عالمی برادری اسرائیل کی مسلسل جارحیت کا خاتمہ کرے، عمان
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
مغربی کنارے کے شہر جنین اور کیمپ پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے جواب میں عمانی وزارت خارجہ نےکہا کہ عالمی برادری کو فلسطینی سرزمین کے خلاف اسرائیل کی جاری جارحیت کو ختم کرنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ عمان کی وزارت خارجہ نے کرانہ باختری میں جنین کے شہر اور کیمپ پر صیہونی رژیم کے وحشیانہ حملوں کے ردعمل میں کہا کہ عالمی برادری کو فلسطینی اراضی پر اسرائیل کی مسلسل جارحیت کا خاتمہ کرنا چاہیے۔ فارس نیوز کے مطابق، عمان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم اسرائیل کے جنین شہر پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں متعدد بے گناہ شہری شہید ہو گئے اور بنیادی ڈھانچوں اور اثاثوں کی منظم تخریب ہوئی۔
عمان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کی فلسطینی اراضی پر مسلسل جارحیت کا خاتمہ کرے۔ صیہونی فوج نے اعلان کیا کہ اس کے فوجیوں نے گزشتہ رات کرانہ باختری میں 15 فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔ صیہونی فوج نے 21 جنوری سے جنین شہر میں مزاحمت کے خلاف آہنی دیوار کے نام سے فوجی آپریشن شروع کیا، جو پچھلے دو سالوں میں جنین پر صیہونی فوج کی تیسری بڑی جارحیت ہے۔
اس کے ساتھ ہی، صیہونی رژیم نے غزہ کی جنگ کے خاتمے کے بعد کرانہ باختری میں اپنی جارحیت کو تیز کر دیا ہے اور وہاں کے عوام کو سزا دے رہی ہے اور انتقام لے رہی ہے۔ غزہ کی جنگ کے دوران کرانہ باختری میں تقریباً 900 شہداء دیے گئے اور وہاں کے سینکڑوں افراد کو اسرائیلی قابضین نے قید کیا۔ اس سے پہلے، اسلامی جہاد تحریک نے کہا تھا کہ ہم فلسطین کی خود مختار تنظیم اور اس کی سیکیورٹی ایجنسیوں کو جنین پر ہونے والی جارحیت میں شریک اور تعاون کرنے کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عالمی برادری اسرائیل کی کہا کہ
پڑھیں:
نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار
صیہونی وزیراعظم نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم حماس کی مرضی کے سامنے ہتھیار ڈالے بغیر اپنے قیدیوں کو گھر واپس لا سکتے ہیں، ہم لڑائی کے نازک مرحلے پر ہیں اور اس وقت ہمیں جیتنے کے لیے صبر اور عزم کی ضرورت ہے اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ میں جاری صہیونی جارحیت کو جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار دیتے ہوئے حماس کی مستقل جنگ بندی کی شرائط مسترد کردیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے مطالبات کو تسلیم کیے بغیر غزہ سے بقیہ اسرائیلی قیدیوں کو وطن واپس لانے کا عزم کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے اس بات پر اصرار کیا کہ فلسطینی سرزمین پر فوجی مہم "نازک مرحلے" میں داخل ہو چکی ہے۔ غزہ میں جنگ کے مستقل خاتمے کی خواہاں حماس نے جنگ بندی کی نئی تجویز مسترد کر دی جس کے بعد اپنے پہلے سامنے آنے والے ردعمل میں نیتن یاہو نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم حماس کی مرضی کے سامنے ہتھیار ڈالے بغیر اپنے قیدیوں کو گھر واپس لا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم لڑائی کے نازک مرحلے پر ہیں اور اس وقت ہمیں جیتنے کے لیے صبر اور عزم کی ضرورت ہے۔