دہشت گرد تنظیموں بی ایل اے اور بی ایل ایف کے وحشیانہ حملوں کی حقیقت عیاں
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
دہشت گرد تنظیمیں بی ایل اے اور بی ایل ایف پاکستان بالخصوص بلوچستان کی ترقی کی دشمن ہیں ۔ 9 نومبر 2024ء کو کوئٹہ حملے میں شہید ہونے والے 2معصوم شہریوں کے بھائیوں کی آہ و پکار اور دل دہلا دینے والے حقائق منظر عام پر آگئے۔
29 ستمبر 2023ء کو مستونگ دھماکے میں 50 سے زائد افراد شہید ہوئے جوکہ ایک مسجد کے قریب ہوا۔ مستونگ حملے میں شہید ہونے والی ایک کم سن بچی کا والد اپنی معصوم بچی کی تصویر لیے غم سے نڈھال ہے۔ بی ایل اے کے دل دہلا دینے والے حملوں کی ذمے داری خود بی ایل اے نے قبول کی۔
گزشتہ برس بھی بی ایل اے اور بی ایل ایف کے دہشت گردوں نے 33 معصوم بلوچوں کو شہید کیا ۔ بلوچ عوام، طلبہ اور روتی ہوئی ماؤں نے ان دہشت گردوں کی درندگی کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور گھناؤنی حقیقت سے پردہ اٹھایا ۔
4 جنوری 2025ء کو تربت بس حملے میں شہید ہونے والے نوجوان کی والدہ نے چیخ چیخ کر سوال کیا کہ ’’ بی ایل اے کے دہشت گردوں نے اس کے بیٹے کو بے دردی سے کیوں مارا؟‘‘۔ اس حملے کی ذمے داری بھی بی ایل اے نے قبول کی ۔
کئی حملوں میں ملوث بی ایل اے کے بشیر نامی گرفتار دہشت گرد نے بی ایل اے کی حقیقت کو کھول کر سب کے سامنے رکھ دیا ۔
اس کے علاوہ پنجاب یونیورسٹی لاہور کے طلعت عزیز نامی بلوچ طالب علم کو بھی بی ایل اے دہشت گرد جھانسا دے کر پہاڑوں میں لے گئے ۔ 11جنوری 2025ء کو بی ایل اے نے تمپ میں 2 بے گناہ معصوم شہریوں کو اپنی درندگی کا نشانہ بنایا۔ 15سالہ معراج وہاب بی ایل اے کے وحشیانہ اقدام کا شکار ہوا جسے دہشت گردوں نے بے دردی سے قتل کر دیا۔ جمیل اور اس کے بھتیجے معراج وہاب کو مبینہ ’’ریاستی ڈیتھ اسکواڈ‘‘ سے وابستگی کے جھوٹے الزام میں بے رحمی سے نشانہ بنایا گیا۔
معراج کی والدہ نے بی ایل اے کے ’’ریاستی ڈیتھ اسکواڈ‘‘ جیسے بے بنیاد الزامات کی تردید کی۔ ان دہشت گردوں کی حقیقت بلوچ عوام کے سامنے عیاں ہو چکی ہے اور بلوچ عوام اب خاموش نہیں رہیں گے۔ سکیورٹی فورسز اب پوری قوت سے ان کا مقابلہ کریں گی اور انہیں انجام تک پہنچائیں گی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
میانوالی: پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10 خارجی دہشت گرد ہلاک
میانوالی(نیوز ڈیسک)میانوالی میں پولیس اور سی ٹی ڈی کے دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں 10 خارجی دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔
ترجمان پولیس کے مطابق سی ٹی ڈی پنجاب اور پولیس نے میانوالی کے علاقے مکڑوال میں دہشت گردوں کی موجودگی پر آپریشن کیا، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 10 خارجی دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ متعدد دہشتگردوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
پولیس کے مطابق دہشتگردوں کی فائرنگ سے مقامی شخص ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوا، جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، پولیس اور سی ٹی ڈی کے تمام افسران و اہلکار مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
آئی جی پنجاب عثمان انور نے خوارج دہشت گردوں کے خلاف شاندار کامیابی پر میانوالی پولیس کو شاباش دی اور کہا کہ پنجاب پولیس الرٹ ہے، دہشت گردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا کر دم لیں گے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے میانوالی کے علاقے مکڑوال میں 10 سے زائد خوارجی دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کے بہادر سپوتوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی نے خوارجی دہشتگردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچا کر ایک بڑی کامیابی حاصل کی، خوارجی دہشتگردوں کے مذموم عزائم ناکام بنانے والے بہادر جوانوں کی جرات پر فخر ہے، پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی شاباش کے مستحق ہیں۔
محسن نقوی نے فتنہ الخوارج کے 10 سے زائد دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر پولیس اور سی ٹی ڈی کی پوری ٹیم کو مبارکباد بھی دی۔
Post Views: 7