رجب بٹ کے بعد ذوالقرنین سکندر بھی گرفتار، معاملہ کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستانی یوٹیوبز رجب بٹ کے بعد اب ذوالقرنین سکندر بھی جیل کی ہوا کھانے پر مجبور ہوگئے۔ان دنوں سوشل میڈیا پریوٹیوبر رجب بٹ اپنی شادی پر ملنے والے تحفے کے سبب کافی قانونی مسائل کا سامنا کرتے نظر آرہے ہیں، لیکن ابھی یہ معاملہ تھما نہ تھا کہ ذوالقرنین سکندر بھی پولیس کے ہتھے چڑھ گئے۔ذوالقرنین سکندر اور کنول آفتاب مشہور پاکستانی ڈیجیٹل کریئٹر ہیں جنہوں نے مختصر وقت میں خوب شہرت حاصل کی ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ان کی ایک بڑی فین فالوئنگ ہے، کنوال آفتاب کے 20 ملین ٹک ٹاک فالورز ہیں جبکہ ذوالقرنین سکندر کے تقریبا 17 ملین ٹک ٹاک فالوورز ہیں، کنول آفتاب اور ذوالقرنین سکندر کے یوٹیوب پر 2.
اسی دوران شادی کی تقریب سے ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جس میں یوٹیوبر کو پولیس کی حراست میں دیکھا گیا۔ شادی کی تقریبات کے دوران ذوالقرنین کو بغیر کسی واضح وجہ کے گرفتار کیا گیا اور سات سے آٹھ گھنٹے تک حراست میں رکھا گیا لیکن کچھ ہی دیر بعد انہیں گھر واپس بھیج دیا گیا۔اگرچہ کہ اس اچانک گرفتاری کی وجہ سامنے نہ آسکی لیکن جیل سے رہا ہونے کے بعد یوٹیوبر نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے اس واقعے پر ناراضی اور غصے کا اظہارکرتے ہوئے اس گرفتاری کو بے بنیاد قرار دیا۔
ویڈیو پیغام میں یوٹیوبر کا اظہار افسوس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ،’اس ملک میں کچھ بھی ممکن ہے اور میں ان افراد سے لاعلم ہوں جو مجھے بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں’۔ذوالقرنین سکندر کا کہنا تھا کہ،’انہوں نے میرے خلاف جھوٹا ایف آئی آر درج کرایا ہے، اور میں جلد ہی اس معاملے پر تفصیل سے بات کروں گا۔’دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین یوٹیوبر کے حق میں آواز بلند کرتے نظر آرہے ہیں اور یہ بھی کہتے دکھائی دیے کہ یہ صرف اور صرف کسی نامور شخصیات کی ساکھ کو داغدار کرنا ہے کیونکہ کسی سے بھی انکی کامیابی ہضم نہیں ہوتی۔
ایک اور پاکستانی ٹک ٹاکر کی نازیبا ویڈیو لیک،صارفین کو چونکا دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ذوالقرنین سکندر سوشل میڈیا
پڑھیں:
سعودی عرب کے معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر المناک ٹریفک حادثے میں جاں بحق
سعودی عرب کے معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر ابو مرضع سڑک حادثے میں جاں بحق ہوگئے جب کہ دو دوست زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
سعودی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا کنٹینٹ کریٹر عبداللہ بن مرضع العتیف القحطانی المعروف ابو مرضع ریاض کے شمالی علاقے ہیل کی مرکزی شاہراہ پر گامزن تھے۔
ان کے ساتھ گاڑی میں ان کے کزن اور ایک دوست بھی سوار تھے۔ جبہ روڈ پر ان کی گاڑی ایک ٹھیکے دار کمپنی کی روڈ مینٹیننس مشین سے ٹکرا گئی۔
حادثہ اتنا شدید تھا کہ گاڑی کا اگلا حصہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا جس میں ابو مرضع کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی تھی۔
ریسکیو اداروں نے تینوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں ان کے کزن کومے میں چلے گئے۔ ان کی حالت تاحال تشویشناک ہے جب کہ ان کے دوست کی حالت بھی نازک بتائی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر مداحوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابو مرضع اور ان کے دوست اپنی روزمرہ کی مزاحیہ ویڈیوز کے ذریعے لوگوں کو خوشی اور مسکراہٹ بکھیرتے تھے۔