جوان اور بزرگ کھیلوں میں حصہ لیں، ڈپٹی کمشنر نوشہرو فیروز
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
پڈعیدن (نمائندہ جسارت) ڈپٹی کمشنر نوشہرو فیروز محمد ارسلان سلیم نے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج مورو میں محکمہ کھیل کی جانب سے منعقدہ تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج، گورنمنٹ ہائی اسکول اور راشد مورائی ہائی اسکول کے طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ اس موقع پر مختلف تعلیمی اداروں میں ٹیبل ٹینس، بیڈ منٹن، ایتھ لیٹکس اور دیگر کھیلوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء و طالبات میں ٹرافیاں، میڈلز اور اسناد تقسیم کی گئیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کھیلوں کی اتنی شاندار تقریب دیکھ کر بہت خوشی محسوس کر رہا ہوں، اُمید کرتا ہوں کہ محکمہ کھیل کے افسران اور تعلیمی اداروں کے سربراہان مل کر آئندہ بھی طلباء کے لیے کھیلوں کے مزید بہتر موقع فراہم کریں گے۔ جہاں کھیلوں کے میدان آباد ہوتے ہیں، وہیں اسپتال بھی غیر آباد ہوتے ہیں، اس لیے طلباء کے ساتھ جوانوں اور بزرگوں کو مشورہ دوں گا کہ وہ کھیلوں میں حصہ لیں اور صحت مند زندگی گزاریں۔ انہوں نے کہا کہ میں ضلع میں کھیلوں کے فروغ کے لیے اپنی بھرپور کوشش کروں گا اور جہاں تک ممکن ہوا کھیلوں کے میدانوں کی تعمیر کے لیے اپنی بھرپو کوشش کروں گا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کھیلوں کے
پڑھیں:
ہسپتال میں 77 سالہ بزرگ پر ڈاکٹر کا بہیمانہ تشدد ، ویڈیو وائرل
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع چھترپور میں ایک ڈاکٹر نے 77 سالہ بزرگ شہری پر وحشیانہ تشدد کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
یہ واقعہ 17 اپریل کو ضلعی اسپتال میں پیش آیا، جس کی ویڈیو موقع پر موجود افراد نے موبائل فون پر ریکارڈ کی۔
متاثرہ بزرگ ادھو لال جوشی اپنی بیمار بیوی کو علاج کے لیے اسپتال لائے تھے، ان کے مطابق وہ عام مریضوں کے ساتھ قطار میں کھڑے تھے کہ اچانک ایک ڈاکٹر نے اُن سے تلخ کلامی شروع کر دی۔
بزرگ کا کہنا ہے کہ مجھ سے ڈاکٹر نے پوچھا کہ تم قطار میں کیوں کھڑے ہو؟ میں نے کچھ وضاحت دینے کی کوشش کی تو اس نے مجھے تھپڑ مار دیا، میرا چشمہ توڑ دیا اور پولیس چوکی کی طرف گھسیٹتے ہوئے لے گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر نے مجھے لات ماری ہے، میری پرچی پھاڑ دی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی جبکہ میری بیوی کو بھی دھکا دیا۔
واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں میں غصے کی لہر دوڑ گئی، جس کے بعد عوام کی جانب سے شدید ردعمل دیا گیا تو مذکورہ ڈاکٹر جائے وقوع سے فرار ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق عوامی دباؤ پر اسپتال انتظامیہ نے ڈاکٹر کے خلاف فوری کارروائی کی یقین دہانی کروائی ہے۔