حیدرآباد (پ ر) سندھ این جی اوز الائنس حیدرآباد ڈویژن کے چیف آرگنائزر سجاد احمد خان نے کہا ہے کہ انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے ضروری ہے کہ سماجی تنظیمیں ذاتی اختلافات بھلا کر دُکھی انسانیت کی خدمت کے لیے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوں تاکہ فلاحی منصوبوں کی تکمیل میں حائل رُکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھائی خان ویلفیئر کے مرکزی آفس میں مختلف سماجی تنظیموں کے نمائندوں کے مشترکہ مشاورتی اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں بھائی خان ویلفیئر کے بانی و جنرل سیکرٹری حاجی محمد یاسین آرائیں، سرپرست اعلیٰ محمد اقبال قریشی، سماجی رہنما محمد رفیق راجپوت، محمد اسماعیل شیخ کے علاوہ شبانہ عباسی، سدرہ، فرزانہ، سحرش، غلام مصطفی عباسی، علی مرتضیٰ، عدنان مبین آرائیں، عمیر آرائیں، جنید علی، عامر علی جوکھیو، منیر قریشی، مرزا ارباز بیگ، مرزا سالک بیگ، عبدالستار، اقرا سیال، روبینہ وارث خان، عائشہ، ریحانہ، نور بانو اور کاشف نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ سماجی تنظیموں کو درپیش مسائل جن میں رجسٹریشن، بینک اکاؤنٹ، فنڈ کی کمی و دیگر مشکلات کا سامنا ہونے کی وجہ سے ان کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے، لہذا ایک ایسا فورم بنایا جائے جس کے تحت ان اُمور کو احسن طریقے سے حل کرنے اور جامع منصوبے کے تحت مشترکہ طور پر فلاحی منصوبے بنائے جائیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کوئٹہ میں افغان مہاجرین کی تذلیل کی جا رہی ہے، سماجی و سیاسی رہنماء

سماجی و سیاسی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کی پالیسی بنائی جائے، گرفتار کرکے انکی تذلیل کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سیاسی و سماجی رہنماوں نے کہا ہے کہ ملک سے بے دخلی کے نام پر افغان شہریوں کی تذلیل کی جارہی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے اپنے ملک واپس بھیجے۔ مساجد کے باہر سے گرفتاریوں سے نفرتوں میں اضافہ ہوگا۔ حکومت مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے واضح پالیسی مرتب کرے۔ یہ بات کوئٹہ فاونڈیشن کی چیئرپرسن روزینہ خلجی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی سینئر نائب صدر سلمان خان خلجی، درانی قومی اتحاد کے چیئرمین عباس درانی، انجمن تاجران کے رہنماء حاجی صالح محمد نورزئی، سماجی رہنماء سردار صدیق ہوتک و دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

کوئٹہ فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن روزینہ خلجی نے کہا کہ افغانستان جنگ کے بعد پاکستان نے لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین کو پاکستان میں جگہ دی، جو ایک احسن اقدام تھا۔ افغان مہاجرین کی پاکستان آمد کے بعد یو این ایچ سی آر سمیت دیگر عالمی اداروں نے افغان مہاجرین کیلئے حکومت پاکستان کو اربوں روپے کی امداد فراہم کی، تاکہ مہاجرین کو سہولیات کی فراہمی میں مدد مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومت پاکستان کی طرف سے بے دخلی کے نام پر افغان مہاجرین کی تذلیل کی جارہی ہے، جو کسی بھی طرح ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے واپس افغانستان واپس بھیجنے کیلئے حکومت اقدامات اٹھائے، تاکہ معاملہ افہام وتفہیم سے حل ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں حکومت نے مہاجرین کے نام پر کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور افغان شہریوں کو گرفتار کرکے انکی تذلیل کی جارہی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدر سلمان خلجی نے کہا کہ پاکستان میں 40 سے 45 سال سے افغان مہاجرین اپنی زندگی گزار رہے ہیں، انکی یہاں رشتہ داریاں ہیں۔ حکومت پاکستان کا اچانک انکی واپسی سے بہت سے مسائل جنم لے رہے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ افغان مہاجرین کی اپنے وطن واپسی کو باعزت طریقے سے یقینی بنانے کیلئے ایک واضح پالیسی بنائے اور افغان مہاجرین کی تذلیل کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی چلینجز اور سماجی تقسیم کو ختم کرنے کیلیے علامہ اقبال کی تعلیمات مشعل راہ ہیں، وزیراعظم
  • سندھ اور پنجاب کا حق ہے کہ اپنے پانی کی حفاظت کریں، محمد احمد خان
  • کوئٹہ میں افغان مہاجرین کی تذلیل کی جا رہی ہے، سماجی و سیاسی رہنماء
  • حیدرآباد انڈیا میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف انسانی سروں کا سمندر امڈ پڑا
  • برکس میکانزم گلوبل ساؤتھ میں اتحاد کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن چکا ہے ، رپورٹ
  • یہ وقت جھوٹے بیانات، شعبدہ بازی کا نہیں، عوامی خدمت کا ہے: عظمیٰ بخاری 
  • فلسطین: انسانیت دم توڑ رہی ہے
  • لاہور: سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
  • تبسم تنویر کی انسانیت کے لیے خدمات قابل تحسین،مقررین ،sosویلیج میں تقریب، سوانح عمری کی رونمائی
  • محمد اورنگزیب آئی ایم ایف کے اجلاس میں شرکت کیلئے امریکا روانہ