تحریک حماس کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کے لوگوں کو زبردستی علاقے سے نکالنے کی کوشش کر رہی تھی لیکن وہ اس مقصد میں بھی ناکام رہی۔ اسلام ٹائمز۔ حماس کی تحریک کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی رژیم غزہ کے لوگوں کو اس علاقے سے زبردستی نکال کر باہر بھیجنے کی کوشش کر رہی تھی، لیکن اس مقصد میں بھی وہ ناکام ہو گئی۔ فارس نیوز کے مطابق، حماس کے تحریک کے ترجمان خلیل الحیہ نے کہا کہ غزہ کے شمالی علاقے کے باشندوں کا اپنے گھروں کو واپس جانا، جنگ کے ایک مقصد یعنی غزہ کے عوام کو فلسطین کی سرزمین سے بے دخل کرنے میں شکست کا اظہار ہے۔

انہوں نے شهاب نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگوں کی غزہ میں شجاعت اور مقاومت کی قوت نے اسرائیلی منصوبہ کے آخری حملے کو ناکام بنا دیا جو فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنا چاہتا تھا۔ خلیل الحیہ نے مزید کہا کہ ہمارے لوگوں کا اپنی سرزمین پر جڑیں گہری کرنا، بے مثال جنگ اور قتل و غارت کے باوجود، فلسطین کے وجود کی جنگ کو ہمارے عوام کے حق میں جیتنے کا باعث بنا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ غزہ کے لوگوں کی خواہشات واضح اور عادلانہ ہیں اور ان کا حق ہے کہ وہ اپنے آزاد کیے گئے علاقے میں ایک آزاد ریاست قائم کریں۔ حماس کے ترجمان نے مزید کہا کہ کوئی بھی طاقت ہمارے لوگوں کے آزادی اور خود مختاری کے راستے کو ختم نہیں کر سکتی، غزہ میں تباہ کن جنگ ہمارے لوگوں کے اپنے وطن میں ریاست کے قیام کے حق کی گواہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ہمارے لوگوں کے ترجمان کہا کہ غزہ کے

پڑھیں:

اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟

اسرائیل میں امریکہ کے نئے سفیر مائیک ہکابی نے فلسطینی تنظیم “حماس” پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ایسا معاہدہ کرے جس کے تحت تباہ حال غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل ممکن ہو سکے۔

ہکابی نے پیر کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ “ہم حماس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسا معاہدہ کرے تاکہ انسانی بنیادوں پر امداد ان لوگوں تک پہنچائی جا سکے جنہیں اس کی شدید ضرورت ہے”۔

انھوں نے مزید کہا کہ “جب ایسا ہو جائے گا، اور یرغمالیوں کو رہا کر دیا جائے گا ، جو کہ ہمارے لیے ایک فوری اور اہم معاملہ ہے، تو ہم امید رکھتے ہیں کہ امداد کی ترسیل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہے گی، اور اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ حماس اسے اپنے مقاصد کے لیے استعمال نہ کرے”۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب “حماس” نے جمعرات کو اسرائیل کی طرف سے پیش کردہ ایک عبوری جنگ بندی تجویز کو مسترد کر دیا۔ اس تجویز میں قیدیوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ اور امداد کی فراہمی شامل تھی۔ “حماس” کے ایک اعلیٰ مذاکرات کار کے مطابق، ان کی تنظیم صرف مکمل اور جامع معاہدے کی حامی ہے، جس میں جنگ بندی، اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا اور تعمیر نو شامل ہو۔

قطر، امریکہ اور مصر کی ثالثی سے جنوری 2024 میں ایک عبوری جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا، جس نے اکتوبر 2023 میں حماس کے غیر معمولی حملے کے بعد شروع ہونے والی پندرہ ماہ سے زائد طویل جنگ کو وقتی طور پر روک دیا تھا۔

معاہدے کا پہلا مرحلہ تقریباً دو ماہ جاری رہا، جس میں اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔ تاہم دوسرے مرحلے پر اختلافات کے باعث یہ معاہدہ ٹوٹ گیا۔ اسرائیل اس کی توسیع چاہتا تھا، جب کہ حماس چاہتی تھی کہ بات چیت اگلے مرحلے میں داخل ہو، جس میں مستقل جنگ بندی اور فوجی انخلا شامل ہو۔

18 مارچ کو اسرائیل نے دوبارہ سے غزہ کی پٹی پر فضائی اور زمینی حملے شروع کر دیے اور امداد کی ترسیل روک دی۔ اسرائیل نے الزام لگایا کہ حماس امداد کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرتی ہے، جب کہ حماس نے یہ الزام مسترد کر دیا۔ اقوامِ متحدہ نے گذشتہ ہفتے خبردار کیا کہ غزہ اس وقت جنگ کے آغاز سے بد ترین انسانی بحران سے گزر رہا ہے۔

اس سے قبل امریکی نیوز ویب سائٹ axios یہ بتا چکی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وزیراعظم نیتن یاہو سے رابطہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ جنگ بندی، یرغمالیوں کے معاہدے اور ایران کے ساتھ جاری جوہری مذاکرات پر گفتگو کی جا سکے۔

یہ فون رابطہ ایسے وقت متوقع ہے جب “حماس” نے اسرائیل کی ایک اور عارضی جنگ بندی تجویز کو رد کر دیا ہے … اور ایران و امریکہ کے درمیان روم میں نئی جوہری بات چیت کا آغاز ہو چکا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟
  • افغان باشندوں کی وطن واپسی میں حالیہ کمی، وجوہات کیا ہیں؟
  • ویزر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کراچی میں جی بی کے باشندوں کے ساتھ ناخوشگوار واقعے کا نوٹس لے لیا
  • اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنے کے لیے ناقابلِ قبول شرائط
  • غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو
  • ہم جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کو ختم نہ کردیں: نیتن یاہو
  • حماس کے مکمل خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو
  • سید حسن نصراللہ کے تشیع جنازے میں لاکھوں افراد کی شرکت اسرائیل کی شکست ہے، امیر عباس 
  • غزہ پٹی: اسرائیلی حملوں میں مزید نوے افراد ہلاک
  • کیمرے کی آنکھ دیکھ رہی ہے