گلشن اقبال ٹاؤن ،ناکارہ گاڑیوں کو قابل استعمال بنا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) گلشن اقبال ٹاؤن میں ناکارہ مشینری کو قابل استعمال بنادیا گیا جس کا افتتاح امیر جماعت اسلامی شرقی نعیم اختر نے چیئرمین گلشن اقبال ٹاؤن ڈاکٹر فواد احمد اور وائس چیئرمین ابراہیم صدیقی کے ہمراہ ٹائون آفس میںکیا۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ضلع شرقی نعیم اختر نے کہا کہ محدود وسائل میں زیادہ سے زیادہ خدمات سر انجام دینا گلشن اقبال سے سیکھا جاسکتا ہے جس پر چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد اور ان کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ چیئرمین گلشن اقبال ٹاؤن ڈاکٹر فواد احمد نے کہا کہ خدمت کا جو بیڑہ اٹھایا ہے اس میں آگے سے آگے بڑھتے جارہے ہیں ،کراچی کا واحد ٹاؤن ہے جہاں یوسیز کو بااختیار بنایا گیا ہے ،ملازمین کے بنیادی حقوق کی فراہمی میں بھی گلشن ٹاؤن کسی سے پیچھے نہیں ہے ،گلشن ٹاؤن وسائل کے لحاظ سے کراچی کے غریب ٹاؤن میں شامل ہے کئی اختیارات جس میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو ٹاؤن کی سطح پر منتقل نہیں کیا گیا جبکہ عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے ان کی ٹاؤن کی سطح پر منتقلی ناگزیر ہے،گلشن ٹاؤن میں منتخب اور بلدیاتی افسران میں بہترین کوآڈینیشن ہے جس سے بلدیاتی خدمات کی فراہمی میں دن پر دن نکھار آرہا ہے انہوں نے ناکارہ گاڑیوں کو کارآمد بنانے پر محکمہ ایم اینڈای اور میونسپل سروسز کے افسران و عملے کی کاوشوں کو زبردست الفاظ میں سراہا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی: گلشن حدید میں ڈکیتی مزاحمت پر شوروم مالک قتل، ورثا کا احتجاج، نیشنل ہوئی وے بلاک کردی
کراچی کے علاقے گلشن حدید میں لوٹ مار کے دوران شہری کو قتل کردیا گیا جب کہ ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے نیشنل ہوئی وے بلاک کردی۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکوؤں کی فائرنگ سے قتل کیے گئے شوروم مالک مقتول خان عالم کے کزن رحمت جان محسود نے جناح اسپتال میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بینک سے رقم لے کر آرہے تھے، مقتول گاڑیوں کی خریدوفروخت کا کاروبار تھا۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکووں نے قریب آتے ہی گولی چلائی، مقتول کا ساتھی فائرنگ سے محفوظ رہا، گلشن حدید کے رہائشی شخص سے گاڑی خریدیں تھی، اسے رقم دینے جارہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقتول دو بچوں کا باپ تھا، روزگار کے سلسلے میں کراچی آیا تھا، مقتول کی فیملی وزیرستان میں ہے، شوروم میں ہی رہائش اختیار کر رکھی تھی۔
مقتول کے کزن نے کہا کہ اس شہر میں نہ جان محفوظ ہے، نہ مال محفوظ ہے، ڈاکو رقم بھی لے گئے، لائسنس یافتہ پستول بھی لے گئے، اپنے ہی پیسے کی خاطر جان بھی دے رہے ہیں، اور کیا کریں اس شہر میں؟ سب کچھ حکومت کے سامنے ہے، چاہتے ہیں قاتل جلد گرفتار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ رقم لے کر نکلنے کی اطلاع ممکنہ طور پر بینک سے ڈاکوؤں کو دی گئی، تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔
بعد ازاں مقتول کے ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے نیشنل ہوئی وے بلاک کردی جس کے باعث ٹھٹھہ سے کراچی آنے والی ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی
ٹریفک پولیس نے کہا کہ احتجاج جاں بحق نوجوان کے لواحقین اور ساتھی شوروم مالکان کی جانب سے کیا جارہا ہے، ٹریفک کو پورٹ قاسم سے اندرون علاقہ اور لنک روڈ سے اندرون علاقہ کی طرف بھیج رہے ہیں۔
https://cdn.jwplayer.com/players/41XbpOEw-jBGrqoj9.htm