صدر ٹرمپ کاقدرتی آفات سے متاثرہ ریاست نارتھ کیرولائنا اورلاس اینجلس کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 جنوری ۔2025 )امریکی صدر ٹرمپ قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں ریاست نارتھ کیرولائنا اورلاس اینجلس کا دورہ کیا ہے نارتھ کیرولائنا کے شہر ایش ویل میں انہوں نے متاثرہ آبادیوں کے لیے ہر ممکن وفاقی مدد کا وعدہ کیا اپنی دوسری صدارتی مدت کا حلف اٹھانے کے بعد آفت زدہ علاقوں کا یہ ان کا پہلا دورہ تھا جہاں لوگوں کی زندگیاں سمندری طوفان، جنگل کی آگ اور دیگر قدرتی آفات سے بری طرح متاثر ہوئی ہیں.
(جاری ہے)
نارتھ کیرولائنا کے شہر ایش ویل پہنچنے کے بعد ٹرمپ نے اس علاقے میں ستمبر میں آنے والے سمندری طوفان ہیلین کی تباہ کاریوں سے نمٹںے کے لیے وفاقی ادارے فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی(FEMA) کی کارکردگی پر سخت تنقید کی متاثرہ علاقوں میں بحالی کی کوششوں پر بریفنگ کے دوران ٹرمپ نے متاثرین کی مدد کی فراہمی میں تیزی لانے کا وعدہ کیا. انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کو ترجیح دیں گے کہ قدرتی آفات سے نمنٹے کے لیے وفاقی ایمر جنسی منیجمنٹ ایجنسی فیما(FEMA) پر انحصار کرنے کی بجائے ریاستوں کو فنڈز دیے جائیں ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس سلسلے میں ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کریں گے صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ ہم فیما کو ختم کرنے کی سفارش کریں گے. انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے نارتھ کیرولائنا کے مغربی حصے میں سمندری طوفان کی تباہ کاریوں سے بحالی میں مدد کے لیے کافی کام نہیں کیا نارتھ کیرولائنا کے بعد ٹرمپ آگ کی لپیٹ میں آنے والے ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس پہنچے جہاں حال ہی میں پانچ مقامات پر دوبارہ آگ بھڑکنے کی خبریں سامنے آچکی ہیںآگ سے اب تک 16000 سے زیادہ مکان اور عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں لاس اینجلس کے حکام کے مطابق 7 جنوری کو شروع ہونے والی جنگل کی آگ سے اب تک کم ازکم 28 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور کئی علاقوں میں ابھی تک آگ بھڑک رہی ہے تیز اور خشک ہواﺅں کے باعث آگ کے دیگر علاقوں تک پھیلنے کے خطرات بدستور موجود ہیں. دوسری جانب امریکی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ جنوبی کیلیفورنیا میں 5 نئے مقامات پر آگ بھڑک اٹھی اور لاس اینجلس کے سان ڈیاگو، وینٹورا اور ریور سائیڈ کی کاﺅنٹیاں آتشزدگی سے متاثرہورہی ہیں کیلی فورنیا میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران لگنے والی آگ نے بڑے پیمانے پرتباہی مچا ئی ہے آگ سے مجموعی طور پر 37 ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر موجود عمارتیں اور مکانات جل کر خاک ہوگئے ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے آفات سے کے لیے
پڑھیں:
ریاست اپنی جگہ لیکن کسی کی زندگی سےکھیلناقابل قبول نہیں:عظمیٰ بخاری
وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ریاست اپنی جگہ لیکن کسی کی زندگی سےکھیلناقابل قبول نہیں۔صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ایسٹر پر تمام مسیحیوں کو مبارکباد دینا چاہتی ہوں یہ دن محبت ہم آہنگی کا تہوار ہے، مسلم کمیونٹی کی جانب سے تمام مسیحیوں کو ایسٹر کی خوشیاں مبارک ہوں۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کھیئل داس پر سندھ میں پورا پلان کرکے حملہ کیاگیا. سندھ حکومت ملزمان کی فوری طورپر گرفتاری کو یقینی بنائے، سندھ حکومت کی جانب سے کھیئل داس پر حملہ کی مذمت نہیں کی اور نہ ہی ایکشن لیاگیا۔صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ اس وقت معاشرے میں سیاسی دہشت گرد ہوں یاشدت پسند گروہ وہ کاروائیاں کررہے ہیں، شدت پسندوں کی فوڈ چینز میں پچیس ہزار پاکستانی کام کرتے ہیں جہاں جہاں نشانہ بنایا زخمی و ہلاک بھی پاکستانی شہری ہوا. عظمیٰ بخاری نے کہا کہ غزہ کے نام پر آگ لگانے کی کوشش کی جا رہی وہ لوگ ہیں جنہیں پاکستان کا امن سرمایہ کاری اچھی نہ لگتی، فلسطین کے نام پر بیرونی ہاتھ بھی ملوث ہوسکتا ہے. غزہ والے کسی کو مارنے کی بات نہ کرتے نہ بندوقیں اٹھائی ہوئی ہیں مذہب اسلام محبت و آتشی کا مذہب ہے۔صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوڈ چینز پاکستانی لوگوں نے خریدے ہیں پاکستانی روزگار کماتے ہیں، پچیس ہزار پاکستانی بے روزگار ہو جائیں گے تو اس سے پاکستان کے تشخص کو نقصان ہوگا، پاکستان کا چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ادھر کاروبار نہیں کیاجا سکتا۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کسی کو امن و امان کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے مذہب کے نام پر ہو ، یکجہتی یا سیاسی دہشت گردی ہو، تمام حملے منصوبہ بندی سے کیے گئے. پنجاب میں 149شر پسندوں کو گرفتار کرکے چودہ مقدمات درج کیے گئے۔صوبائی وزیراطلاعات پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ شیخوپورہ میں ایک شخص شہید ہوا اور اکہتر لوگ گرفتار ہوئے. اسی طرح ساہیوال ملتان بہاولپور میں شرپسند ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمات درج کیے گئے۔ عظمیٰ بخاری نے کہاکہ سارے حملہ پنجاب میں ہو رہے ہیں .پنجاب تیزی سے ترقی کررہا ہے لوگ خوش و خرم زندگی گزار رہے ہیں .اس لیے سازش کی جا رہی ہے۔