بختیار آباد میں سیاسی رہنماء سے ملاقات کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ مسلح ڈاکو پولیس کی سربراہی میں روزانہ لوگوں کو اغواء کرکے بھتہ طلب کرتے ہیں جو کہ سندھ حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ڈاکو اس قدر طاقتور ہوچکے ہیں کہ مغوی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرکے بھتہ وصول کر رہے ہیں۔ فوج اور رینجرز ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کا آغاز کرے۔ یہ بات انہوں نے وزیرانی ہاؤس بختیار آباد ڈومکی میں پاک وطن پارٹی کے سربراہ میر سیف اللہ خان ڈومکی سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی اور صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے سندھ کے علاقے کشمور اور کندھ کوٹ کے بدلتے ہوئے حالات سمیت گزشتہ دنوں میر غالب حسین خان ڈومکی پر حملہ اور مغوی میر ہزار خان ڈومکی کی بازیابی سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے سندھ کے اضلاع کشمور، شکار پور، گھوٹکی میں بدامنی کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سندھ کشمور و شکارپور سمیت صوبے بھر میں امن و امان بحال کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ مسلح ڈاکو پولیس کی سربراہی میں روزانہ لوگوں کو اغواء کرکے بھتہ طلب کرتے ہیں جو کہ سندھ حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ سندھ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے مسلح ڈاکو اس قدر طاقتور ہوچکے ہیں کہ لوگوں کو اغواء کرکے ان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرکے بھتہ وصول کر رہے ہیں، جو کہ وہاں کے مقامی پولیس آفیسران اور سندھ حکومت کے منہ پر زوردار طمانچے کے مترادف ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت اور آرمی چیف سے کشمور اور کندھ کوٹ میں کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کے خلاف فوج اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن کرنے کا مطالبہ کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ مقصود سندھ حکومت کرتے ہوئے کرکے بھتہ

پڑھیں:

سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں ہوا، عمر ایوب

وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ہارڈ سٹیٹ ہونا چاہئے، جب پاکستان میں استحکام نہیں، قانون کی حکمرانی نہیں تو کیسے بنے گی ہارڈ سٹیٹ۔؟ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں ہوا۔ وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ہارڈ سٹیٹ ہونا چاہئے، جب پاکستان میں استحکام نہیں، قانون کی حکمرانی نہیں تو کیسے بنے گی ہارڈ سٹیٹ۔؟ انہوں نے کہا کہ  ریاست کی تعریف کیا ہے۔؟ ریاست مجلس شوری ہے، افواج، انٹیلی جنس ایجنسیاں ریاست کے اوزار ہیں۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں کچے کے علاقے سے اغوا کسٹم اہلکاروں کو بازیاب کروا لیا گیا
  • علامہ اقبال کا پیغام حریت آج بھی ہمارے لیے راہ نجات ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • مسئلہ فلسطین پر اُمت کو مشترکہ موقف اپنانا ہوگا، علامہ جواد نقوی
  • شہر قائد میں رینجرز اورسی ٹی ڈی کی کارروائی، انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار
  • لاہور، جماعت اہلحدیث کی غزہ کے مظلوموں کے حق میں ریلی
  • ران ثناء کا شرجیل میمن سے ٹیلی فونک رابط : وفاق ‘ سندھ حکومت کا نہروں کا مسئلہ مذکرات سے حل کرنے پرا تفاق
  • کراچی: رینجرز اور سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کا دہشتگرد گرفتار
  • نہروں کا معاملہ پی پی کے لیے نعمت، وارننگ پرحکومت کی مذاکرات کی پیشکش
  • سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں ہوا، عمر ایوب
  • کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی