Daily Mumtaz:
2025-12-13@23:12:16 GMT

پاکستان کی توانائی کے شعبے کی اصلاحات کو سہارا مل گیا

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

پاکستان کی توانائی کے شعبے کی اصلاحات کو سہارا مل گیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان کی توانائی کے شعبے کی اصلاحات کو سہارا مل گیا، ورلڈ بینک کی ٹرانسفارمر سطح پر اسمارٹ میٹرز کی حمایت؛اقدام کا مقصد نقصانات میں کمی اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ۔

تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا، مارٹن رائزر نے پاکستان کی تجویز کی بھرپور حمایت کی ہے کہ تقسیم کی سطح پر ٹرانسفارمرز پر اسمارٹ میٹرز نصب کیے جائیں، اور انہوں نے زور دیا کہ یہ قدم ملک کے بجلی کے شعبے میں شفافیت اور کارکردگی لانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

وفاقی وزیر برائے بجلی سردار اویس احمد خان لغاری اور وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک سمیت سرکاری افسران سے ملاقات میں رائزر نے ڈیٹا پر مبنی پالیسی سازی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور توانائی کے شعبے کی اصلاحات کے لیے مختص ورلڈ بینک کے فنڈز کے بروقت استعمال پر زور دیا۔

رائزر نے کہا کہ ہم ٹرانسفارمر سطح پر اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کی حمایت کرتے ہیں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر تفصیلی عملدرآمد کے منصوبے تیار کرنے کے لیے تیار ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے شعبے

پڑھیں:

نئے صوبوں کے قیام سے متعلق علیم خان کی تجویز کی ایم کیو ایم نے حمایت کردی

ملک میں نئے صوبوں کے قیام کا مطالبہ ایک بار پھر شدت اختیار کرتا جارہا ہے، جس پر ایم کیو ایم پاکستان نے بھی استحکامِ پاکستان پارٹی کی حمایت کرتے ہوئے پارٹی سربراہ عبدالعلیم خان کی تجویز کی تائید کا اعلان کر دیا ہے۔

نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی امین الحق نے کہا کہ نئے صوبوں کا قیام اب محض ایک سیاسی نعرہ نہیں بلکہ عوامی مسائل کے حل کے لیے ایک ناگزیر ضرورت بن چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کم از کم 12 صوبے ہونے چاہییں تاکہ انتظامی امور کو مؤثر بنایا جا سکے۔

انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ بھارت، بنگلہ دیش اور دیگر ممالک نے بہتر حکمرانی اور عوامی سہولت کے لیے اپنی انتظامی اکائیوں میں اضافہ کیا ہے۔

امین الحق نے کہا کہ اگرچہ پاکستان میں نئے صوبوں کے قیام پر ہمیشہ اختلافات اور تنازعات رہے ہیں، تاہم موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ انتظامی تقسیم کو ازسرِنو ترتیب دیا جائے۔

مزید پڑھیں:

ان کا کہنا تھا کہ ان کی دھرتی ماں ان کا صوبہ نہیں بلکہ پاکستان ہے، ان کے مطابق عوام کو بنیادی مسائل کے حل کے لیے بڑے شہروں کا رخ کرنے پر مجبور نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ سمیت ملک کے دیگر علاقوں کے شہریوں کو اپنے مسائل کے لیے کراچی جیسے شہروں پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔ اسی سوچ کے تحت پنجاب اور سندھ ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں نئے صوبوں کا قیام ضروری ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان نے اس موقع پر واضح مطالبہ کیا کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم، بہتر نظم و نسق اور عوامی سہولت کے لیے پاکستان میں مزید صوبے قائم کیے جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایم کیوایم عبدالعلیم خان کراچی لاڑکانہ محمد امین الحق منصفانہ تقسیم نظم و نسق نعرہ وسائل

متعلقہ مضامین

  • علی پرویز ملک: نقصان کو مینج کرنا آج بڑا چیلنج ہے
  • ایم کیو ایم کی حمایت پر استحکام پاکستان پارٹی خوش، نئے صوبوں کے قیام کا خیرمقدم
  • نئے صوبوں کے قیام سے متعلق علیم خان کی تجویز کی ایم کیو ایم نے حمایت کردی
  • سندھ حکومت کا زرعی شعبے کی ترقی کیلئے جامع اصلاحات کا اعلان
  • اسرائیل نے پرائمری اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی عائد کردی
  • ورلڈ بینک کی پاکستان کے لیے 40 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری
  • نئے صوبے، ایم کیوایم نے بھی عبدالعلیم خان کی تجویز کی حمایت کر دی
  • ورلڈ بینک نے پنجاب کے لیے 400 ملین ڈالر کی منظوری دے دی
  • ورلڈ بینک کی پاکستان کے لیے 40 کروڑ ڈالر فنانسنگ کی منظوری
  • ورلڈ بینک نے 2025 کےلیے چین کی معاشی ترقی کی توقعات بڑھا دیں