UrduPoint:
2025-04-22@07:06:51 GMT

جدید شہروں میں آگ تیزی سے کیوں پھیلتی ہے اور سدباب کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

جدید شہروں میں آگ تیزی سے کیوں پھیلتی ہے اور سدباب کیا ہے؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 جنوری 2025ء) جس آگ نے کیلیفورنیا کے کئی علاقوں کو راکھ میں بدل دیا، وہ اس امریکی ریاست کی تاریخ کی سب سے زیادہ مہلک اور تباہ کن آگ ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ یہ آگ ایک اور افسوسناک پہچان رکھتی ہیں، کیوں کہ شہروں میں لگنے والی آگ جنگلات کی آگ سے مختلف ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق ایسی آگ میں جو گھنی آبادی والے علاقوں میں لگتی ہیں، وہاں عمارتیں خود ایندھن میں تبدیل ہو جاتی ہیں ۔

لاس اینجلس کے علاقے میں یہ آگ ایک گھر سے دوسرے گھر میں منتقل ہوتی چلی گئی اور چوں کہ یہ عمارتیں ایندھن کا کام انجام دے رہی تھیں، اس لیے آگ پھیلتی چلی گئی۔

یونیورسٹی آف مشی گن سے وابستہ اسٹرکچرل انجینیئر اور آتش زدگی سے جڑے امور کی ماہر این جیفرسن کے مطابق، ''یہ فقط جنگلاتی آگ کا معاملہ نہیں بلکہ شہری آتش زدگی ہے۔

(جاری ہے)

اس آگ نے کم از کم 24 افراد کی جان لی جب کہ بارہ ہزار سے زائد عمارتیں تباہ کر دیں۔

تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ ایسی شہری آتشزدگیاں آبادی کی بڑھتی ہوئی شرح اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے زیادہ عام ہو سکتی ہیں۔ سائنسدان اب یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ شہری آگ کس طرح پھیلتی ہے اور ان سے بچنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے مکینکل انجینیئر مائیکل گولنر کا کہنا ہے، ''یہاں بہت ساری باریکیاں ہیں، جو اہم ہیں۔

لاس اینجلس کا متاثرہ حصہ دوبارہ تعمیر کیا جائے تو کچھ چیزوں کا خیال رکھا جائے۔‘‘ موسمی اتار چڑھاؤ

لاس اینجلس کی جنگلاتی آگ کی شدت کو بڑھانے والے عوامل میں سے ایک تعمیر مکانات کا ارتکاز تھا جب کہ دوسرا اہم عنصر تیز ہوا تھی، جس نے شعلوں کو بھڑکایا اور مکانات چوں کہ ایک دوسرے کے بہت نزدیک تھے، اس لیے وہ آگ کی لپیٹ میں آتے چلے گئے۔

ایک حالیہ تحقیقی مقالے ''ہائیڈرو کلائمیٹ وایک اور عنصر وہ ہے جسے ایک حالیہ تحقیقی مقالے میں "ہائیڈروکلائمیٹ ویپلیش‘‘ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ نمی اور بہت خشک حالات کے درمیان اچانک تبدیلی جو زمین کے گرم ہونے کے ساتھ زیادہ کثرت سے ہو سکتی ہے، آگ کے پھیلاؤ میں معاونت دے سکتی ہے۔ لاس اینجلس کے علاقے میں 2023 اور 2024 کے اوائل میں غیر معمولی طور پر زیادہ بارش ہوئی تھی جس سے پودوں کی نشوونما ہوئی۔

لیکن یکم جولائی کے بعد سے اب تک ایک ملی میٹر سے بھی کم بارش ہوئی اور ساری جھاڑیاں اور گھاس خشک ایندھن میں تبدیل ہو گئے۔ یعنی پہلے زیادہ بارش کی وجہ سے ان کی علاقے میں تعداد بڑھی اور پھر زیادہ خشک سالی کی وجہ سے وہ سب سوکھ کر آگ کے لیے بہترین ایندھن میں بدل گئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمی عوامل انسانی کارگزاریوں کے ساتھ مل کر زیادہ شدت پکڑ رہے ہیں۔

کیوں کہ اب دنیا بھر میں بہت سے افراد وائلڈ لیند اربن انٹرفیس کی طرف منتقل ہو رہے ہیں، جہاں شہری سہولیات بھی ہوں مگر قدرتی مناظر بھی ملیں، ایسے میں جنگلاتی آگ کا شہری علاقوں میں پھیل کر تباہ کن تنائج دینا آسان ہو سکتا ہے۔ سن دو ہزار تئیس میں ہوائی کے لہائنا اور دو ہزار چوبیس میں چلی کے والیاریسو کے علاقے میں جنگلاتی آگ نے شہری آبادی کو اسی انداز سے متاثر کیا تھا۔

