حریت کانفرنس، دیگر کا شہدائے ہندواڑہ کو خراج عقیدت
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز نے 25 جنوری 1990ء کو ضلع کپواڑہ کے قصبے ہندواڑہ میں اندھا دھند فائرنگ کر کے کم از کم 21 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے شہدائے ہندواڑہ اور جنوری کے مہینے میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے دیگر کشمیریوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز نے 25 جنوری 1990ء کو ضلع کپواڑہ کے قصبے ہندواڑہ میں اندھا دھند فائرنگ کر کے کم از کم 21 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں شہدائے ہندواڑہ کو انکی 35ویں برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس دن بھارتی فوجیوں نے پرامن مظاہرین پر اندھا دھند گولیاں برسائیں جو اپنے حق خودارادیت کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھارت کے تمام تر مظالم کے باوجود اپنے شہداء کے عظیم مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں۔
دیگر حریت رہنماوں اور تنظیموں نے بھی سری نگر میں اپنے بیانات میں جنوری کے مہینے میں ہونے والے قتل عام کے متاثرین کو یاد کرتے ہوئے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ قتل عام کے ان بہیمانہ واقعات کی تحقیقات کے لیے بھارت پر دباو ڈالے۔ یاد رہے کہ بھارتی فوجیوں نے سو 6 جنوری 1993ء کو سوپور قصبے میں 60 سے زائد شہریوں کو شہید اور 350 سے زائد دکانیں اور رہائشی مکانات نذر آتش کر دیے تھے۔ بھارتی فورسز نے 21 جنوری 1990ء کو سرینگر کے علاقے بسنت باغ میں پرامن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر کے کم از کم 50 بے گناہ شہریوں کو شہید اور قریب 250 افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ فوجیوں نے چار روز بعد 25 جنوری 1990ء کو ہندواڑہ میں 21 کشمیریوں کو بے رحمی سے قتل کر دیا جو بھارتی مظالم کے خلاف پرامن احتجاج کر رہے تھے۔ بھارتی فورسز نے 27 جنوری 1994ء کو کپواڑہ میں ایک اور قتل عام میں 27 عام شہریوں کو شہید اور 36 زخمی کر دیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھارتی فورسز نے جنوری 1990ء کو کشمیریوں کو اندھا دھند کر دیا تھا کو شہید
پڑھیں:
حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے وفد کی او آئی سی کے سفیر یوسف الدوبی سے ملاقات
وفد نے مودی حکومت کی طرف سے بھارت بھر میں مسلمانوں کی مساجد، مزارات اور دینی مدارس پر قبضے کی جاری مہم پر تشویش کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے ایک وفد نے اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اور جموں و کشمیر کے بارے میں او آئی سی کے خصوصی نمائندے سفیر یوسف الدوبی سے ملاقات کی۔ ذرائٰع کے مطابق حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی کی قیادت میں وفد نے سفیریوسف الدوبی کو بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال سے آگاہ کیا۔انہوں نے خاص طور پر مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی، ماورائے عدالت قتل اور جموں و کشمیر کی آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے مودی حکومت کے منصوبوں اور کشمیری حریت رہنمائوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کے بارے میں بھی انہیں بتایا۔ وفد نے مودی حکومت کی طرف سے بھارت بھر میں مسلمانوں کی مساجد، مزارات اور دینی مدارس پر قبضے کی جاری مہم پر تشویش کا اظہار کیا۔
سفیر یوسف الدوبے نے او آئی سی کی طرف سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی منصفانہ جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کا ایک اہم اجلاس آئندہ ماہ ترکیہ میں ہو رہا ہے جس میں تمام رکن ممالک کو مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا پاکستان کا دورہ مسئلہ کشمیر پر تازہ ترین اور جامع معلومات کے حصول کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے، جس کا مقصد وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی تفصیلی اور مستند رپورٹ پیش کرنا ہے۔
کنوینر غلام محمد صفی نے او آئی سی کے خصوصی نمائندے کی طرف سے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے عزم کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ او آئی سی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں رکوانے اور کشمیری عوام کی ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دلانے کیلئے اپنا اہم کردار جاری رکھے گی۔ حریت وفد میں پرویز احمد، محمد فاروق رحمانی، محمود احمد ساغر، سید فیض نقشبندی، الطاف حسین وانی، ایڈوکیٹ پرویز، شمیم شال، مشعل حسین ملک اور شیخ عبدالمتین شامل تھے۔