پاکستانی نوجوان کھلاڑی اپنی صلاحیتوں سے پوری دنیا میں ملک و قوم کا نام روشن کر رہے ہیں. وزیرِ اعظم وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے سنوکر چیمپئین محمد آصف کی ملاقات وزیرِ اعظم کی محمد آصف کو حال ہی میں سری لنکا میں منعقدہ سارک سنوکر چیمپیئمن شپ جیتنے پر مبارکباد وزیرِ اعظم نے محمد آصف کو 25 لاکھ روپے کا انعامی چیک بھی پیش کیا آپ نے سنوکر کی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا، پوری قوم کو آپ پر فخر ہے.

وزیرِ اعظم کی محمد آصف سے گفتگو تین مرتبہ ورلڈ ایمیچئیور سنوکر چیمپیئمن شپ اور تین مرتبہ سارک سنوکر چیمپیئن شپ جیت کر آپ نے دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا، پاکستان کا نام روشن کیا. وزیرِ اعظم حکومت، پاکستانی کھلاڑیوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے. وزیرِاعظم محمد آصف نے وزیرِ اعظم کی جانب سے قومی سطح پر پزیرائی پر شکریہ ادا کیا حکومتی سر پرستی کھیلوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ھے اور میرے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ وزیرِ اعظم نے میری پزیرائی کی. محمد آصف وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو، محمد آصف کے ساتھ مل کر ملک میں، سنوکر کے مزید کھلاڑیوں کی تربیت کے لئے اقدامات کی ہدایت جاری کی تاکہ نوجوانوں میں اس کھیل کو مزید فروغ ملے 

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کا نام روشن

پڑھیں:

دنیا کا خطرناک ترین قاتل گانا، جس کو سن کر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 100 رپورٹ ہوئی

HUNGARY:

گانا فلمی صنعت کا اہم جز ہے اور گانا صرف پیار محبت کے اظہار کے لیے نہیں ہوتا بلکہ خوشی اور یادگار لمحات اور خوش گوار یادوں کو مزید پررونق بنانے میں بھی مددگار ہوتے ہیں لیکن ایک گانا تاریخ میں ایسا بھی ہے، جس کو سن کر تقریباً 100 جانیں چلی گئیں اور حکام کو اس کے خلاف اقدامات بھی کرنے پڑے۔

مشہور بھارتی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ہنگری سے تعلق رکھنے والے ایک موسیقار ریزوس سریس نے 1933 میں ایک گانا لکھا جس کو ‘گلومی سنڈے’ کا نام دیا، انہوں نے یہ گانا اپنی گرل فرینڈ کے لیے لکھا تھا جو انہیں چھوڑ گئی تھیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس گانے کی شاعری انتہائی غمزدہ تھی اور جو کوئی بھی اس کو سنتا وہ خودکشی پر آمادہ ہوجاتا اسی لیے اس گانے کو ‘ہنگرین سوسائیڈ سانگ’ کہا گیا۔

ابتدائی طور پر کئی گلوکاروں نے اس کو گانے سے انکار کیا تاہم 1935 میں گانا ریکارڈ اور ریلیز کردیا گیا، جیسے ہی گانا ریلیز ہوا بڑی تعداد میں لوگ مرنے لگے اور ایک رپورٹ کے مطابق ہنگری میں یہ گانا سننے کے بعد خودکشیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا اور کئی کیسز میں یہ دیکھا گیا کہ خودکشی کرنے والے کی لاش کے ساتھ ہی یہ گانا چل رہا تھا۔

رپورٹس کے مطابق شروع میں اس گانے کو سن کو مرنے والوں کی تعداد 17 بتائی گئی لیکن بعد میں یہ تعداد 100 کے قریب پہنچ گئی، صورت حال اس حد تک خراب ہوگئی کہ 1941 میں حکومت کو اس گانے پر پابندی عائد کرنا پڑی۔

ہنگری کے قاتل گانے پر عائد پابندی 62 سال بعد 2003 میں ختم کردی گئی تاہم اس کے بعد بھی کئی جانیں چلی گئیں اور حیران کن طور پر گانے کے خالق ریزسو سریس نے بھی اسی دن کو اپنی زندگی کے خاتمے کے لیے چنا، جو گانے میں بتایا گیا تھا، ‘سن ڈے’۔

رپورٹ کے مطابق اپنی گرل فرینڈ کے نام پر گانا لکھنے والے سریس نے پہلے اپنی عمارت کی کھڑکی سے کود کر خودکشی کی تاہم انہیں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن بعد میں انہوں نے ایک وائر کے ذریعے پھندا لگا  کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔

اس قدر جانیں لینے کے باوجود اس گانے کو 28 مختلف زبانوں میں 100 گلوکاروں نے گایا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر انقرہ روانہ
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف ترکیہ کے دو روزہ دورے پر انقرہ کیلئے روانہ
  • نوجوان جمہوری اقدار، پارلیمانی روایات ،قانون سازی میں حصہ لیں:محمد احمد خان  
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ’ارتھ ڈے‘ منایا جا رہا ہے
  • صدر، وزیر اعظم کا پوپ کے انتقال پر اظہار افسوس
  • نائب وزیر اعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم شیخ عبداللہ بن زید النہیان کے مابین بات چیت
  • اقبال کے نظریات کو اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں میں اپنائیں ؛ وزیر اعظم شہباز شریف
  • انوکھی شادی، نوجوان کا دلہن کے بجائے اس کی ماں سے نکاح ہوگیا
  • دنیا کا خطرناک ترین قاتل گانا، جس کو سن کر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 100 رپورٹ ہوئی
  • سوشل میڈیا کی ڈگڈگی