خیبر کے علاقے باغ میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
سیکیورٹی فورسز نے ضلع خیبر کے علاقے باغ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرتے ہوئے چار خوارج مار ڈالے جبکہ دو زخمی ہوگئے۔
آئی ایس پی آرکے مطابق ہلاک خوارج میں عزیزالرحمان عرف قاری اسماعیل اور مخلص شامل ہیں۔
آپریشن کے دوران بھاری تعداد میں ہتھیار اور گولیاں بھی برآمد کی گئیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہلاک خوارج سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور بےگناہ شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ علاقے میں ممکنہ خارجیوں کے خاتمے کیلئے کلیئرنس آپریشن کیا جارہا ہے، سیکیورٹی فورسز دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پُرعزم ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سیکیورٹی فورسز کی خیبر پختونخوا میں دو کارروائیوں کے دوران چھ دہشتگرد ہلاک
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں پائے جانے والے کسی اور خارجی کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں دو الگ الگ واقعات میں چھ خوارج کو جہنم واصل کردیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایک کارروائی شمالی وزیرستان اور دوسری کارروائی جنوبی وزیرستان میں ہوئی۔ شمالی وزیرستان کے علاقے زمک میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کیا اور موثر کارروائی کرتے ہوئے پانچ خوارج کو ہلاک کردیا۔ دوسری کارروائی جنوبی وزیرستان میں ہوئی جس میں سکیورٹی فورسز نے ایک خارجی کمانڈر ذبیح اللہ عرف ذاکر کو ہلاک کر دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ذبیح اللہ عرف ذاکر سیکیورٹی فورسز پر متعدد دہشت گرد حملوں اور بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہا، ذبیح اللہ عرف ذاکر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں پائے جانے والے کسی اور خارجی کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