محققین کہتے ہیں کہ جگلات کے بالکل قریب آباد علاقے جنگلاتی آگ کے شہر کی جانب پھیلاؤ کا باعث بن سکتے ہیں۔

مختلف آگ اور آگ کا رویہ


ایک تحقیقاتی میدان یہ ہے کہ یہ سمجھا جائے کہ جب ایک عمارت میں آگ لگتی ہے تو اس سے نکلنے والی حرارت کس طرح قریب کی عمارتوں کو بھی جلا سکتی ہے۔ فلوریڈا کے شہر ٹامپا میں موجود انشورنس انسٹی ٹیوٹ فار بزنس اینڈ ہوم سیفٹی کے محققین تجرباتی گھروں کی تعمیر کرتے ہیں اور انہیں بھسم کرنے والی چنگاریاں اور دیواروں کو تیز آگ کے شعلوں سے دوچار کر کے یہ جاننے کی کوشش میں مصروف ہیں کہ کس حالت میں آگ ایک عمارت سے دوسری عمارت کو متاثر کرتی ہے۔

ان تجربات میں یہ عمل بھی شامل ہے کہ دو عمارتوں کے درمیان کتنی دوری ہونی چاہیے تاکہ ایک عمارت میں لگنے والی آگ دوسری عمارت کو متاثر نہ کرے۔ ابتدائی تجربات کے مطابق ایک عمارت کے اسٹوریج شیڈز کو دوسری عمارت سے کم از کم چھ میٹر کی دوری پر ہونا چاہیے۔

عاطف توقیر (جرنل نیچر)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لاس اینجلس جنگلاتی آگ علاقے میں ایک عمارت ہیں کہ

پڑھیں:

سیمنٹ کی قیمت میں اضافہ یا کمی ؟ نئی قیمتیں سامنے آگئی

اسلام آباد(نیو ز ڈیسک)گزشتہ ہفتے کے دوران ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمت میں اضافے کا رجحان جاری رہا۔پاکستان بیورو برائے شماریات کے مطابق 17 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک کے شمالی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت 1425 روپے ریکارڈکی گئی جو پیوستہ ہفتے کے مقابلے میں 0.95 فیصد زیادہ ہے، پیوستہ ہفتے ملک کے شمالی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت 1411 روپے ریکارڈکی گئی ۔

ملک کے جنوبی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت 1384 روپے ریکارڈکی گئی جو پیوستہ ہفتے کے مقابلے میں 0.20 فیصد کم ہے، پیوستہ ہفتے جنوبی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت 1387 روپےریکارڈکی گئی تھی۔

گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط ریٹیل قیمت 1387، راولپنڈی 1379، گوجرانوالہ 1440، سیالکوٹ 1440، لاہور 1497، فیصل آباد 1430، سرگودھا 1400، ملتان 1429، بہاولپور 1470، پشاور 1400 اور بنوں میں 1400 روپے ریکارڈ کی گئی ۔

کراچی میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت 1313 روپے، حیدرآباد 1337، سکھر 1450، لاڑکانہ 1416، کوئٹہ 1450 اور خضدار میں 1337 روپے رہی ۔

وزیراعلیٰ مریم نواز کا گندم کے کاشتکاروں کیلئے 110 ارب کے پیکیج کا اعلان

متعلقہ مضامین

  • سیمنٹ کی قیمت میں اضافہ یا کمی ؟ نئی قیمتیں سامنے آگئی
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی؛ انڈیکس ایک لاکھ 18 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا
  • نئی دہلی میں رہائشی عمارت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد سمیت 11 شہری ہلاک
  • کراچی میں گرمی کا راج، جلدی امراض تیزی سے پھیلنے لگے
  • نئی دہلی میں عمارت گرنے سے کم ازکم 11 افراد ہلاک
  • کراچی: گرمی کی شدت میں اضافے سے جلدی امراض تیزی سے پھیلنے لگے، اسپتالوں میں رش
  • 6 کینال منصوبے کیخلاف سندھ کے مختلف شہروں میں ہڑتال
  • وقت پر منگنی کا سوٹ کیوں تیار نہیں کیا، شہری نے دکاندار پر مقدمہ کردیا
  • اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے
  • آزاد کشمیر اور کے پی میں بارش سے موسم سرد