توہین مذہب کے چار ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) مقامی عدالت نے توہین مذہب کے چار ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنا دی۔جیو نیوز کےمطابق ایڈیشل سیشن جج راولپنڈی نے ٹرائل مکمل ہونے پر چاروں ملزمان کو سزائے موت اور مجموعی طور پر 80 سال قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے مجرمان کو 52 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔مجرموں کے خلاف پیکا ایکٹ کی سیکشن 12 اور تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295 اے، بی،سی 298 اے، 109 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مجرمان نے سوشل میڈیا پر توہین مذہب کا مواد شیئر کیا تھا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
جے یو آئی کے ساتھ اتحاد نہ ہونے کا معاملہ، بیرسٹر گوہر کا ردِ عمل آ گیا
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کی پریس ریلیز کے بعد ہم اپنا ردعمل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب سے ملاقات کے لئے ہم بہت عرصے سے عدالت کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں، عدالت کو چاہئے بنیادی حق دے ، عدالت کا مطلب ہی یہ ہے کہ وہ آزاد ہو۔ اسلام ٹائمز۔ جے یو آئی کے ساتھ اتحاد نہ ہونے کے معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی کا ردِ عمل بھی آ گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی نے اپنے ردِ عمل میں کہا کہ جے یو آئی ایک بڑی جماعت ہے، اُن کا جو بھی فیصلہ ہو گا قبول ہو گا، ہمارے پاس آفیشل اُن کی طرف سے ابھی ایسا کچھ نہیں آیا، ہمیں بھی ایک سورس سے ہی یہ خبر پتا چلی ہے۔
بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ اسلم غوری نے بیان دیا کہ ہم نے کچھ فیصلے کیے ہیں، جے یو آئی کی پریس ریلیز کے بعد ہم اپنا ردعمل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب سے ملاقات کے لئے ہم بہت عرصے سے عدالت کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں، عدالت کو چاہئے بنیادی حق دے ، عدالت کا مطلب ہی یہ ہے کہ وہ آزاد ہو۔