لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور میں موٹر سائیکل پر پیچھے بیٹھے ہوئے فرد کیلیے ہیلمٹ پہننے اور گاڑی میں ڈرائیور کے ساتھ والی نشست پر بیٹھی سواری کیلیے سیٹ بیلٹ باندھنے کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔چیف ٹریفک آفیسر لاہور ڈاکٹر اطہر وحید کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ لوگوں کو ہیڈ انجریز سے محفوظ رکھنے کے لییکیا گیا، اس کا مقصد انسانی زندگی بچانا ہے۔ ڈاکٹر اطہر وحید نے
کہا کہ ہمارا ہدف یہ ہے کہ سڑک پر ہونے والے حادثات کو بڑھنے سے روکا جائے، شہریوں کو پہلے ایک ہفتے آگاہی اور وارننگ دی جا رہی ہے اس کے بعد کارروائی کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹریفک ایجوکیشن یونٹ، فیلڈ افسران اور ٹریفک ایف ایم 88.

6 کے ذریعے آگاہی چلارہے ہیں۔سی ٹی او کا کہنا تھا کہ خواتین کی زندگی بھی اتنی ہی اہم ہے جتنی مردوں کی، ہمیں وقت کے ساتھ چلنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک قدم آگے چلنا ہوگا، آئندہ 5 سال میں ہم لاہور اور پنجاب کو کیسا دیکھنا چاہتے ہیں یہ ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دن کے وقت لاہور میں ہر قسم کی ہیوی ٹریفک کا داخلہ ممنوع ہے، آئل ٹینکرز بھی رات 11 بجے شہر میں داخل ہوں گے۔ ڈاکٹر اطہر وحید کا کہنا تھا کہ میرا اولین مقصد شہریوں کے لیے کلین لاہور دینا ہے،شہریوں کو واضح تبدلی نظر آئے گی۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ڈاکٹر وردہ کیس: قتل کیلیے 30 لاکھ ادا کیے گئے، جے آئی ٹی تشکیل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251212-08-12

 

پشاور/ واشنگٹن (مانیٹر نگ ڈ یسک) ڈاکٹر وردہ قتل کیس کی تحقیقات کیلیے 6 رکنی جوائنٹ انوسٹیگیشن ٹیم(جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی۔ ڈی پی او ایبٹ آباد نے ایف آئی اے کو خط لکھا ہے کہ ملزمان نے ڈاکٹر وردہ کے اغوا اور قتل کیلیے مبینہ طور پر 30 لاکھ روپے ادا کیے، رقم کی ادائیگی سے ممکنہ منی لانڈرنگ کی سرگرمیوں کا شبہ ہوتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق  تشکیل دی گئی جے آئی ٹی میں چیئرمین پروونشل انسپکشن ٹیم خیام حسن اور ڈی جی پراسیکیوشن، اس کے علاوہ اے آئی جی سونیا شمروز، ڈی پی او ایبٹ آباد ہارون رشید، سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ جے آئی ٹی 5 دنوں میں کیس سے متعلق رپورٹ پیش کرے گی۔ دوسری جانب  ڈی پی او ایبٹ آباد ہارون رشید نے ڈاکٹر وردہ قتل کیس سے متعلق وفاقی تحقیقاتی ادارے کو خط میں مزید لکھا ہے کہ مقدمے میں نامزد ملزمان عبدالوحید، ندیم اور ردا جدون کی مالی تفصیلات درکار ہیں، ملزمان کے ممکنہ غیرمعمولی یا مشکوک مالی لین دین کا مکمل ریکارڈ دیا جائے۔ جبکہ ملزمان کی سفری تفصیلات،پابندیوں اور واچ لسٹ اسٹیٹس کا بتایا جائے۔ ڈاکٹر وردہ قتل کیس کا معاملہ انتہائی حساس ہے لہٰذا بروقت معلومات آئندہ قانونی کارروائی کیلیے ضروری ہیں۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • پشاور ؛ بائیک رائیڈرز کیلئے آن لائن رجسٹریشن لازمی قرار
  • پولیس موٹرسائیکل نہ ڈھونڈ سکی، شہری کو چالان پر چالان ملنے لگے
  • شہریوں میں احساس تحفظ اجاگر کرنے کےلئے فری ہیلمٹ تقسیم
  • لاہور میں ٹریفک اصلاحات کے مثبت اثرات، 12 روز میں مہلک حادثات کی شرح میں 47 فیصد کمی
  • ہمیں افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں چاہئیں‘ ترجمان دفتر خارجہ
  • ڈاکٹر وردہ کیس: قتل کیلیے 30 لاکھ ادا کیے گئے، جے آئی ٹی تشکیل
  • پنجاب اور خیبرپختونخوا میں شدید دھند‘ موٹرویز ٹریفک کیلیے بند
  • روایتی جنگ بندی نافذ نہیں،ہمیں افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں چاہئیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • لاہور،آل پاکستان واپڈا یونین کے اراکین ادارے کی نجکاری کیخلاف دھرنا دیے بیٹھے ہیں
  • جماعت اسلامی کی جدوجہد کا مقصد قرآن کے نظام کا عملی نفاذ ہے‘ حمیرا طارق