جی ایچ کیو حملہ کیس،عمران خان کی فیملی کی درخواست منظور ،3 گواہوں کے بیانات ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
راولپنڈی (صباح نیوز) جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید 3 گواہان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے۔ہفتے کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی و دیگر کے خلاف انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس کی سماعت کی جس کے دوران پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا اور شبلی فراز سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے۔ اڈیالہ جیل میں
دوران سماعت استغاثہ کے مزید3گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ مقدمے میں مجموعی طور پر12 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔ دوسری جانب بانی پی ٹی آئی کی درخواست بریت پر وکیل صفائی فیصل ملک کے دلائل بھی مکمل ہوگئے۔ دوران سماعت پراسیکیوشن نے بشریٰ بی بی کے دوران سماعت کمرا عدالت میں بیٹھنے پر اعتراض دائر کیا اور کہا کہ وہ ایک مقدمہ میں مجرم ہیں اور انہیں عدالت سے سزا بھی ہو چکی جبکہ قانون میں ایسی کوئی گنجائش نہیں کہ مجرم کسی مقدمے کے ٹرائل میں بیٹھ سکے۔ وکلائے صفائی کی جانب سے9 مئی سے متعلق13 مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست بھی دائر کر دی گئی جس میں موقف اپنایا گیا کہ تمام مقدمات میں ایک ہی سازش کا ذکر ہے لہٰذا ایک ہی فرد جرم عاید کی جائے۔ بعدازاں عدالت کی جانب سے کیس کی مزید سماعت 29 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے بیانات
پڑھیں:
رنویر الہ آبادیا کیس کی تحقیقات مکمل، پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
بھارتی سپریم کورٹ نے یوٹیوبر اور پوڈکاسٹر رنویر الہ آبادیا المعروف "بیئر بائسیپس" کے خلاف جاری تحقیقات کے مکمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت 28 اپریل کو کی جائے گی۔
رنویر الہ آبادیا پر ان کے یوٹیوب شو "انڈیا از گاٹ لیٹنٹ" میں والدین اور جنسی موضوعات سے متعلق نازیبا تبصروں کے باعث متعدد ایف آئی آرز درج ہوئیں۔ ان کیسز کے بعد 18 فروری کو سپریم کورٹ نے انہیں گرفتاری سے عبوری تحفظ دیا اور ان کا پاسپورٹ تھانے سائبر پولیس کے پاس جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس سریاکانت اور جسٹس این کوتیسور سنگھ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے واضح کیا ہے کہ چونکہ تفتیش مکمل ہو چکی ہے، اس لیے اب عدالت رنویر کی درخواست پر باقاعدہ غور کرے گی۔
یاد رہے کہ 3 مارچ کو عدالت نے رنویر کو ان کا پوڈکاسٹ "دی رنویر شو" دوبارہ شروع کرنے کی مشروط اجازت دی تھی اس شرط کے ساتھ کہ وہ اخلاقیات اور شائستگی کے دائرے میں رہتے ہوئے ایسا مواد تخلیق کریں جو ہر عمر کے ناظرین کے لیے موزوں ہو۔
رنویر الہ آبادیا کے علاوہ اس کیس میں کامیڈین سمیہ رائنا، آشش چنچلانی، جسپریت سنگھ اور اپوروا مکھیجا کے نام بھی شامل ہیں، جن پر اسی شو سے متعلق مواد کے باعث قانونی کارروائی جاری ہے۔