیاں پھنس گئیں۔
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، نرخ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
  • سونے کی قیمت میں آج بھی بڑا اضافہ، نرخ تاریخی بلندی پر پہنچ گئے
  • لاہور: پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی سے فرانزک ہونے والے اسلحے کی چوری کا انکشاف ، ملازم ہی ملوث نکلا
  • سونے کی قیمت میں آج بھی بڑا اضافہ، نرخ نئی تاریخ ساز سطح پر پہنچ گئے
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
  • جعلی لاگ ان صفحات سے صارفین کی او ٹی پی چوری کا انکشاف
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے
  • بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علما و مشائخ سراپا احتجاج، ہزاروں افراد کی شرکت