پنجاب میں کھاد اور کیڑے مار ادویات کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوگیا۔

پنجاب میں کھاد کے استعمال کے حوالے سے جائزہ رپورٹ میں کھاد کے استعمال میں اضافے کی تصدیق کی گئی۔ وزیراعلی پنجاب کسان کارڈ کی مدد سے کھاد اور کیڑے مار ادویات کی خریداری میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔

جائزہ رپورٹ کے مطابق 991 ہزار ٹن یوریا کی فروخت میں 57.

9 فیصد اضافہ ہوا۔ یوریا کی فروخت میں اضافہ پنجاب حکومت کی کسان کارڈ اسکیم کی وجہ سے ہوا۔ دیگر نامیاتی کھادوں کی فروخت میں بھی 42.9 فی صد اضافہ ہوا۔ نائٹروجن 50.7، فاسفیٹ 9.3 اور پوٹاش 0.8 فی صد اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ کھاد کی قیمتوں میں اس مدت کے دوران کمی دیکھی گئی۔

پنجاب میں گندم کی بوائی کی سیٹلائٹ کے ذریعے نگرانی بھی شروع کر دی گئی ہے اور ایک کروڑ 61 لاکھ گندم کی کاشت کے رقبے کی سیٹلائٹ کے ذریعے تصدیق کی جا رہی ہے۔ سیٹلائٹ سے لی جانے والی تصاویر کا گندم کی فصل پک کر تیارہونے پر تصاویر سے موازنہ کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق 4 لاکھ کاشتکار کسان کارڈ استعمال کرتے ہوئے کھاد، کیڑے مار ادویات سمیت اب تک 35 ارب روپے کی زرعی اشیاء خرید چکے ہیں۔ پنجاب کے ساڑھے 7 لاکھ کسانوں میں کسان کارڈ تقسیم کیے جائیں گے۔ اب تک 5 لاکھ 30 ہزار کاشتکاروں کو کسان کارڈ جاری ہو چکے ہیں۔ کسان اور زراعت کی مدد کا یہ پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی فروخت میں کسان کارڈ میں کھاد

پڑھیں:

پنجاب یونیورسٹی : 12 اساتذہ کروڑوں کی اسکالرشپ لےکر فرار

لاہور(اوصاف نیوز)پنجاب یونیورسٹی کے 12 اساتذہ کروڑوں روپے کی اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد یونیورسٹی سروس جوائن کیے بغیر مفرور ہو گئے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ان سے رقوم کی وصولی کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سمیت متعلقہ اداروں کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق، مفرور اساتذہ کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کروانے کے لیے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کو بھی خط ارسال کیا جائے گا۔یونیورسٹی کے مطابق، مجموعی طور پر 56 اساتذہ کو بیرون ملک پی ایچ ڈی کیلئے کروڑوں روپے کی اسکالرشپ فراہم کی گئی تھی

جن میں سے 12 اساتذہ اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد واپس آ کر ڈیوٹی پر نہیں آئے۔ معاہدے کے مطابق ان اساتذہ کو پی ایچ ڈی کے بعد کم از کم پانچ سال یونیورسٹی میں سروس دینی تھی، بصورت دیگر اسکالرشپ کی تمام رقم واپس کرنا تھی۔یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق مفرور اساتذہ میں شامل افراد اور واجب الادا رقوم درج ذیل ہیں۔

فرح ستار (جی آئی ایس سینٹر): 70 لاکھ،سید محسن علی (جی آئی ایس سینٹر): 1 کروڑ 40 لاکھ،کرن عائشہ (انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹو سائنسز): 1 کروڑ،رابعہ عباد (شعبہ ایم ایم جی): 90 لاکھ،خواجہ خرم خورشید (آئی کیو ٹی ایم): 84 لاکھ،شمائلہ اسحاق (ہیلی کالج آف کامرس): 1 کروڑ 61 لاکھ،عثمان رحیم (سنٹر فار کول ٹیکنالوجی): 72 لاکھ،سلمان عزیز (کالج آف انجینئرنگ): 90 لاکھ،محمد نواز (جی آئی ایس): 72 لاکھ،جویریہ اقبال (پی یو سی آئی ٹی): 60 لاکھ،سیماب آرا (ایڈمنسٹریٹو سائنسز): 1 کروڑ،سامعہ محمود: 1 کروڑ 16 لاکھ،پنجاب یونیورسٹی نے ان تمام نادہندہ اساتذہ کو سروس سے برطرف بھی کر دیا ہے۔
لڑکے سے لڑکی بننے والی سابق بھارتی کرکٹر سےمتعلق انکشافات سامنے آگیا

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کے کسان کی بات کرنے والوں کو سندھ نظر نہیں آتا: عظمٰی بخاری
  • گاڑیوں کی فروخت میں رواں برس اب تک 18 فیصد کا اضافہ؛ وجہ کیا ہے؟
  • گندم نرخوں کو مدنظر رکھ کر کھاد کی قیمتوں کا تعین کیا جائے،راناتنویرحسین
  • بلاول کو پنجاب کے کسان کا خیال آگیا لیکن سندھ کے کسان کی بات نہیں کی، عظمی بخاری
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: مثبت رجحان، 617 پوائنٹس کا اضافہ
  • 15 ارب کا پیکیج مسترد،کسان اتحاد کا آئندہ سال گندم کاشت نہ کرنے کا اعلان
  • پاکستان کی مجموعی غذائی اجناس کی برآمدات میں کمی ریکارڈ
  • ریلوے میں بدانتظامی، مسافر ناراض، ری فنڈنگ میں ریکارڈ اضافہ
  • رواں سال ملک میں سونےکی قیمت میں کتنا اضافہ ہوا؟
  • پنجاب یونیورسٹی : 12 اساتذہ کروڑوں کی اسکالرشپ لےکر فرار