عمران خان اپوزیشن اتحاد پر توجہ دے رہے ہیں‘ فواد چودھری
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)فواد چودھری نے کہا ہے کہ عمران خان نے کے پی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے ہیں، اپوزیشن الائنس کے حوالے سے اسدقیصر اب لیڈ کریں گے،اس الائنس کو آگے بڑھانے پر بانی پی ٹی آئی کی توجہ ہے۔ تفصیلا ت کے مطابق فواد چودھری نے
گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کے پی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے ہیں۔سیاست کے اعتبار سے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے فضل الرحمن، شاہد خاقان عباسی اور محمود اچکزئی کو کہا کہ آئندہ اگر مذاکرات ہوتے ہیں تو اس میں شامل ہوں۔فواد چودھری نے مزید کہا کہ انھوں نے اسد قیصر کے ذمے لگایا ہے کہ اپوزیشن الائنس کے حوالے سے وہ اب لیڈ کریں گے،بڑا الائنس بنانا چاہیے، اس حوالے سے ملاقاتوں کو بانی نے سراہا ہے۔اس الائنس کو آگے بڑھانے پر بانی پی ٹی آئی کی توجہ ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی فواد چودھری کے حوالے سے
پڑھیں:
فیض حمید اب عمران خان کے خلاف گواہی دینے جارہے ہیں: سینیٹر فیصل واوڈا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید اب بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف گواہی دینے جا رہے ہیں۔
ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ 9 مئی کے کیسز میں بانی پی ٹی آئی قانونی گرفت میں آتے دکھائی دے رہے ہیں، اور فیض حمید نہ صرف گواہی دیں گے بلکہ شواہد بھی پیش کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قانون کی کارروائی یہاں نہیں رکے گی، اور فیض حمید کو سنائی گئی 14 سال قید کی سزا میں کمی کا امکان نہیں ہے۔ ان کے مطابق 9 مئی کے لیے فوجی تنصیبات کی تفصیلات فراہم کرنا فیض حمید کی ذمہ داری تھی۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کی کوتاہیاں ضرور تھیں، لیکن جیسے ہی انہیں صورتحال کا ادراک ہوا تو انہوں نے فیض حمید کو ہٹانے کی کوشش کی۔ ان کے مطابق جنرل باجوہ بری الذمہ ہوچکے تھے اس لیے ان کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حقائق واضح ہونے کے بعد اب پہلا مرحلہ پی ٹی آئی اور اس کے بانی سے متعلق ہے۔
خیال رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی کے بعد 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی جا چکی ہے، جو پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت 15 ماہ تک جاری رہنے والی کارروائی کے بعد مکمل ہوئی۔