روہت شرما کیلئے ٹیم سے باہر بیٹھائے نوجوان کھلاڑی کا جذباتی پیغام
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما کو رانجی ٹرافی میں 17 سالہ کھلاڑی ایوش مہاترے (جنہوں نے گزشتہ میچ میں سینچری اسکور کی تھی) کی جگہ کھیلنے پر کڑی تنقید کا سامنا ہے۔
ایوش مہاترے نے رواں سیزن میں 40.09 کے اوسط سے 6 میچز مین 441 رنز اسکور کر کے انتہائی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ لیکن بھارت کے اسٹار بیٹرز کی رانجی میں واپسی کے بعد ان کو بینچ پر بیٹھنا پڑا ہے۔
ممبئی کی ٹیم میں واپسی پر فیل ہونے کے بعد روہت شرما کو نوجوان کھلاڑی کی حق تلفی پر کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ لیکن ایوش اپنے رول ماڈل کے متعلق اچھے الفاظ ہی ادا کر رہے ہیں۔
ایوش نے انسٹاگرام پر روہت شرما کے ساتھ ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ جس کو دیکھ کر کرکٹ کھیلنا شروع کی، اس کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنا ایک غیر یقینی لمحہ لگتا ہے۔
View this post on Instagram
A post shared by Ayush Mhatre (@ayush_m255)
واضح رہے آسٹریلیا میں انتہائی ناقص کارکردگی کے بعد سابق کرکٹرز نے بھارت کے اسٹار بیٹرز کو ڈومیسٹک میں کرکٹ کھیلنے کا مشورہ دیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: روہت شرما
پڑھیں:
بھارت؛ 22 سالہ دولھے کے ساتھ دھوکا، دلہن کی والدہ سے شادی کروادی گئی
MEERUT:بھارت کی ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں 22 سالہ دولھے کو دھوکا دے کر ان کی 21 سالہ دلہن کی والدہ سے شادی کرادی گئی۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ دولھے کے ساتھ مبینہ طور پر دھوکا دیا گیا اور ان کی 21 سالہ دلہن کی 45 سالہ والدہ سے شادی کرادی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ میرٹھ کے علاقے براہماپوری کے رہائشی 22 سالہ محمد عظیم نے شکایت درج کرائی کہ ان کے بھائی اور بھابی نے ان کی شادی ضلع چاملی میں منتشا سے طے کی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ شادی 31 مارچ کو ہوئی اور نکاح کے دوران نکاح خواں نے دلہن کا نام طاہرہ لیا اور جب پردہ ہٹایا گیا تو انکشاف ہوا کہ دلہن منتشا کی 45 سالہ بیوہ ماں ہیں اور انہیں دلہن ظاہر کرکے منتشا کے بجائے والدہ سے شادی کرا دی گئی۔
دولھے نے دعویٰ کیا کہ نکاح کی تقریب کے دوران 5 لاکھ بھارتی روپے کا تبادلہ ہوا تھا۔
پولیس کے پاس 17 اپریل کو درج شکایت میں عظیم نے پولیس کو بتایا کہ جب انہوں نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو ان کے بھائی اور بھابی نے انہیں جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔
سی او براہماپوری سومیہ استھانا نے بتایا کہ دونوں فریقین کے درمیان راضی نامہ ہوگیا ہے، عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے اور بتایا ہے کہ وہ اس وقت مزید کوئی قانونی چارہ جوئی جاری رکھنا نہیں چاہتے ہیں۔