اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے امریکی حکومت کی جانب سے یمن کی انصار اللہ کو دہشت گردی کی نام نہاد فہرست میں شامل کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے امریکی حکومت کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے، جس کے تحت انصاراللہ یمن کو نام نہاد دہشت گردی کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، اور اسے ایک انتقامی اقدام قرار دیا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں امریکی حکومت کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام یمن کو اس کے عظیم کردار کی سزا دینے کے مترادف ہے، جو اس نے فلسطینی عوام کی حمایت میں اور صہیونی جنگ کے خلاف ادا کیا ہے۔

حماس نے جمعہ کی شب جاری کردہ بیان میں زور دیا کہ یہ فیصلہ امریکہ کے دعوے کے برعکس، خطے میں امن و استحکام کے قیام میں کوئی مدد نہیں کرے گا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اصل دہشت گردی اور خطے میں کشیدگی کی اصل جڑ صہیونی ریاست اور اس کی حکومت ہے، جو ایک جنگی مجرم کے زیر قیادت جارحانہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔

حماس نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بے بنیاد فیصلے سے پیچھے ہٹے اور صہیونی دشمن کی انتہا پسند پالیسیوں کی حمایت ترک کرے، کیونکہ یہ پالیسی خطے میں مزید کشیدگی اور عدم استحکام کا باعث بن رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی حکومت نے گزشتہ روز انصاراللہ یمن کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

وائٹ ہاؤس نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ انصاراللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے۔ حوثیوں کی سرگرمیاں مشرق وسطیٰ میں عام شہریوں اور امریکی فوجی اہلکاروں کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فہرست میں امریکی حکومت کی حکومت کو دہشت یمن کو

پڑھیں:

20 امریکی ریاستوں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ایچ ون بی ویزا فیس کیخلاف مقدمہ دائر

20 امریکی ریاستوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ایچ ون بی ویزا فیس کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔

امریکہ کی 20 ریاستوں نے وفاقی عدالت میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں ایچ ون بی ویزا درخواست دہندگان سے ایک لاکھ ڈالر فیس لینے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے امیر تارکین وطن کے لیے گولڈ کارڈ ویزا اسکیم متعارف کرادی

ریاستوں کا موقف ہے کہ یہ فیس بنیادی خدمات جیسے تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

مقدمے کے مطابق یہ فیس وفاقی انتظامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور ایگزیکٹو کے قانونی اختیارات سے تجاوز کرتی ہے۔ یہ مقدمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ (ڈی ایچ ایس) کے اُس قواعد کے خلاف ہے، جس کے تحت ایچ ون بی ویزا پروگرام کے تحت ہائر کیے جانے والے ہائی اسکِلڈ کارکنان کے لیے درخواست دینے پر آجروں سے فیس میں نمایاں اضافہ کیا گیا۔

ریاستوں نے کہا کہ ایچ ون بی سے متعلقہ فیس ہمیشہ ’انتظامی اخراجات‘ تک محدود رہی ہیں، اور اس پالیسی کی وجہ سے اسپتال، اسکول اور یونیورسٹیاں خاص طور پر مزدور کمی کا شکار ہوسکتی ہیں۔

مقدمہ کی قیادت کیلیفورنیا، میساچوسٹس، ایریزونا، کولوراڈو، کنیکٹیکٹ، ڈیلاویئر، ہوائی، الینوائے، میری لینڈ، مشی گن، منیسوٹا، نیواڈا، نارتھ کیرولائنا، نیو جرسی، نیو یارک، اوریگون، رہوڈ آئی لینڈ، ورمونٹ، واشنگٹن اور وسکونسن کر رہے ہیں۔

مالی سال 2024 میں تقریباً 17 ہزار ایچ ون بی ویزا صحت کے شعبے کے لیے منظور ہوئے، جن میں تقریباً 40 فیصد ویزے غیر ملکی ڈاکٹروں یا سرجنز کے لیے تھے۔ ریاستوں کے مطابق اس نئی پالیسی کے تحت 2036 تک تقریباً 86 ہزار ڈاکٹروں کی کمی ہو سکتی ہے۔

ایک لاکھ ڈالر کی فیس 21 ستمبر 2025 یا اس کے بعد جمع کرائی گئی درخواستوں پر لاگو ہوگی۔ ڈی ایچ ایس سیکریٹری کو چھوٹ دینے کا اختیار حاصل ہے، تاہم چھوٹ کے معیار ابھی واضح نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک چھوڑنے پر 1000 ڈالر دینے کا اعلان

اس سے قبل ایچ ون بی ویزا کی فیس عام طور پر 960 ڈالر سے 7 ہزار 595 ڈالر تک ہوتی تھی، ناقدین کے مطابق یہ نئی فیس ابتدائی مقصد سے مکمل طور پر ہٹ کر ہے اور مہارت پر مبنی ورک فورس کو محدود امیگریشن کے ذریعے بدلنے کی کوشش ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ویزا پالیسی کا مقصد مقامی مزدوروں پر توجہ دینا ہے، جبکہ ریاستیں استدلال کرتی ہیں کہ ایچ ون بی صحت، تعلیم اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں کے لیے انتہائی تربیت یافتہ افراد فراہم کرنے کا لازمی ذریعہ ہے۔

یہ مقدمہ ایگزیکٹو کی ویزا فیس کے حوالے سے اختیارات کی حد کو چیلنج کرے گا، جس کے اثرات آجروں اور غیر ملکی پیشہ ور افراد پر ملک گیر سطح پر مرتب ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکا تارکین وطن ڈونلڈ ٹرمپ ریاستیں مقدمہ وفاقی عدالت ویزا فیس

متعلقہ مضامین

  • بھارت پر عائد ٹرمپ ٹیرف ختم کرنے کیلیے امریکی کانگریس میں قرارداد پیش
  • 20 امریکی ریاستوں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ایچ ون بی ویزا فیس کیخلاف مقدمہ دائر
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے 11نئی سخت شرائط عائد کر دیں
  • صومالیہ نے امریکی صدر کے توہین آمیز رویے کی مذمت کردی
  • لاہورمیں بسنت فیسٹیول منانے کا فیصلہ قابل مذمت ہے، جاوید قصوری
  • امریکی کانگریس میں بھارت سے تعلقات میں جمود، پاکستان کو کلیدی شراکت دار قرار دینے پر بحث
  • کھلی کچہر ی میں تاجر کیساتھ توہین آمیز رویہ، سائٹ ایسوسی ایشن کی مذمت
  • ترکی کو غزہ کی امن فورس میں شامل کیا جائے، امریکی سفارتکار
  • امریکی ایوانِ نمائندگان نے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا 901 ارب ڈالر کا دفاعی بل منظور کر لیا
  • غزہ امن منصوبے کے دوسرا مرحلہ مؤخر؛ صدر ٹرمپ نے وجہ بھی بتادی