قاسم آباد کے پارک تباہ، جھولے ،بیٹھنے کیلیے سیٹ بھی نہیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) قاسم آباد کے پبلک پارک تباہی اور بربادی کا منظر پیش کر رہے ہیں، ہلال احمر پارک، نسیم اپارٹمنٹ پارک، نیو وحدت کالونی، فیز ون اور ٹو کے پارک 35سال میں بھی آباد نہ ہو سکے، گرین بیلٹ علی پیلس سے لے کر سحرش نگر تک تباہی کا شکار ہے، قاسم آباد پارکس میں بچوں کے جھولے، بیٹھنے کی سیٹ بھی نہیں ہیں، عوام کے لیے بنائی گئی تفریح گاہ تباہی کا شکار ہے۔ ایچ ڈی اے کا یہ حال کردیا کہ واسا کے ملازمین کو 10 ماہ سے تنخواہیں دینے کے لیے نہیں ہیں، 35 سال پہلے قاسم آباد کے پارکس کو نقشے میں رکھا گیا لیکن انہیں ایچ ڈی اے افسران فنڈز نہ ہونے کا بتا کر تعمیرات نہ کر پائے، انور ولاز، العباس سوسائٹی کے پارکس کے پلاٹ آج تک آباد نہیں ہوئے، قاسم آباد کے پارکس آباد ہوں تو نوجوان اور بچوں کو تفریح و اسپورٹس سرگرمیاں میسر آ سکیں۔ نیو وحدت کالونی کے پارک پر قائم آر اوز پلانٹ بھی بند ہیں۔ مئیر کاشف شورو سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قاسم آباد کے تمام پارکس اور گرین بیلٹس آباد کرنے کے لیے اقدامات کریں۔ یہ بات معروف سماجی شخصیت شاہد سومرو نے نیو وحدت کالونی، نسیم اپارٹمنٹ کے پارک کے پلاٹ پر علاقہ مکینوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ قاسم آباد کے نسیم اپارٹمنٹ اور نیو وحدت کالونی کے خالی پارکس کے پلاٹ پر قاسم آباد کے مکین اب کچرا پھنکتے ہیں، ضلعی انتظامیہ نقشے کی مدد سے قاسم آباد کے پارکس کا سروے کرے اور قبضوں کے نیچے آنے والے پارکس پلاٹ کو استعمال کرتے ہوئے وہاں پارکس کا تعمیراتی کام شروع کرے تاکہ قاسم آباد کی اسکیم میں شامل پارکس آباد ہوں۔ فیز ٹو قاسم آباد کا پارک بھی کچھ وقت پہلے ہائی کورٹ کے احکامات پر تجاوزات کو تو ختم کیا گیا لیکن آج تک خالی پلاٹ کی صورت میں موجود ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قاسم ا باد کے پارک نیو وحدت کالونی کے پارکس
پڑھیں:
گجرات میں بھارتی فضائیہ کا ایک اور طیارہ گر کر تباہ
بھارتی ریاست گجرات میں فضائیہ کا ایک اور طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق گجرات میں بھارتی فضائیہ کا ٹرینر ایئرکرافٹ تباہ ہوا حادثے میں طیارے کا پائلٹ ہلاک ہوگیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل مارچ میں بھارتی فضائیہ کے ایک ہی دن میں دو طیارے گر کر تباہ ہوگئے، جن میں سے ایک لڑاکا طیارہ تھا۔
بھارتی فضائیہ کے مطابق جیگوار لڑاکا طیارہ تربیتی مشق کے لیے امبالا ایئر بیس سے اڑا اور کچھ دیر بعد ہریانہ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا۔
فضائیہ کا کہنا تھا کہ پائلٹ نے طیارے کو آبادی سے دور لے جا کر بحفاظت نکلنے میں کامیابی حاصل کی۔ حادثے کی وجہ تکنیکی خرابی بتائی گئی ہے اور پائلٹ کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ واقعے کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔
دوسرا واقعہ مغربی بنگال میں پیش آیا تھا جہاں بھارتی فضائیہ کا ٹرانسپورٹ طیارہ اے این 32 بگڈوگرا ایئرپورٹ پر حادثے کا شکار ہوا تھا۔
رپورٹس کے مطابق اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور عملہ محفوظ رہا۔
نومبر 2024ء میں بھی ایک MiG-29 لڑاکا طیارہ آگرہ، اتر پردیش کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا۔
حالیہ دفاعی رپورٹس کے مطابق بھارتی فضائیہ کی جنگی جہازوں کی تعداد 42 سے کم ہو کر محض 30 تک محدود ہوچکی ہے۔ 2025-26 تک بھارتی فضائیہ کے اسکواڈرنز کی تعداد 28 تک گر سکتی ہے، جو ممکنہ خطرات کے مؤثر دفاع کے لیے درکار 42 اسکواڈرنز سے بہت کم ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حادثات بھارتی فضائیہ کی آپریشنل تیاریوں اور حفاظتی معیار پر سنگین سوالات ہیں۔ مودی کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے بھارت کا دفاعی نظام کھوکھلا ہو چکا ہے۔ بھارتی فضائیہ کے زنگ آلود جنگی جہاز مودی سرکار کی ناکامی کا شرمناک ثبوت ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں اور کرپشن کے سبب بھارتی فضائیہ ہر گزرتے دن کے ساتھ زوال پذیر ہو رہی ہے۔ مودی حکومت کے دفاعی بہتری کے وعدے صرف زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں۔ ان مسلسل حادثات کے باوجود مودی سرکار کی جانب سے اصلاحات اور جدید کاری کے بلند و بالا دعوے صرف ایک فریب ہیں۔