پاک بحریہ نویں امن مشق اور پہلے امن ڈائیلاگ کی میزبانی کے لئے تیار WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز

کراچی: پاک بحریہ نویں امن مشق اور پہلے امن ڈائیلاگ کی میزبانی کے لیے تیار ہے، نویں بین الاقوامی امن مشق 7 سے 11 فروری تک منعقد کی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق امن 2025 میں نیول چیفس اور کوسٹ گارڈز کے سربراہوں کا انٹرنیشنل امن ڈائیلاگ ہوگا، جس میں دنیا بھرکی عسکری قیادت مشترکہ حکمت عملی پرغور کرے گی۔

مشق کے ساتھ امن ڈائیلاگ میں دنیا بھر سے کم و بیش 120 وفود شرکت کریں گے، جبکہ امن مشق میں 60 ممالک کے بحری اور ہوائی جہاز، سروسز گروپس اور مندوبین کے ساتھ شرکت کریں گے۔

المی بحری مشق اور ڈائیلاگ خطے کی نمایاں ترین اور تاریخ ساز فوجی سرگرمی ہوگی۔

یہ امن مشقیں 2007 سے ہر دو سال بعد منعقد کی جا رہی ہیں، 2023 میں ہونے والی آٹھویں امن مشقوں میں 50 ممالک نے شرکت کی تھی۔

امن مشق کا مقصد علاقائی امن اور تعاون کو فروغ دینا ہے، یہ مشق ہاربر اور سمندر کے مرحلوں پر مشتمل ہوتی ہیں۔

اس بار امن 2025 مشق کی افتتاحی تقریب پاکستان نیوی ڈاکیارڈ میں منعقد کی جائے گی۔

امن مشق 2025 میں پاک میرینز اور نیوی، کاؤنٹر ٹیررازم کے حوالے سے مہارت کا مظاہرہ بھی کریں گے، سمندر میں میری ٹائم جرائم کے خلاف مشترکہ آپریشنز کی مشقیں بھی کی جائیں گی۔

امن مشق کا اختتام 11 فروری کو انٹرنیشنل فلیٹ ریویو کے ساتھ ہوگا ، جس کی اختتامی تقریب میں اعلیٰ ترین غیر ملکی اور ملکی شخصیات کریں گی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: امن ڈائیلاگ مشق اور

پڑھیں:

ن لیگ پانی سمیت تمام مسائل پر پیپلز پارٹی کے ساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہے، رانا ثناء


وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء نے کہا ہے کہ ن لیگ پانی سمیت تمام مسائل پر پیپلز پارٹی کے ساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ صدر ن لیگ میاں نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے پپپلز پارٹی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے۔

اپنے بیان میں رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ‎اکائیوں کے درمیان پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، ‎پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ زمہ داری سے کرنی چاہیے۔

پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری...

رانا ثناء نے کہا کہ 1991 کے صوبوں کے درمیان ہوئے معاہدے اور 92ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں ناانصافی نہیں ہو سکتی، ‎کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں، ‎‎اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کا دو روزہ دورہ ترکیہ
  • وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر ترکیہ روانہ ہوں گے
  • تنخواہ دار اب ٹیکس سے نہیں بچ سکے گا، پنجاب حکومت نے شکنجہ تیار کرلیا
  • پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
  • ’’امن 2025‘‘مشقوں کی گونج؛ پاک سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار
  • پاکستان کی سنگاپور میں منعقد ہونے والے ’’تھنک ایشیا‘‘فورم میں شرکت
  • ستاروں کی روشنی میں آج بروزاتوار،20اپریل 2025 آپ کا کیرئر،صحت، دن کیسا رہے گا ؟
  • امریکا-ایران مذاکرات؛ ماہرین جوہری معاہدے کا فریم ورک تیار کریں گے، ایرانی وزیرخارجہ
  • ن لیگ پانی سمیت تمام مسائل پر پیپلز پارٹی کے ساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہے، رانا ثناء
  • دنیا کے ساتھ چلنے کے لئے اکنامک ریفارمز کی ضرورت ہے،احسن اقبال